تلنگانہ

تلنگانہ پی سی سی صدر ریونت ریڈی سے نظام آباد کے مسلم نمائندہ وفد کی ملاقات _ مسلمانوں کو نمائندگی دینے کا تیقن 

علاقائی جماعتوں نے کانگریس کو قومی سطح پر کمزور کر دیا مسلمان متحدہ سیاسی قوت حاصل کریں : ریونت ریڈی  

نظام آباد 17/ مارچ (اردو لیکس) علاقائی جماعتوں کی وجہ سے کانگریس کو نقصان اور فرقہ پرستوں کا اقتدار پر آنے اور اپنے ایجنڈہ کو روبعمل لانے کا موقع فراہم ہوا ہے ملک میں سیکولرزم جمہوریت کی بقاء کے لئے متحدہ سیاسی قوت کی ضرورت ہے ان خیالات کا اظہار تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی و رکن پارلیمنٹ اے ریونت ریڈی نے نظام آباد میں ہاتھ سے ہاتھ جوڑو یاترا کے موقع پر مسلمانوں کے ایک نمائندہ وفد سے بات چیت کرتے کیا وفد کی قیادت سید نجیب علی ایڈوکیٹ نے کی

 

انہو ں نے کہا کہ1945 تا 1978 ملک میں ایک ہی پارٹی کانگریس موجود تھی لیکِن بعد میں علاقائی جماعتوں کو فروغ حاصل ہوا اور مسلمان بھی علاقائی جماعتوں کا ساتھ دینے لگے انہوں نے اعتراف کیا کہ کچھ عوامل کی وجہ سے مسلمان کانگریس سے دور ہوگئے لیکن موجودہ حالات میں ضرورت ہیکہ ملک کے وسیع تر مفاد سیکولرزم کے تحفظ کیلئے ہم سب متحدہ کوشش کریں راہول گاندھی نے نفرت چھوڑو بھارت جوڑو یاترا ذریعہ ملک میں ایک پیغام دیا اور کنیا کماری سے کشمیر تک پد یاترا کے ذریعہ ملک کے ماحول کو بدلنے پر امن حالات کو یقینی بنانے خوف وہراس اور نفرت کی سیاست کے خاتمہ کی کوشش کی جس کو ملک کی اکثریت نے قدر کی نگاہ سے دیکھا

 

انہوں نے کہا کہ بعض سیاسی جماعتیں مسلمانوں کا ووٹ حاصل کرتی ہیں اور بعد میں مسائل سے اعراض کرتے ہوئے نظر انداز کرتی ہے مجلس مسلمانوں کے ووٹ ٹی آر ایس کے حق میں ڈلواتی ہے اور ٹی اریس بی جے پی کے ساتھ پارلیمنٹ میں تین طلاق ،سی اے اے، 370کی منسوخی ، نوٹ بندی میں اس کی باہر رھکر تائید کرتی ہے ووٹ دلوانے والے ٹی آر ایس کو بی جے پی کی حمایت وتائید سے زوکنے میں ناکام ہو جاتی ہے آج کانگریس کی پارلیمنٹ میں کم تعداد کے باعث اسطرح کے مسلم دشمن اقدامات ‌پرایک حد تک مخالفت کی جاسکتی ہے اگر کانگریس کو فوت حاصل ہوتو ہم اس طرح کے اقدامات کو روکنے میں کامیاب ہوسکتے ہیں

 

انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کی تنظیموں کو اس مسئلہ بر سنجیدگی کے ساتھ سونچنے کی ضرورت ہے تاکہ ایک ملک میں ایک بہتر فضاء قائم ہو اور خوف وہراس نفرت کے ماحول کو ختم کیا جاسکے اس موقع پر صدر ایم پی جے محمد عبد العزیز نے کہا کہ آج کے خوف کے ماحول کو ختم کرنے کیلئے کانگریس کو سنجیدہ اقدامات کرنے کی ضرورت ہے تاکہ نفرت کا ماحول ختم ہوسکےاور فر قہ وارانہ ہم آہنگی کو فروغ حاصل ہوسکے انہوں نے اس طرح کے کس بھی اقدام حمایت کرنے کا تیقن دیا سید نجیب علی ایڈوکیٹ نے گزشتہ 8 سال کے دوران ریاست میں مسلمانوں کے ساتھ کی جانیوالی ناانصافی ، اقلیتی اداروں وقف املاک کی تباہی اردو اکیڈمی کی عدم کارکردگی ،اقلیتی مالیاتی کارپوریشن سے قرضوں کی عدم اجرائی اور مسلمانوں سے بے اعتنائی کے پس منظر میں کہا کہ 2004‌ میں کانگریس نے راج شیکھر ریڈی اور محمد علی شبیر کے ‌ذریعہ 4 فیصد تحفظات فراہم کئے تھے

 

جس کے ثمرات اقلیتوں اور مسلمانوں کو حاصل ہوئے ہیں مسلمان پھر ایک بار کانگریس کی طرف اپنی توجہہ مرکوز کئے ہوئے ہیں انہوں نے صدر پردیش کانگریس کو مسلمانوں کے مسائل کے سلسلہ میں ایک اعلیٰ سطحی اجلاس طلب کرنے اور ان کے احساسات سے واقف ہونے اور آئندہ حکمت عملی اور واضح پالیسی اختیار کرنے کا مشورہ دیا اس موقع ناظم جمیعتہ اہلحدیث مولوی وجیہہ اللہ ،شیخ حسین ،نمائندہ جماعت اسلامی ،انورخان ایڈیٹر ہلچل تلنگانہ ، محمد صدیقی ماہر تعلیم ،نے بھی اظہار خیال کیا ‌قبل از جماعت اسلامی کے وفد نے ریونت ریڈی کو وعدہ کے ساتھ کہ وہ سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم اور قرآن مجید کا مطالعہ کریں

 

ایک سیٹ‌ بہ زبان تلگو حوالے کیا اس موقع پر محمد افتخار ین آر آئی ،محمد منیر الدین رئیل اسٹیٹ اسوسی ایشن صدر ، ڈاکٹر ساجد قادری ، محمد ظہیر احمد ، صدر ضلع یم پی جے ،طاہر بن حمدان ریاستی نائب صدر ٹی پی سی سی ،جاوید اکرم،ین رتناکر سینئر کانگریس قائدین محمد حامد کے نمائندہ مختلف ملی سماجی تنظیموں کے نمائندوں نے شرکت کی وفد کے ساتھ صدر پردیش کانگریس اے ریونت ریڈی نے ایک گھنٹہ تک مختلف آمور پر تبادلہ خیال کیا

متعلقہ خبریں

Back to top button