جنرل نیوز

چنچل گوڑہ گراونڈ پر رحمت عالم کمیٹی کی ۲۱ ویں لیلۃ القدر کانفرنس سے علامہ سید ابوبکر شبلی میاں اشرفی الجیلانی، علامہ غلام احمد رضا قادری ، علامہ ڈاکٹر سید عبدالمعز حسینی قادری شرفی کے خطابات

قرآن بنی نوع انسانی کی ہدایت کا واحد راستہـ اور مکمل دستورِ حیات ٗناموس رسالتؐ کا تحفظ ہمارا ایمانی فریضہ

حیدرآباد۔19/اپریل2023ء ( راست ) ماہِ رمضان المبارک کی فضیلتیں ہم سب پر عیاں ہیں ۔ اس ماہِ مبارک کو اُمت کا مہینہ کہا جاتا ہے ۔ اس ماہ کو اُمت کا مہینہ اس لئے کہا جاتا ہے کہ اس ماہ میں رب تعالیٰ اپنے بندوں پر بے پناہ احسان و کرم فرماتے ہیں نیز اس ماہ میں ایک نیکی کا ثواب ستر گنا بڑھادیا جاتا ہے ، رب تعالیٰ نے اپنے حبیب پاکﷺ پر یوں تو کئی احسانات فرمائے ہیں لیکن ان میں سب سے بڑا احسان ماہِ رمضان المبارک کا عطا کرنا ہے جس میں بندوں کی ہدایت و اصلاح ، تربیت و آخرت کی تیاری اور مغفرت و نجات کا سامان ہے اور اس ماہ مبارک کی فضیلت میں یہ بھی شامل ہے کہ اس میں قرآن مجید کا نزول ہوا ۔ رب تعالیٰ نے اپنے محبوب محمد عربی ﷺ پر اس ماہ کی عظیم شب یعنی لیلۃ القدر میں قرآن پاک کو نازل فرمایا ۔یہی وہ قرآن ہے جو ساری انسانیت کیلئے ہدایت کا واحد راستہ اور سرچشمہ ہے اور جو مکمل دستورِ حیات ہے ، یہی وہ قرآن ہے جس کو شفاء کہا گیا ہے یہی وہ قرآن ہے جس کو عظمت والی کتاب کہا گیا ہے ،

 

یہی وہ قرآن ہے جس کے متعلق رب تعالیٰ نے کہا کہ اگر یہ قرآن کسی پہاڑ پر نازل کیا جاتا تو وہ ریزہ ریزہ ہوجاتا ۔یہی وہ کتاب ہے جس کی عظمت کو سمجھنے والے جہاں صحابہ کرام ہیں وہیں اور اولیائے عظام ہیں جنہوں نے قرآن پاک کو نہ صرف پڑھا بلکہ قرآن پاک کو سمجھا اور اس پر سختی سے عمل کیا تبھی تو وہ قرآن والے ہوئے اور انہوں نے قرآن سے ایسا بہترین فیض حاصل کیا کہ وہ ہر شئے کو قرآن پاک کے میزان سے تولہ کرتے تو انہیں کسی سوال کو حل کرنے میں پریشانی نہ ہوتی ۔ اسی لئے علامہ اقبال ؔ نے کہا کہ ۔۔وہ زمانے میں معزز تھے مسلماں ہوکر :: اور ہم خوار ہوئے تارکِ قرآن ہوکر ۔۔ اور آج ہم نے قرآن پاک کی عظمت کو فراموش کردیا ، ہم نے قرآن پاک کو جزدانوں کے حوالے کردیا ، ہم نے قرآن پاک کو صرف فیصلوں اور قسموں کیلئے استعمال کرنا شروع کردیا ، ہم نے قرآن کو سمجھنا اور اس پر عمل کرنا چھوڑ کر اسے نظام حیات بنانا چھوڑ کر صرف ایک کتاب کا درجہ دے دیا ۔

 

ان خیالات کا اظہار کل ہند مرکز ی رحمت عالم کمیٹی کی عظیم الشان ۲۱ویں لیلۃ القدر کانفرنس منعقدہ 18/اپریل2023ء بروزمنگل بعد نمازِ تراویح بمقام : گورنمنٹ جونیر کالج گراؤنڈ چنچل گوڑہ سے عالمی شہرت یافتہ ممتاز اسلامک اسکالر ،مفکر اسلام علامہ سید ابوبکر شبلی میاں اشرف اشرفی الجیلانی (کچھوچھہ شریف)نے کیا ۔ محمد شاہد اقبال قادری (صدر کل ہند مرکزی رحمت عالم) نے مہمان مقررین کا پر جوش استقبال کیا ۔ کانفرنس کا آغاز حافظ و قاری کلیم الدین حسان کی قرات سے ہوگا ۔مہمان نعت خواں نامور مداحِ رسول سیاحِ افریقہ محمد عادل اشرفی (بھیونڈی) نے بارگاہِ رسالتمآب ﷺ اپنے مسحور کن انداز میں ہدیہ نعت پیش کی ۔

