جنرل نیوز

کُل خرچ اور ریال کو لیکر سرکار کا موقف واضح نہ ہونے سے حاجیوں میں بے چینی

 

بارہ بنکی،(ابوشحمہ انصاری) وقت گزرتا جا رہا ہے مگر ابھی تک سرکار نے کل رقم کتنی خرچ ہوگی نہیں صاف کر سکی ہے اور ریال کا معاملہ بھی حاجیوں کے لئے درد سر بنا ہوا ہے۔

حج جیسے مقدس فریضہ کے لئے اس بار بھی بغیر قرعہ اندازی کے ہی ضلع کے تمام فارم بھرنے والےسفر حج کے لئے منتخب ہوگئے۔ضلع سےتقريبا299 حج کا ارادہ رکھنے والے لوگوں نے فارم پر کیا تھا جس میں 158 مرد 141 خواتین ہیں جبکہ 11 بغیر محرم خواتین کے نام بھی شامل ہیں۔

بتاتے ہیں زید پور سے تقریبا 20 لوگ،سعا دت گنج سے 10،رامپور سے 10، شہاب پور سے 2، مسولی سے 5، سید ن پور سے 2 اور شہر بارہ بنکی سے 22 اس کے علاوہ ضلع کے مختلف قصبات مواضعات سے لوگوں کی تعداد شامل ہے۔

غور طلب ہوکہ ضلع میں خادم الحجّا ج نام سے ایک کمیٹی ہے جو ضلع کے حاجیوں کی ہر طرح سے برابر مدد میں لگی ہے جس کے صدر سماجی کارکن الحاج سیٹھ عرفان انصاری اور سکریٹری جاوید کے علاوہ دیگر عہدیدران برابر لوگوں کی رہنمائی کر رہے ہیں۔

اس سلسلے میں صدر کمیٹی عرفان انصاری نے نامہ نگار کو بتایا کہ حج پر جانے والوں کوموجودہ سرکار ہر سال کوئی نہ کوئی نیا شگوفہ دیکر نئی پریشانی سے دو چار کر دیتی ہے جس سے روز بروز حج پر جانے والوں کی دشواریاں بڑھتی ہی جا رہی ہیں جس کے سبب سرکار کے ذریعہ دیا گیا کوٹہ مکمل نہیں ہو پاتا۔ایک وقت تھاسرکاری کوٹہ سے کئی گنا زیاد لوگوں کے فارم بھر جایا کرتے تھے اور لوگ حج پر جانے کے لئے کئی سال انتظار کیا کرتے تھے اب لوگوں کو جانے کی تمنا تو بہت ہے مگر دشواریاں بہت بڑھ گئی ہیں۔ اسکے علاوہ مہنگائی اتنی کہ ہر کسی کے بسکی بات نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ ابھی تک یہ نہیں صاف ہو پایا ہے کہ کتنی رقم آخر آخر جمع ہونی ہے ویسے پہلی قسط 81800 روپئے اور دوسری قسط 170000 روپیہ جمع ہو رہی ہے جس کی آخری تاریخ 24اپریل ہے ۔

انہوں نے بتایا کہ اس کے علاوہ اب کی بار ریال کا ایک بڑا مسلہ سرکار نے پھنسا دیا جو حاجیوں کے لئے بہت اہم ہے حالانکہ ہم لوگوں نے اس سے قبل بھی آواز اٹھائی تھی جس کا اثر یہ ہوا کہ سرکار نے ضلع سطح پر لگنے وا لے حج تربیتی کیمپ میں ہندوستانی پیسہ کو ریال میں تبدیل کیا جانے کا نظم بنایا ہے۔ مگر یہ وقت بڑا اہم ہوگا کیونکہ اس وقت بہت مجمع ہوتاہے ہر کوئی نفسی نفسی میں ہوتاہے پیسہ گرنے اور کٹنے کا بھی خطرہ ہے اور ایسا بھی ہوسکتا ہو بروکر سرگرم ہوں جو حاجیوں کو ٹھگنے کا کام کریں ۔ہم حجّا ج کمیٹی یہ مطالبہ کرتے ہیں کہ جب اسٹیٹ بینک آف انڈی اس دن کیمپ آخر لگائے گی تو سرکار ایسا کیوں نہ کردے جب جسکا جی چاہے اسٹیٹ بینک آف انڈیا جاکر پیسہ ریال میں تبدیل کرا لے جس سے حجاج کو جو ایک ٹینشن بنی ہے وہ ختم ہو جائے۔

متعلقہ خبریں

Back to top button