تلنگانہ

4 فیصد مسلم ریزرویشن کو ختم کرنا کسی کے باپ کی جاگیر نہیں _ عادل آباد میں پی سی سی صدر ریونت ریڈی کا خطاب

نمائندہ خصوصی کی رپورٹ 

عادل آباد۔27/اپریل(اردو لیکس)تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی چیف ریونت ریڈی نے عادل آباد میں منعقدہ "بے روزگاری احتجاجی ریلی” و امبیڈکر چوک پر "کارنر میٹنگ” سے عوام سے مخاطب کے دوران وزیر اعلیٰ کے چندرشیکھرراؤ سے پوچھا کہ انہوں نے بے روزگاروں کو جو الاؤنس دینے کا وعدہ کیا تھا اس کا کیا ہوا؟وزیر اعلیٰ کے چندرشیکھرراؤ کی جانب سے بے روزگار نوجوانوں کے لئے اعلان کردہ بے روزگاری بھتہ 3 ہزار روپیوں کی یاددہانی کرواتے ہوئے کہا کہ سی ایم کے سی آر نے نوجوانوں کے ساتھ وعدہ خلافی کی ہے اور وہ بے روزگار نوجوانوں کے مقروض ہیں

 

۔اس کے علاوہ نوجوانوں کو سرکاری نوکریاں دینے کا بھی وعدہ وفا نہ ہوسکا۔کے سی آر نے صرف اپنے افراد خاندان کو نوکریاں دیں اور اعلیٰ عہدوں پر فائز کیا۔اور ریاست کے غریبوں کو نظر انداز کردیا۔ریونت ریڈی نے بدھ کے روز ضلع صدر کانگریس ساجد خان و کانگریس پارٹی کے بیانرتلے عادل آباد میں منعقدہ بے روزگاری احتجاجی ریلی و امبیڈکر چوک پر منعقدہ کارنر میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے ان خیالات کا اظہار کیا۔اس میٹنگ میں کانگریس کے اعلیٰ قائدین محمد شبیر علی،ندیم جاوید،جیون ریڈی،سدرشن ریڈی،جی پرساد کے علاوہ دیگر نے شرکت کی اور کارنر میٹنگ سے خطاب بھی کیا۔جبکہ سابق وزیر رام چندر ریڈی،اے آئی سی سی ممبر جی سجاتا اور مقامی کانگریس پارٹی قائدین و کارکنان کی کثیر تعداد نے شرکت کرتے ہوئے اجلاس کو کامیاب بنایا

 

۔قبل اس کے ریونت ریڈی کی آمد پر کلکٹر چوک پر شاندار استقبال کیا گیا۔موالا بائی پاس سے کلکٹر چوک تک ریلی کے ذریعہ ریونت ریڈی کا خیر مقدم کیا۔بعد ازاں کلکٹر چوک سے پیدل روڈ شو کیا گیا۔جو این ٹی آر چوک سے ہوتے ہوئے ونایک چوک،نیتاجی چوک سے ہوتے ہوئے امبیڈکر چوک پر اختتام پذیر ہوا اور امبیڈکر چوک پر کارنر میٹنگ میں تبدیل ہوگیا۔اس دوران ریونت ریڈی کے چاہنے والوں نے پولیس کے سخت بندوبست کے باوجود پولیس کو چکما دیگر ریونت ریڈی سے مصافحہ بھی کیا اور فوٹوز بھی لی

 

۔ضلع صدر کانگریس پارٹی ساجد خان و دیگر ریونت ریڈی کے ساتھ "روڈ شو”میں ابتداء سے اخیر تک شریک رہے۔امیڈکر چوک پر منعقدہ کارنر میٹنگ کی نظامت ساجد خان نے سنبھالی،اس موقع پر کانگریس پارٹی کے اعلی اور مقامی قائدین نے خطاب کرتے ہوئے ریاستی و مرکزی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا۔جی سجاتا نے ریلوے اوور بریج انڈر بریج پر سوال اٹھائے،ساجد خان نے بھی بے روزگاری اور خاندانی سیاست پر سوال اٹھائے

 

،تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی صدر ریونت ریڈی نے اپنے کلیدی خطاب میں وزیر اعلیٰ کے چندرشیکھرراؤ اور مقامی رکن اسمبلی جوگورامنا کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وزیر اعلیٰ فارم ہاؤس سے حکمرانی کررہے ہیں اور اپنے ہی افراد خاندان کو اعلیٰ عہدوں پر فائز کرتے ہوئے ریاست کی غریب عوام کو نظر انداز کررہے ہیں۔انہوں نے جوگورامنا کو "جوکوڑو رامنا”سے تعبیر کرتے ہوئے کہا کہ باپ ایم ایل اے اور بیٹا میونسپل چیرمین ہے۔جو یہاں بھی خاندانی حکمرانی میں مصروف ہیں اور صرف اپنا ہی فائدہ کررہے ہیں

