جنرل نیوز

جناب گلزار اعظمی کے انتقال پر جمعیۃ علماء ضلع کریم نگر کے صدر مفتی محمد اعتماد الحق قاسمی کا تعزیتی بیان

بے قصور محروسین کی آواز اور آسرا "گلزار اعظمی” کا انتقال ملت کا بہت بڑا نقصان

جمعیۃ علماء ضلع کریمنگر کے صدر مفتی محمد اعتماد الحق قاسمی کا تعزیتی بیان

20 اگسٹ صبح 10:30 بجے کے وقت ممبئی سے ایک ایسی خبر آئی جو ملک کے طول و عرض میں رہنے والے سارے انسانوں کو سوگوار کرگئی کہ دہشت گردی کے الزام میں ماخوذ بے قصور مسلم نوجوانوں کے مقدموں کی مفت قانونی پیروی والے جناب گلزار اعظمی اس دار فانی سے کوچ کر گئے، انا للہ و انا الیہ راجعون. آج جبکہ پورے ملک میں مسلمانوں کے خلاف منافرت کا طوفان سا اٹھا ہوا ہے

 

، برسہا برس سے جیلوں میں قید مسلم نوجوانوں کی کربناک صورت حال آنکھیں نمناک کرنے کے لئے کافی ہیں۔ ان مسلم نوجوانوں کے ماتھے پر دہشت گرد ہونے کا کلنک محض اس لئے چپکا دیا گیا ہے کہ ان کا تعلق اسی ملت بدنصیبہ سے ہے جسے مسلمان کہا جاتا ہے اور جس پر دہشت گردی وملک سے غداری جیسے الزامات کا کاپی رائیٹ تصور کیا جاتا ہے۔

 

دہشت گردی کے الزامات میں جیلوں میں قید ان معصوموں کی گرفتاری سے لے کر جرم قبول کروانے تک اور پھر عدالتوں میں پیشی سے لے کر چارج شیٹ داخل کئے جانے تک کا مرحلہ اس قدر دلدوز ہے کہ اس کے تصور سے روح کانپ اٹھتی ہے۔ محض شک کی بنیاد پر گرفتار اور پھر متواتر تھرڈ ڈگری کے ٹارچر سے گزرنے کے بعد ان بے قصوروں کے پاس اتنا حوصلہ بھی نہیں رہتا ہے کہ وہ زندگی میں کبھی اپنے پیروں پر کھڑے ہوسکنے کا تصور کرسکیں، لیکن بھلا ہو جمعیۃ العلماء ہند (ارشد مدنی)کے گلزار احمد اعظمی کا جنہوں نے ان بے سہاروں کے لئے ایک مضبوط سہارا بن کر اٹھے اور نہ صرف سہارا بنے بلکہ ان کی آواز بھی بن گئے۔

 

آپ جانتے ہیں کہ ملک میں جگہ جگہ مدھیہ پردیش کے کھرگون، گجرات کے احمدآباد اور دہلی کے جہانگیرپوری میں اور ابھی حال ہی میں میوات کے نوح میں اور ملک کی دیگر ریاستوں میں بھی شرپسندوں کے ذریعے مسلمانوں کو نشانہ بنایا گیا۔ اور بغیر کسی تفتیش کے مسلمانوں کی املاک کو بلڈوزر سے منہدم کر دیا گیا۔ گلزار اعظمی صاحب اپنی وکلاء کی ٹیم کے ساتھ فوری طور پر اس کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع ہوئے جس پر سپریم کورٹ نے اس انہدامی کارروائی پر روک لگا دی ہے۔

 

کم عمری میں حضرت مولانا سید حسین احمد مدنی نور اللہ مرقدہ اور جمعیۃ علماء ہند سے وابستہ ہوکرعمر کے آخری حصے 65 سال تک ایسی انگنت خدمات ہیں جو گلزار اعظمی صاحب رح نے قوم و ملت کے لیے کی ہیں. صداقت، حق گوئی، حق شناسی اوربے باکی ان کا طرہ امتیاز تھا. اللہ رب العزت مرحوم کی خدمات کو شرف قبولیت بخش کر مغفرت فرمائے اور بے شمار پسماندگان لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے

متعلقہ خبریں

Back to top button