نیشنل

ٹوئٹر نے پاپولرفرنٹ کے اکاونٹس کو معطل کردیا

دہلی: مرکز کی جانب سے پاپولر فرنٹ آف انڈیا (PFI) پر پابندی عائد کرنے کے ایک دن بعد مقبول سوشل میڈیا ٹوئٹر نے بھی اس تنظیم کے خلاف کارروائی کی ہے۔ مرکزی حکومت کے حکم کے مطابق جمعرات سے پی ایف آئی کے سرکاری کھاتوں کو معطل کر دیا گیا ہے۔

پاپولر فرنٹ آف انڈیا PFI اور اُس کی منسلک تنظیموں کو ایک غیر قانونی تنظیم قرار دینے کے بعد مرکز نے ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو ہدایت دی کہ وہ اُن کےخلاف غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے قانون 1967 کے اختیارات کا استعمال کریں۔ کل جاری کئے گئے ایک نوٹیفکیشن میں مرکزی حکومت نے پانچ سال کی مدت کیلئے PFI اور اس کی منسلک تنظیموں کو فوری طور پر ایک غیر قانونی تنظیم قرار دیا ہے۔ نوٹیفکیشن میں مرکزی وزارت داخلہ نے کہا ہے کہ PFI اور اس کی منسلک تنظیموں نیز Rehab انڈیا فاﺅنڈیشن‘ کیمپس فرنٹ آف انڈیا‘ آل انڈیا امام کونسل‘ نیشنل کنفڈریشن آف ہیومن رائٹس آرگنائزیشن‘ نیشنل وویمنس فرنٹ‘ جونیئر فرنٹ‘ ایمپاور انڈیا فاﺅنڈیشن اور کیرالہ کی Rehab فاﺅنڈیشن‘ ملک میں دہشت کا ماحول پیدا کرنے کے ارادے سے تشدد آمیز دہشت گردانہ سرگرمیوں میں ملوث رہی ہیں۔

اس نوٹیفکیشن میں مزید کہا گیا ہے کہ حکومت کی یہ رائے ہے کہ اگر PFI اور متعلقہ تنظیموں کی غیرقانونی سرگرمیوں کو فوری طور پر نہیں روکا گیا‘ تو وہ اپنی تخریب پسندی کی سرگرمیوں کو جاری رکھنے کیلئے اس موقع کا استعمال کریں گی‘ جس سے نظم ونسق میں خلل پیدا ہوگا اور ملک کے آئینی ڈھانچے کو نقصان پہنچے گا۔ اس میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ یہ تنظیمیں دہشت پر مبنی رجعت پسندانہ نظام کی حوصلہ افزائی کریں گی اور ملک دشمن جذبات کو مسلسل ہوا دیں گی اور ملک کے خلاف بے چینی پیدا کرنے کے ارادے کے ساتھ معاشرے کے مخصوص طبقے کو انتہا پسند بنائیں گی۔ اس میں کہا گیا ہے کہ عالمی دہشت گرد گروپوں کے ساتھ PFI کے بین الاقوامی رابطوں کی بہت سی مثالیں ہیں اور PFI کے کچھ سرگرم کارکن اسلامک اسٹیٹ آف عراق اینڈ سیریا آئی ایس آئی ایس میں شامل ہوگئے ہیں‘ اور انہوں نے شام‘ عراق اور افغانستان میں دہشت گردانہ سرگرمیوں میں حصہ لیا ہے۔ وزارت داخلہ نے کہا ہے کہ اترپردیش‘ کرناٹک اور گجرات کی ریاستی سرکاروں نے PFI پر پابندی لگانے کی سفارش کی تھی۔

متعلقہ خبریں

Back to top button