تلنگانہ

ایس آئی او کی نمائندگی پر حیدرآباد کے سرکاری اسکول کی عمارتوں کے کرایہ بقایا جات کے لیے 3.49 کروڑ روپے منظور

ایس آئی او کی نمائندگی پر حیدرآباد کے سرکاری اسکول عمارتوں کے کرایہ بقایا جات کے لیے 3.49 کروڑ روپے منظوری، *ایس آئی او حیدرآباد* نے حکومتِ تلنگانہ کے اس فیصلے کا کیا خیر مقدم-

حیدرآباد، 23 ستمبر  ( پریس نوٹ) ایک اہم پیشرفت میں، اسکول عمارتوں کے مالکان، آئیٹا اور SIO حیدرآباد کی انتھک کوششوں کے نتیجے میں حکومتِ تلنگانہ نے زیر التواء مسئلہ کو حل کرنے کے لیے درکار 4.7 کروڑ میں سے 3.49 کروڑ روپے منظور کیے ہیں۔ حیدرآباد بھر میں کرائے کی عمارتوں میں چلائے جارہے 105 سرکاری پرائمری اسکولوں کے کرایہ بقایا جات کا مسئلہ، تقریباً تین سالوں سے زیرِالتواء تھا،

یہ اہم مسئلہ مالیاتی سال 2019-2020، 2020-2021، اور 2021-2022 کا ہے، جب ریاستی حکومت بروقت کرایہ کی ادائیگی کے لیے ضروری فنڈز مختص کرنے میں ناکام رہی۔ مجموعی بقایا جات مارچ 2023 تک 20 مہینوں کی تشویشناک حد تک پہنچ گئے تھے، جو نہ صرف اسکول عمارت کے مالکان کے لئے دردِ سر بلکہ پورے تعلیمی ڈھانچہ کے لیے چیلینج بن چکا تھا۔
ایس آئی او حیدرآباد نے 9 مارچ 2023 کو اس اہم مسئلہ کے سلسلہ میں ریاستِ تلنگانہ کے وزیرِ فائنانس سے ملاقات کی۔ اور اسکول عمارت کے مالکان کو درپیش مالی مشکلات اور پچھلے تین سالوں میں کرایہ کے بقایا جات کی ادائیگیوں میں ہونے والی بے ضابطگیوں کو تحریرًا پیش کیا۔

ایس آئی او حیدرآباد و دیگر کی کامیاب نمائندگی کے نتیجے میں، حکومت کی طرف سے 45,03,359 روپے کی ابتدائی رقم جاری کی گئی، حالانکہ یہ رقم بقایا جات کو حل کرنے کے لیے ناکافی ثابت ہوئی۔

29 جولائی 2023 کو، ایس آئی او حیدرآباد نے عزت مآب وزیر فینانس مسٹر ہریش راؤ کے ساتھ مزید بات چیت کی تاکہ اس مسئلہ کی نمائندگی کی جا سکے، جس میں تمام زیر التواء کرایہ کے بقایا جات کو جلد از جلد جاری کروانے کا مطالبہ بھی شامل تھا۔ اس بات چیت کے بعد، منسٹر ہریش راؤ نے یہ مسئلہ اسپیشل چیف سکریٹری برائے فینانس، تلنگانہ ریاست کوفوری طور پر حل کرنے کی ہدایت کی۔

اس مسئلہ کو حل کرنے کی جانب ایک اور قدم اٹھاتے ہوئے، 1 اگست 2023 کو، ایس آئی او حیدرآباد نے تین اسکول عمارتوں کے مالکان کے ساتھ، تلنگانہ سکریٹریٹ میں محکمہ فینانس کا دورہ کیا۔ اور منسٹر ہریش راؤکی تصدیق شدہ تحریر کے ساتھ نمائندگی کی۔

ایس آئی او حیدرآباد، حیدرآباد میں سرکاری پرائمری اسکولوں کے زیر التوا کرایہ کے بقایا جات کے مسئلہ کو حل کرنے کی سمت میں یہ مثبت قدم اٹھانے پر تلنگانہ ریاستی حکومت کی ستائش کرتی ہے۔ ایس آئی او حیدرآباد کا ماننا ہے کہ اس پیشرفت سے متاثرہ عمارت کے مالکان کو بڑی راحت ملے گی اور ان اہم تعلیمی اداروں کے مناسب کام اور دیکھ بھال کو یقینی بنانے میں مدد ملے گی۔

ایسے میں جب کہ ہم کرایہ کے بقایا جات کی منظوری کے فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہیں، ساتھ ہی ساتھ طلبہ کی تعلیمی بہبود سے متعلق ایک اور بڑا مسئلہ، خصوصاََ اقلیتی طلبہ کے ضمن میں ہم حکام سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ان مستحق افراد کی تعلیمی امنگوں کو پورا کرنے کے لیے فوری طور پر اسکالرشپ کی رقم جاری کی جائے۔ اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ طلباء کواپنی تعلیم کو مؤثر طریقے سے آگے بڑھانے کے لیےمالی وسائل تک رسائی حاصل ہو اور اسکی تکمیل کے لئے حکومتِ تلنگانہ کو سرعت کے ساتھ ٹھوس اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔

متعلقہ خبریں

Back to top button