جنرل نیوز

کریم نگرمیں ریاستی مشاعرہ و ریاست علی تاج یادگار ایوارڈ,افضل علی افضل وارثی ایوارڈ تقریب کا انعقاد

ادارہ ادب اسلامی کریم نگر وبی آر ایس اقلیتی سیل ٹاؤن کریم نگر کی جانب سے سنٹرل لائبریری ہال کریم نگرمیں ریاستی مشاعرہ و ریاست علی تاج یادگار ایوارڈ,افضل علی افضل وارثی ایوارڈ تقریب کا انعقاد عمل میں لایا گیا.

 

جس میں مہمان خصوصی وائی سنیل رآو میئر میونسپل کارپوریشن کریم نگر نے حضرت ریاست علی تاج ایوارڈ کیلئے منتخب جناب صابر کاغذ نگری کو اور افضل علی افضل وارثی ایوارڈ کیلئے جناب امجد سلیم امجد کریمنگری کو انعامی نقد رقم فی کس تین ہزار وتوصیفی سند دونوں ایوارڈس کیلئے پیش کرتے ہوئے شال پوشی و گلپوشی انجام دیتے ہوئے تہنیت پیش کی.

 

اس موقع پر وائی سنیل رآؤ نے مخاطب کرتے ہوئے منتخب شعراء اکرام کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ ریاست تلنگانہ گنگا جمنی تہذیب کا مظہر ہے.چیف منسٹر کے چندراشیکھر رآو کی قیادت میں تلنگانہ ترقی کے راستے پر گامزن ہے اور تلنگانہ میں امن وآمان بھائی چارگی برقرار ہے. انہوں نے مسلم برادری سے خواہش کی کہ وہ ایک اور مرتبہ بی آر آیس کے سربراہ چندراشیکھر راؤ صاحب کے ہاتھوں کو مظبوط کریں. اس موقع پر ریاض علی رضوی ریاستی جنرل سیکریٹری تلنگانہ مسلم انٹلیکچول فورم نے کہا کہ ریاست علی تاج کا شمار ہندوستان کے نامور شعراء میں کیا جاتا ہے.

 

جنھوں نے اردو ادب کی دنیا میں اپنی علحدہ پہچان بنالی تھی آج بھی دکن کے ادب پسند حلقوں میں ان کے کلام کو بےحد ادب و احترام کے ساتھ سماعت کیا جاتا ہے. ان کے کلام کو اس وقت آل انڈیا ریڈیو و دوردرشن پر نشر کیا گیا. جس سے ان کے اسلوب و شاعری کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے. تاج صاحب ماہر دکنیات بھی کہلاتے تھے اس کے علاوہ وہ تلگو انگریزی اور ہندی زبان میں بھی ایکساں مہارت رکھتے تھے.

"ہم جیسے بھی لوگ بہت کم ہوتے ہیں

ہم اس باب میں قسمت سے اکلوتے ہیں”

 

حالانکہ یہ مشاعرہ ہے، یعنی محفلِ نظم ہے، یہاں نثر پیش کرنا کچھ مناسب نہیں، لیکن چونکہ ہم یہاں حضرت کی یاد میں جمع ہوے ہیں، سو کچھ اقتباسات انکی شان میں تبرکا پیش کئے دیتا ہوں-

 

کالیج کی ماگزین میں، انکا تعارف کچھ یوں ہوتا ہے کہ:

"آئیے ان صاحب سے ملیے جنکے سر پر تاج ہے، شاعری انکی ریاست ہے، خط اتنا پیارا کہ قلم خود نثار ہو جائے، پڑھاتے ہیں تو بہہ جاتے ہیں، شطرنج کھیلتے ہیں تو رک جاتے ہیں-”

 

حضرت کا ایم اے مقالہ، جو سید نجیب اشرف ندوی کی شخصیت اور کارناموں پر تھا، اس پر مغنی تبسم صاحب تبصرہ کرتے ہوئے لکھتے ہیں کہ "اتنا اعلی مقالہ لکھا کہ اس پر بہ آسانی پی اج ڈی کی ڈگری مل سکتی تھی”

 

اور جب ڈائریکٹر دور دوردرشن، منظور الامین نے "نقوشِ حیات” پر نظر ڈالی تو لکھا کہ:

"تاج کے لفظوں میں شستگی اور رچاؤ ہے ان کے جذبوں میں روحِ عصر کو اجاگر دیکھا جا سکتا ہے- ان کے یہاں غلط الفاظ کی بندش نہیں ملتی- کیوں کہ انہیں زبان و بیان اور فنِ شعر پر دسترس حاصل ہے وہ نہ صرف کہنہ مشق شاعر ہیں بلکہ مبادیات، متعلقات شعر پر ان کی گہری نظر ہے- فکر و فن کے تقاضے وہ خوب سمجھتے ہیں- عروض، بحر و قوافی، استعارے، مجاز مرسل، تشبیہی، کنایے، تلمیحات، نظم معری، غزل، رباعی، قطعہ پر انہیں عبور ہے- شعریات اردو شعر کے گرامر اور محاسن کلام کو بڑی روانی اور اہتمام سے برتنے پر قادر ہیں-

میرا خیال ہے کہ دور افتادگی، کم آمیزی، اور ضرورت سے زیادہ عجز و انکسار نے، انہیں نقصان پہنچایا ہے؛ لیکن واقعتا تاج کی، اہل نظر کو ایسی پذیرائی کرنی چاہئے کہ انکا مقام واقعی ان کے نام کے مطابق ہی ہو-”

آپ کی بزم میں کل ہم تو نہ ہونگے "لیکن

اپنی شایستہ مزاجی کے فسانے ہونگے.

جناب فیصل وارثی نے اپنے والد محترم جناب افضل علی افضل وارثی جن کیلئے ایورارڈ دیا گیا ان کی شاعر پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے سنجیدہ کلام کے زریعہ نوجوان نئی نسل کو ایک فکری پیغام دیتے ہوئے کہا کرتے تھے کہ آپ اور ہم سب کو اللہ پاک نے ایک خاص مقصد کے لیے پیدا فرمایا ہے جس کے لئے آج ہم سب کو اقامت دین کی خدمت کو اپنا نصب العین بنا لینا چاہیے. ہمیشہ ان کا دل امت مسلمہ کے لئے دھڑکتا تھا جس کی وجہہ سےوہ حالات حاضرہ پر گہری نظر رکھتے ہوئے اپنی شاعری میں امت مسلمہ کو جھنجھوڑنے کا کام کیا ہے. سید اشتیاق احمد بی آر ایس لیڈر نے ایوارڈس کیلئے منتخب شعراء اکرام کی فہرست کے ناموں کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ جو طرح دی گئی تھی اس پر تقریباً 70شعراء اکرام نے اپنا مراسلہ کلام روآنہ کیا ہے جس میں نوجوان شعراء کی اکثریت ہے. جس کو ہم نے مستند شاعر جج کے زریعہ غیر جانبدار طور پر انتخاب کیا ہے. اس کے علاوہ نوجوان شعراء اکرام کی حوصلہ افزائی کے لئے بھی ہم نے6 ترغیبی انعامات فی کس ہزار روپے و توصیفی اسناد پیش کررہے ہیں. مہمانان میں جناب خیر الدین نمائندہ جماعت اسلامی کریم نگر, ریاض علی رضوی ریاستی جنرل سیکریٹری تلنگانہ مسلم انٹلیکچول فورم, سید عرفان الحق رکن ریاستی حج کمیٹی , جمیل الدین احمد سابق زیڈ پی معاون رکن, و دیگر موجود تھے. جناب شعیب الحق طالب ریاستی صدر ادارہ ادب اسلامی تلنگانہ نے مشاعرہ کی صدارت انجام دی. مہمان شعراء اکرام میں بزرگ شاعر قدیر طاہر ,صابر کاغذ نگری, ریاض تنہاء, عسکر نرملی, اظہر کورٹلوی, ٹیپیکل جگتیالی, حامد حسین حامد,اقبال درد ورنگل فیصل وارثی, امجد سلیم امجد, مسعود علی اکبر, اشفاق وارثی, مخدوم شاکرا, قاضی شجیع الدین,ارشد وارثی, اظہار حسین اظہار, ودیگر شعراء نے اپنا اپنا کلام پیش کرتے ہوئے زبردست داد وتحسین حاصل کی. میر شوکت علی صدر ٹاؤن بی آر ایس و کنوینر مشاعرہ, سعادت علی صدیقی جرنلسٹ جوائنٹ کنوینر, سید اشتیاق احمد فاروقی سینیئر ٹی آر ایس لیڈر, نے خیر مقدم کیا. رات دیر گئے مشاعرہ کا اختتام عمل میں آیا عوام کی سینکڑوں تعداداس مشاعرہ میں شریک تھی.

متعلقہ خبریں

Back to top button