نیشنل

گینگسٹر سے سیاستدان بننے والے مختار انصاری کا انتقال

لکھنو _ اترپردیش میں گینگسٹر سے سیاست دان بننے والے مختار انصاری کا دوران علاج  انتقال ہوگیا۔ جو کئی مہینوں سے جیل میں مقید تھے

 

باندہ جیل میں بند  مختار انصاری کی طبیعت جمعرات کی رات پھر بگڑ گئی تھی ۔ ڈاکٹروں کی موجودگی میں  انہیں اسپتال میں داخل کرایا گیا، جہاں ان کی حالت تشویشناک ہوگئی اور اس دوران قلب پر حملہ کے باعث ان کا انتقال ہوگیا

 

میڈیا رپورٹس کے مطابق مختار انصاری جیل میں چیک اپ کے دوران بے ہوش ہوگئے تھے۔ انہیں فوراً باندہ جیل سے نکال کر اسپتال میں داخل کرایا گیا۔ اس دوران راستے میں پولیس کی بھاری نفری تعینات تھی۔ مختار انصاری کو دو روز پہلے اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔ مختار پورے 14 گھنٹے اسپتال میں رہے تھے۔ انہیں رات  دیر گئے دوبارہ جیل بھیج دیا گیا تھا۔

 

اور آج دوبارہ صحت بگڑ جانے پر مختار انصاری کو آئی سی یو میں داخل کرایا گیا تھا، جہاں ان کی حالت انتہائی نازک ہونے پر ۔ 9 ڈاکٹروں کی ٹیم نگرانی کررہی تھی جہاں انہوں نے آخری سانس لی

 

مختار انصاری اور ان کے خاندان نے کئی سنگین الزامات عائد تھے۔ مختار کے ایم پی بھائی افضال انصاری نے کہا تھا کہ ان کے بھائی نے انہیں دو بار زہر دینے کا دعویٰ کیا ہے۔ تاہم باندہ جیل انتظامیہ نے مختار اور ان کے اہل خانہ کے دعوے کو مسترد کر دیا تھا۔ افضال انصاری اور ان کا پورا خاندان بھی مختار سے ملنے باندہ آیا تھا۔ ان کے بیٹے عمر انصاری، جو مختار سے اسپتال میں ملنے آئے تھے، نے الزام لگایا تھا کہ ان کا نام ان کے چچا ایم پی افضال انصاری کے ساتھ ملاقاتیوں کی فہرست میں ہونے کے باوجود انہیں اپنے والد سے ملنے نہیں دیا گیا۔ کئی مرتبہ مئو سے ایم ایل اے رہ چکے مختار انصاری کو الگ الگ مقدمات میں سزائیں سنائی گئی ہیں اور اس وقت باندہ جیل میں بند ہیں۔ مختار انصاری کے خلاف اتر پردیش، پنجاب، نئی دہلی اور کئی دیگر ریاستوں میں تقریباً 60 مقدمات زیر التوا ہیں مختار انصاری کی تدفین کے تعلق سے گھر والے جیل حکام سے ربط میں ہیں

متعلقہ خبریں

Back to top button