 

۔عوام کا کوئی بھلا نہیں کررہے ہیں۔انہوں نے دعویٰ کیا کہ ریاست تلنگانہ میں آئندہ خاندانی حکمرانی کا خاتمہ ہوگا اور کانگریس پارٹی بھاری اکثریت سے کامیابی حاصل کرتے ہوئے اقتدار سنبھالے گی۔اور اقتدار میں آنے کے بعد بے روزگاری کا خاتمہ کرتے ہوئے لاکھوں نوجوانوں کو سرکاری نوکریاں فراہم کی جائے گی۔انہوں نے پرچہ لیک معاملے میں وزیر کے ٹی آر کو استعفیٰ دینے کا بھی مطالبہ کیا۔اور کسانوں کے حقوق پر بھی سوال اٹھائے۔انہوں نے نوجوانوں اور کسانوں کو متحد ہوتے ہوئے ریاستی و مرکزی حکومتوں کے خلاف اٹھ کھڑے ہونے کا مشورہ دیا۔ریونت ریڈی نے امیت شاہ کی جانب سے مسلم ریزرویشن پر دیے گئے بیان کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ تلنگانہ میں 4فیصد مسلم تحفظات امیت شاہ کے باپ کی جاگیر نہیں ہے کہ وہ اسے ختم کر دیں

 

۔4 فیصد مسلم تحفظات کانگریس کی امانت ہے اور کانگریس قائدین کے محنت کا پھل ہے۔انہوں نے امیت شاہ کی جانب سے مسلم ریزرویشن کو ختم کرنے کے بیان پر وزیر اعلیٰ کے چندرشیکھرراؤ کی خاموشی پر کئی سوال اٹھائے اور کہا کہ یہ لوگ امیت شاہ کے دوست ہیں۔ریونت ریڈی نے بی آر ایس اور بی جے پی میں خفیہ مفاہمت کا الزام عائد کیا اور کہا کہ وزیر اعلیٰ کے چندرشیکھرراؤ نے مسلمانوں کو 12 فیصد مسلم تحفظات فراہم کرنے کا وعدہ کیا تھا 9 سال کا عرصہ گذرنے کے بعد بھی وعدہ پورہ نہیں کیا۔جبکہ مرکزی حکومت کانگریس کی جانب سے دیے گئے 4 فیصد مسلم تحفظات کو ختم کرنے کی بات کررہی ہے۔

 

ریونت ریڈی نے کل ہند مجلس اتحاد المسلمین پر بھی کئی سوال اٹھائے،انہوں نے وزیر اعلیٰ کے چندرشیکھرراؤ کے دوست اور حلیف صدر کل ہند مجلس بیرسٹر اسدالدین اویسی سے سوال کرتے ہوئے کہا کہ اسدالدین اویسی خاموش کیوں ہیں؟آپ نے ذمہ داری قبول کرتے ہوئے مسلمانوں کے ووٹ کے سی آر کو دلائے تھے۔اور وہی کے سی آر بی جے پی کی گود میں جابیٹھا۔اور امیت شاہ 4فیصد مسلم تحفظات کو ختم کرنے کی بات کہہ رہے ہیں۔اب آپ بتائیں کہ آپ کس کے ساتھ ہیں؟12 فیصد مسلم تحفظات کا وعدہ کرکے دھوکہ دینے والے کے سی آر کے ساتھ ہیں یا پھر 4 فیصد دینے والی کانگریس کا ساتھ دیں گے ؟

ریونت ریڈی نے کہا کہ علحیدہ تلنگانہ کی تشکیل سے صرف کے سی آر خاندان کو فائدہ پہنچا ہے۔انہوں نے کانگریس پارٹی کے اقتدار میں آنے کے بعد پہلے سال دو لاکھ نوجوانوں کو ملازمت فراہم کرنے کا اعلان کیا۔اس اجلاس کو یوتھ کانگریس قائدین،این ایس یو آئی کانگریس قائدین،کانگریس پارٹی اقلیتی قائدین کے علاوہ کانگریس پارٹی کیڈر نے کامیاب بنانے میں کافی جدوجہد کی۔ساجد خان نے اخیر میں تمام سے اظہار تشکر کیا۔

متعلقہ خبریں

Back to top button