انٹر نیشنل

حجاج کے قافلے منیٰ میں سے عرفات، مزدلفہ سے ہوتے ہوئے منی واپس

ریاض ۔ کے این واصف

لاکھوں عازمین حج میدان عرفات میں حج کا رُکنِ اعظم وقوف عرفہ ادا کرنے اور مزدلفہ میں رات گزارنے کے بعد منیٰ پہنچ کر جمرات کی رمی کر رہے ہیں۔الاخباریہ چینل کے مطابق حجاج کے قافلے منگل اور بدھ کی درمیانی شب سے منی پہنچنا شروع ہوگئے تھے۔

سعودی وزیر حج و عمرہ ڈاکٹر توفیق الربیعہ کے مطابق ’رواں برس 2023 (1444 ہجری) میں 150 سے زیادہ ممالک سے آنے والے عازمین کی تعداد 18 لاکھ 45 ہزار 45 رہی ہے۔‘قبل ازیں حجاج نے مسجد نمرہ میں حج کا خطبہ سُنا جس کا ترجمہ اردو سمیت 20 زبانوں میں نشر بھی کیا گیا۔

 

 

حجاج نے میدان عرفات میں ظہر اور عصر کی نماز ایک اذان دو اقامت کے ساتھ قصر ادا کی اورغروب آفتاب تک وقوف کیا۔سورج غروب ہوتے ہی حجاج کے قافلے میدان عرفات سے مزدلفہ کی طرف روانہ ہوئے تھے۔حجاج نے مزدلفہ میں جو تیسرا حج مقام ہے پہنچنے پر مغرب اور عشا کی نماز ایک ساتھ ایک اذان دو اقامت کے ساتھ ادا کی اور رمی کے کےلیے کنکریاں جمع کیں۔حجاج بدھ کو جمرات کی رمی کر رہے ہیں۔ جمرات کی رمی جسے عرف عام میں شیطانوں کو کنکریاں مارنا کہا جاتا ہے، حج کے اہم مناسک میں سے ایک ہے۔حجاج جمرات رمی کرنے کے بعد قربانی،حلق یا تقصیر (بال منڈوانے یا کٹوانے ) کے بعد احرام کھول دیں گے۔ حجاج کے گروپ طواف افاضہ ادا کرنے مکہ مکرمہ بھی پہنچ رہے ہیں۔

 

 

رمی جمرات حجاج کے لئے ایک دشوار کن مرحلہ مانا جاتا ہے۔ رمی کو آسان اور محفوظ بنانے کےلیے جمرات کمپلکں بنایا گیا ہے جو 950 میٹر طویل ہے۔ اس کا عرض 80 میٹر ہے اوریہ 4 منزلہ ہے۔ مستقبل میں کمپلکس کی 12 منزلیں اٹھائی جاسکتی ہیں، جس سے 50 لاکھ حجاج بیک وقت رمی کرسکیں گے۔

 

متعلقہ خبریں

Back to top button