 

کانفرنس کی نگرانی عالیجناب محمد شوکت علی صوفی صاحب نے کی ۔ صدر استقبالیہ عالیجناب مرزا نثار احمد بیگ نظامی ( ایڈوکیٹ سپریم کورٹ) نے خطبہ استقبالیہ پیش کیا ۔ مہمانِ خصوصی کی حیثیت سے حضرت مولانا محمد اخلاق اشرفی ، حضرت مولانا محمد ظہیر الدین رضوی ، ڈاکٹر محمد عظیم برکاتی (ایڈوکیٹ) ، جناب سید اعزاز محمد نے شرکت کی ۔ مولانا نے اپنے خطاب کو جاری رکھتے ہوئے کہا کہ عصرحاضر میں کچھ فسطائی طاقتیں مسلمانوں کو ڈرانے کی کوشش کررہے ہیں ۔ مسلمانوں کو کسی سے ڈرنے کی ضرورت نہیں کیونکہ قرآن پاک کا حکم ہے کہ تم ہی غالب رہو گے اگر تم سچے ہو اگر تم مومن ہو ۔ قرآن کے آفاقی پیغام کو سمجھنا ہر مسلمان کیلئے ضروری ہے ، مسلمانوں کو چاہئے کہ وہ اپنی زندگیوں میں اسلامی انقلاب پیدا کریں ۔ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے دوسرے مہمان مقرر شمالی ہند کے ممتاز عالم دین ، خطیب ذیشان حضرت علامہ غلام احمد رضا قادری ( الہٰ آباد) نے کہا کہ رب تعالیٰ نے اُمت محمدیہ ﷺ کو حکم فرمایا کہ اللہ کی رسی کو مضبوطی سے تھام لو ۔

 

اب دیکھئے کہ وہ رسی کون سی ہے جس کو تھامنے سے مسلمان ہدایت اور نجات پائیں گے ،جس کو تھامنے سے مسلمان گمراہ نہ ہونگے تو وہ رسی ذات ِ پاک مصطفیٰ ﷺ ہے جس کو تھام کر ہی مسلمان رب تعالیٰ کا حقیقی بندہ اور نبی پاک ﷺ کا اُمتی اور ایک سچا و پکا مسلمان بن سکتا ہے ، نبی پاک ﷺ کی سنتوں پر عمل کرنا ، آپ کے اسوئہ حسنہ کو اپنانا ہی رب تعالیٰ کی حکم پروری ہوگی ۔ کیونکہ قرآن پاک کا واضح پیغام ہے کہ ’’واطیع اللہ واطیع الرسول ٗ ٗ کہ اللہ اور اس کے رسول ﷺ کی اطاعت کرو ۔ یقینا جنہوں نے اللہ اور اس کے حبیب پاکﷺ کی سچی اطاعت کی یقینا وہ دنیا و آخرت میں کامیاب ہوئے ، رب تعالیٰ نے اپنے محبوب ﷺ کو جو فضیلتیں اور درجات سے نوازا ہے وہ دیگر رسولوں و انبیاء میں کسی کو نصیب نہیں ہوئے ،

 

جس طرح رب ِتعالیٰ نے اپنے محبوب نبی پاک ﷺ کی عظمت کی بلندی کا اظہار قرآن پاک میں ’’ورفعنا لک ذکرک ٗ ٗسے کیا ، کیا یہ ہمارے لئے باعث ِ افتخار نہیں کیا ہم نے کبھی اس بات کا جائزہ لیا کہ ہم اُس محبوب نبی ﷺ کی اُمت ہیں جس کو رب تعالیٰ نے کہیں مزمل ، کہیں مدثر ، کہیں طٰہٰ ، کہیں یٰسین جیسے عظمت والے القاب سے پکارا ہے اور ہم آج اس فانی دنیا میں دل لگائے بیٹھے ہیں جس اُمت کیلئے نبی پاک ﷺ رات رات جاگ کر رب تعالیٰ کی دعائیں مانگا کرتے اور فریاد کرتے رہے اُس اُمت کا یہ حال ہوگیا ہے کہ اس نے قرآن پاک کو فراموش کردیا وہیں سنت رسولﷺ پر عمل پیرا ہونا بھی چھوڑدیا ۔ تو اے مسلمانو ! یہ بات یاد رکھ لو جس نے قرآن پاک اور صاحب ِ قرآن کی عظمت کو سمجھا وہی دنیا و آخرت میں کامیاب و کامران ہوگا ۔ اور یہ بھی سن لیجئے کہ رب تعالیٰ کے محبوب نبی پاک ﷺ اور حضور پاکﷺ کو سب سے محبوب آپکی شہزادی آپکی نور عین حضرت سیدہ فاطمۃ الزہرا رضی اللہ عنہا جو صرف اور صرف اپنے بابا ﷺ کی اُمت کی فکر میں رہتیں ،اور حضرت سیدہ فاطمۃ الزہرا رضی اللہ عنہا کے محبوب آپکے دونوں شہزادے حضرت امام حسن رضی اللہ عنہ اور حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ جنہوں نے اپنے نانا محمد عربی ﷺ کے دین کی آبیاری اور اس کی حفاظت کیلئے صبر و رضا ، ایثار و قربانی کا وہ مقام پیش کیا جس کی مثال تا قیام قیامت نہیں مل سکتی ۔

