این آر آئی

جامعہ ملیہ المنائی ریاض چاپٹر کی جانب سے رکن پارلیمنٹ کنور دانش کو تہنیت

ریاض ۔ کے این واصف

ہندوستان کا ووٹر دانشمند ہے۔ وہ جلد انصاف پسند اور دیانتدار سرکار واپس لائیں گے ملک کے وہ طبقات جو آج جانبدارانہ رویے اور انصاف سے محروم ہیں وہ مایوس نہ ہوں۔ یہ سفر کے نشیب و فراز ہیں وقت جلد بدلے گا۔ ان خیالات کا اظہار رکن پارلیمنٹ کنور دانش علی نے کیا۔ وہ ریاض میں ان‌کے اعزاز میں منعقد ایک تہنیتی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔ کنور دانش کی گران قدر خدمات کے اعتراف میں اس شاندار تقریب کا اہتمام “جامعہ ملیہ اسلامہ المنائی اسوسی ایشن ریاض چاپٹر” نے کیا تھا۔ ایوان میں حلقہ امروہہ (یوپی) کی نمائیندگی کرنے والے کنور دانش نے مزید کہا کہ اقلیتین خصوصاُ مسلمان یقین رکھیں کہ ملک کا دستور ہمارا محافظ ہے۔

جامعہ کے بیباک اسٹوڈنٹ لیڈر رہے دانش علی بے کہا کہ ہماری عظیم درس گاہ جامعہ ملیہ اسلامیہ دہلی وہ سرزمین ہے جس می تحریک آزادی کا بیج بویا گیا تھا۔ جس نے جذبہ جنگ آزادی جگایا۔ انھوں نے کہا کہ جامعہ کو اس کے نام کی وجہ سے کم تر نہ جانئیے، اس درس گاہ نے ملک کو ہر میدان میں قابل قدر شخصیات دی ہیں اور سنٹرل یونیورسٹیز میں اوّل درجہ حاصل کیا ہے۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ جامعہ ملیہ اسلامیہ اور علیگڈھ مسلم یونیورسٹی کے درمیان ایک ا ٹوٹ رشتہ ہے۔ کنور دانش نے اس پر اثر تقریب کے لئے جامعہ المنائی اسوسی ایشن کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ جامعہ کی تعلیم و تربیت کا نتیجہ ہے کہ آپ دنیا کی کئی ممالک اور خصوصاُ سعودی عرب مین اتنی اچھی اور اعلی ملازمتوں پر فائز ہیں۔دانش علی نے این آر آئیز کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ تمام قابل قدر لوگ ہیں جو ملک باہر محنت کرکے پیسہ کما رہے ہیں اور اپنے ترسیل ذر سے ہندوستان کے روپئے کی قدر میں اضافہ کر رہے ہین۔

اس تقریب کا آغاز قاری عبدالرحمان عمری کی قراُت کلام پاک سے ہوا۔ پوروانچل ویلفیر اسوسی ایشن کے جنرل سکریٹری، جامعہ و معروف اینکر ڈاکٹر انعام الحق کے ابتدائی کلمات کے بعد جامعہ کے صدر انیس الرحمان نے مہمانون کا استقبال کیا۔ انھوں نے اس بات پر فخر کا اظہار کیا کہ اسوسی ایشن آج جامعہ کے قابل فخر فرزند کا خیر مقدم کر رہی ہے۔ جامعہ اور ریاض کی دیگر سماجی تنظیموں کی جانب سے کنور دانش کو تہنیت بھی پیش کی گئی۔ نیز جامعہ المنائیز کی جانب سے انھیں ایک یادگاری مومنٹو پیش کیا گیا۔ معروف شاعر عبدالرحمان عمری نے ایک قصیدہ پیش کیا۔ ناظم محفل ڈاکٹر انعام الحق کے برجستہ اشعار اور دلچسپ فقرے حاضرین کی دلچسپی کا باعث رہے۔ اس محفل میں سابق طلبا اور ریاض کی مختلف اسوسی ایشن اراکین کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی۔ تنظیم کے جنرل سکریٹری اطہر آعظمی کے ھدیہ تشکر پر اس محفل کا اختتام عمل میں آیا۔

متعلقہ خبریں

Back to top button