نیشنل

مسلم ڈرائیور کو سر پر ٹوپی پہنا کر گائے کےسامنے جھکنے پر کیا گیا مجبور۔ پولیس کی موجودگی میں گاو رکھشکوں کی شرانگیزی: ویڈیو وائرل

نئی دہلی: مہاراشٹر کے لاتور میں گاو رکھشکوں کی جانب سے ایک مسلمان ڈرائیور کو سر پر ٹوپی پہن کر گائے کے سامنے جھکنے پر مجبور کیا گیا۔ یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگیا ۔اس ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ہجوم نے مبینہ طور پر متاثرہ شخص کو مارا پیٹا بھی۔ جس وقت یہ واقعہ پیش آیا اس وقت وہاں ملازمین پولیس موجود تھے‌۔

سر پر ٹوپی پہننے اور گائے کے سامنے جھکنے پر مجبور کرنے کے ویڈیو سوشل میڈیا پر منظر عام پر آنے کے بعد لوگوں میں غم و غصے کی لہر دوڑ گئی ٹائمز آف انڈیا کے مطابق  لاتور کے ایس پی‌سومے منڈے نے دو کانسٹیبلز اور تین ہوم گارڈز کے خلاف کارروائی کی ہے جو مبینہ طور پر حملہ کے وقت موجود تھے۔

پولیس میں شکایت درج کرائی گئی شکایت میں ڈرائیور پر حملہ کرنے والے گاو رکھشکوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا گیا ہے‌۔ بتایا گیا ہے کہ ڈرائیور 23 اپریل کو پٹودہ کی جانوروں کی منڈی سے جملہ  15 مویشی ایک منی ٹرک میں اوسا منڈی لے جارہا تھا۔اس کے پاس مویشیوں کی تجارت کے لیے تمام ضروری قانونی کاغذات تھے لیکن منڈی پہنچنے سے پہلے ہی اسے روک لیا گیا۔ پولیس موقع پر پہنچ گئی۔ قانونی دستاویزات کے باوجود ڈرائیور کے خلاف جانوروں پر ظلم کرنے پر ایف آئی آر درج کرائی گئی۔

 

 

 

 

 

 

متعلقہ خبریں

Back to top button