 

لہذا ہمیں اپنا جائزہ لینے کی ضرورت ہے کہ اگر ہم کامیاب ہونا چاہتے ہیں تو قرآن پاک کو سمجھیں ، نبی پاکﷺ کی ہر ہر سنت کو اپنائیں ، اہل بیت اطہار ؓ اور صحابہ کرام ؓ سے اپنی محبتیں قائم رکھیں ،اولیاء کرام سے وابستگی رکھیں یقین جانیں کے یہی کامیابی و کامرانی کے راستے ہیں ۔ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے حضرت العلامہ ڈاکٹر سید شاہ عبدالمعز حسینی رضوی قادری شرفی صاحب (کامل الحدیث جامعہ نظامیہ)نے کہا کہ قرآن کو مکمل ضابطہ حیات اور قانون شریعت کہا گیا ہے علماء و مفسرین فرماتے ہیں کہ کون سی چیز رب تعالیٰ نے اس قرآن میں نہ رکھی ہو بتاؤ ، اس میں انسانیت کی رہبری اور پاکیزہ نظام حیات غرض ہر شئے موجود ہے جس نے قرآن کو عشق رسولﷺ کے ذریعہ سے سمجھا اس نے ہدایت پالی اور وہ دنیا و آخرت میں کامیاب و کامران ہوگیا ۔ کیونکہ جس کو صاحب ِ قرآن ﷺاور آپ کی ہر سنت سے محبت ہوجائے پھر وہ بارگاہ ِ خداوندی میں مقبول و بامراد ہوگا ۔ آج ہمیں چاہئے کہ ہم اپنے بچوں کو جہاں عصری تعلیم کی طرف توجہ دلا رہے ہیں وہیں قرآن مجید کی تعلیم و اسلامی تربیت سے آراستہ کریں تاکہ کل روزِ حشر میں رسوائی کا سامنا نہ ہو۔

 

حضرت مولانا حافظ و قاری محمد اقبال احمد رضوی القادری نے اپنے خطاب میں کہا کہ آج کی رات ایک عظیم رات ہے جس کو لیلۃ القدر کہا گیا ہے یہی وہ رات ہے میں جس میں رب تعالیٰ نے اپنے محبوب ﷺ پر اپنی سب سے پسندیدہ اور کامیاب آسمانی کتاب قرآنِ مجید کا نزول فرمایا ۔ اور اُمت محمدیہ ﷺ پر بے پناہ احسانات کے ساتھ اس کو عطا کیا ۔ یہ بات روزِ روشن کی طرح عیاں ہے کہ کسی نے قرآن تو پڑھ لیا لیکن صاحب ِ قرآن ﷺ کی سنت پر عمل نہ کیا اور صاحب ِ قرآن نبی پاکﷺ سے محبت نہ رکھی وہ صرف ظاہراً تو قرآن کو جاننے والا ہوگیا ہے لیکن اس قرآن کے فیض سے وہ محروم ہوگیا ۔ اور جنہوں نے قرآن اور صاحب ِ قرآن سے محبت رکھی یقینا ان کے درجات و مراتب کا عالم بیان نہیں کیا جاسکتا ۔، حضرت مولانا ڈاکٹر محمد عبدالنعیم قادری نظامی ( نائب صدر رحمت عالم کمیٹی ) نے بھی کانفرنس سے خطاب کیا ۔ محمد عادل اشرفی ، محمد عبدالکریم رضوی ، محمد عظیم برکاتی ( ایڈوکیٹ ) ، محمد عبدالمنان عارف قادری ، سید طاہر حسین قادری ، محمد عبید اللہ سعدی قادری شرفی نے انتظامات کئے ۔ آخر میں صلوٰۃ و سلام اور رقت انگیز دعا پر کانفرنس کا اختتام عمل میں آیا ۔

متعلقہ خبریں

Back to top button