تلنگانہ

مجرموں نے جرم‌ کا‌ انداز بدل لیا۔کمشنر پولیس حیدرآباد کا‌سالانہ پریس‌ کانفرنس‌ سے‌ خطاب

حیدرآباد: کمشنرپولیس نے بتایا کہ گزشتہ سال سے تقابل کیا جائے توجاریہ سال اتنے ہی مقدمات درج ہوئے لیکن خوشی کی بات یہ ہے کہ یہ سال توقع سے زیادہ پرسکون رہا حالانکہ کورونا کی وباء کے ختم ہونے کے بعد لوگ تہوارمنانے کیلئے بڑی تعداد میں جمع ہوئے لیکن کسی بھی طرح کا کوئی ناخشگوارواقعہ پیش نہیں آیا۔

وہ آج کمانڈ کنٹرول روم میں سالانہ پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔ کمشنرپولیس نے کہا کہ اس وقت جرائم کا انداز بدل رہا ہے اب مجرم سائبرکرائم پر توجہہ دے رہے ہیں اس لئے سائبرکرائم کے کیسس میں اضافہ دیکھا جارہا ہے، سی وی آنند نے بتایا کہ یومیہ درج ہونے والے 100 مقدمات میں سے 20 سائبرجرائم سےمتعلق ہیں۔سی وی آنند نے دیگرجرائم کے واقعات پر تفصیلی روشنی ڈالتے ہوئے بتایا کہ حیدرآباد پولیس کمشنریٹ حدود میں جرائم کی وارداتوں میں جاریہ سال معمولی اضافہ ہوا ہے جبکہ خواتین اور بچوں کے خلاف جرائم کی وارداتوں میں کمی درج کی گئی ہے۔ بہ حیثیت مجموعی جاریہ سال اب تک جرائم کے 22060 مقدمات درج کئے گئے جبکہ گذشتہ سال 21998 مقدمات درج کئے گئے تھے۔انہوں نے کہا کہ خواتین کے خلاف جرائم کی وارداتوں میں قدرے کمی ہوئی ہے۔

یہ وارداتیں 2652 سے گھٹ کر2524 ہوگئی ہیں جبکہ پوکسو معاملات 399 سے گھٹ کر 350ہوگئے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ پولیس کے مختلف اقدامات کے نتیجہ میں جرائم قابو میں ہے۔انہوں نے کہا کہ اغوا کی وارداتیں جو سال گذشتہ 89 تھیں جاریہ سال 63 تک ہی محدود رہی ہیں۔ انھوں نے منشیات کے خلاف جاری مہم کے تعلق سے بتایا کہ جاریہ سال منشیات کے 273 کیسس درج ہوئے جن میں 1082 ملزمین کی گرفتاری عمل میں آئی گرفتارشدگان میں 13 غیرملکی تھے۔

متعلقہ خبریں

Back to top button