تلنگانہ

مسلمانوں کے ساتھ تعصبانہ رویہ۔ ‌‌‌‌عادل‌آباد، چاندہ کے اقلیتی اقامتی اسکول کے انچارج پرنسپل کے خلاف کاروائی

عادل آباد۔31/مارچ(اردو لیکس)مجلس اتحاد المسلمین عادل آباد کی کامیاب نمائندگی پر ضلع کلکٹر عادل آباد راہول راج پی ایس نے ضلع مستقر عادل آباد کے چاندہ میں واقع اقلیتی اقامتی اسکول بوائز 1 کے انچارج پرنسپل نرسا گوڈ کو سرینڈر کرنے‌کے احکامات جاری کیے گئے۔

تفصیلات کے بموجب عادل آباد کے چاندہ میں واقع اقلیتی اقامتی اسکول بوائز نمبر 1 کے انچارج پرنسپل نرسا گوڑ کی جانب سے مذہب اسلام کے تعلق سے بغض و اسکول کے طلباء و مسلم اسٹاف کے ساتھ تعصبانہ رویہ اور مسلم بچوں کو ٹوپی پہننے پر فقرے کسنے اور رمضان میں روزے رکھنے پر بھی اعتراض کررہا تھا اور سوشل میڈیا پر اور اس واٹس ایپ اسٹیٹس پر مذہبی جذبات کو مجروح کرنے کے ویڈیوز رکھتا تھا جسکے خلاف مجلس اتحاد المسلمین عادل آباد کی جانب سے صدر ٹاؤن مجلس شیخ نذیر احمد نے پرنسپل نرسا گوڑ کے خلاف ضلع کلکٹر کو ایک تحریری نمائندگی کرتے ہوئے کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔جس پر ضلع کلکٹر عادل آباد راہول راج پی ایس نے۔ ضلع اقلیتی بہبود آفیسر کرشنا وینی کو طلب کرتے ہوئے تین رکنی کمیٹی تشکیل دیتے ہوئے اس سلسلے میں طلباء و مسلم اسٹاف اور پرنسپل سے علحیدہ علحیدہ تحقیقات کرنے کی ہدایت دی تھی۔ضلع کلکٹر کے احکامات کے بعد باضابطہ طلباء و اسٹاف کے بیانات کو قلم بند کرتے ہوئے ایک رپورٹ تیار کی گئی۔ضلع اقلیتی بہبود آفیسر کرشنا وینی،ایک ویجلنس آفیسر اور آر ایل سی کیپٹن سلیم الدین پر مبنی تین رکنی کمیٹی نے اسکول کا دورہ کرتے ہوئے حالات کا تفصیلی جائزہ لیا۔

اقلیتی اقامتی اسکول بوائز 1 کے انچارج پرنسپل نرسا گوڑ کی جانب سے مذہب اسلام کے تعلق بغض و اسکول کے طلباء و مسلم اسٹاف کے ساتھ تعصبانہ رویہ کے خلاف تھری مین کمیٹی کے ذریعہ انکوائری کرتے ہوئے عادل آباد ضلع کلکٹر راہول راج پی ایس کو رپورٹ پیش کردی تھی۔ضلع کلکٹر راہول راج پی ایس نے آج کاروائی کرتے ہوئے انچارج پرنسپل نرسا گوڑ کی خدمات کو سکریٹری،ٹی ایم آر ای آئی ایس،حیدرآباد کے حوالے کرنے کے احکامات جاری کیے۔ضلع اقلیتی بہبود آفیسر کرشنا وینی نے اس سلسلہ میں اپنے چیمبر میں میڈیا نمائندوں سے بات کرتے ہوئے تمام تفصیلات سے واقف کروایا۔

انہوں نے بتایا کہ ضلع کلکٹر کے احکامات کے مطابق آج نرسا گوڑ کو سرینڈر کرتے ہوئے انکی خدمات کو سیکرٹری ٹمریز کے حوالے کردیا گیا ہے۔اور اگلے احکامات تک محمد آصف،T.G.T کو پرنسپل کے عہدہ کے لیے انچارج بنادیا گیا ہے۔اس موقع پر صحافیوں سے بات کرتے ہوئے ڈی ایم ڈبلیو او جی کرشنا وینی نے کہا کہ ضلع عادل آباد میں قائم اقلیتی اقامتی اسکولس و کالجز میں مکمل طور پر حکومت کی جانب سے فراہم کردہ سہولیات سے طلباء کو استفادہ کرانے ممکنہ اقدامات کیے جارہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ کسی بھی ٹیچنگ یا نان ٹیچنگ اسٹاف کو مذہبی معاملات میں دخل اندازی کی بالکل اجازت نہیں ہے۔اس طرح کے واقعات مستقبل میں نہ ہو ممکنہ کوشش کی جائے گی اور اگر اس طرح کے معاملات میں کوئی بھی قصور وار پایا جاتا ہے تو اس کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

انہوں نے ٹیمریز کے پرنسپلز و اسٹاف کو طلباء کے ساتھ بہتر سلوک و اخلاقی مظاہرہ کرنے پر زور دیا۔واضح رہے کہ آر ایل سی کیپٹن سلیم الدین نے بھی بذریعہ فون صحافیوں سے بات کرتے ہوئے نرساگوڑ کی خدمات ہیڈ آفس حوالے کرنے سے اتفاق کرتے ہوئے کہا کہ کسی بھی اسٹاف کو مذہبی معاملات میں مداخلت کی اجازت نہیں ہے اور انہوں نے سیکرٹری بی شفیع اللہ کی طرف سے اس سلسلہ میں کیے گئے اقدام کی ستائش کی۔اور اردو صحافیوں شاہد احمد توکل،خضر احمد یافعی اور عمیم شریف کی جانب سے اس حساس مسئلہ کو اردو اخبارات و چینلز کے ذریعہ اعلی عہدیداروں تک پہنچانے اور اس سلسلے میں اہم رول ادا کرنے پر صحافتی خدمات کی ستائش کرتے ہوئے اظہار تشکر کیا۔اور اردو لیکس نیوز ویب پورٹل کی خدمات کی بھی ستائش کی۔

متعلقہ خبریں

Back to top button