تلنگانہ

اڈانی معاملہ کی جانچ کے لئے جے پی سی تشکیل دینے کا مطالبہ _ صدر ٹی پی سی سی اے ریونت ریڈی کی نظام آباد میں پریس کانفرنس 

نظام آباد:15/مارچ (محمد یوسف الدین خان /اردو لیکس) مرکزی حکومت اڈانی معاملہ کی جانچ کے لئے جے پی سی کا قیام عمل لائیں صدر تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی اے ریونت ریڈی نے حکومت سے مطالبہ کیا۔ آج نظام آباد اربن میں ہاتھ سے ہاتھ جوڑو یاترا کے آغاز سے قبل سہ پہر بائی پاس روڈ پر عارضی خصوصی پنڈال میں ایک پرہجوم میڈیا کانفرنس میں اخباری نمائندوں کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے انہوں کہا کہ آج کا دن ہندوستان کی جمہوری نظام کے لئے ایک سیاہ دن قرار دیا

 

اور کہا کہ حزب اختلاف کی 15سیاسی جماعتوں کے منتخب عوامی قائدین بشمول ملکا ارجن کھر گئے صدر کانگریس،سونیاگاندھی نے ہیڈن برگ کی جانب سے شائع شدہ رپورٹ سے متعلق اڈانی معاملہ کی تحقیقات کے لئے ایک یادداشت پیش کرنے کے لئے انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ کے ڈائریکٹر سے دہلی میں ملاقات کرتے ہوئے یادداشت حوالے کر نا جاہتے تھے تاہم ان جوبلی چوک پر روک دیا گیا انہوں نے کہا کہ ریاستی گورنر تلنگانہ سے گانگریس قائدین ملاقات کرتے ہوئے اس سلسلے میں ایک یادداشت پیش کرنے کیلئے روانہ ہوئے تھے انہیں بھی پولیس کی جانب سے روک دیا گیا۔

 

انہوں نے کہا کہ اڈانی جو عالمی سرمایہ داروں کی گئی فہرست میں 69 ویں مقام پر تھے۔ بی جے پی دور حکومت میں تیسرے نمبر پر پہنچ گئے ریونت ریڈی نے کہا کہ اڈانی گروپ میں حصص میں اضافہ کیا گیا بعد ازاں ان حصص کو مرکزی اداراوں جن میں ایل ائی سی اور ایس بی آئی شامل ہیں ان میں منتقل کیا گیا اور ان اداروں سے کروڑوں روپے کا قرض حاصل کیا گیا ریونت ریڈی نے کہا کہ ملک میں دو فروخت کنندہ اور دو خرید دار ہیں اور وہ وزیر اعظم کے قریبی دوست اڈانی اور امبانی ہیں انہوں کہا کہ ملک کی عوام کی جمع پائی پائی پونجی جمع کی تھی ان کے حوالے کرتے ہوئے غریب عوام اور محنت سے کمائی کو مستقبل کے لئے محفوظ کی تھی انہیں مشکلات میں ڈال دیا گیا۔جس کی وجہ سے انہیں 10 لاکھ کروڑ کا نقصان ہوا۔

 

انہوں نے کہا کہ کانگریس کی یو پی اے کی معیاد میں ٹو جی اسکام اور کامن ویلتھ گیمز میں حزب اختلاف کے مطالبہ پر اس وقت جے پی سی کا قیام عمل لاتے ہوئے اس کی تحقیقات کروائی گئی لیکن بی جے پی حکومت اڈانی گروپ کی تحقیقات کیلئے اس طرح کی کمیٹی قائم کرنے سے انکار کررہی ہے۔ انہوں نے بی جے پی کو بدعنوان اور جملہ باز پارٹی قرار دیا۔ریونت ریڈی نے کہا کہ مودی کے وزیر اعظم بننے کے بعد اڈانی کے اثاثوں میں 11 لاکھ 30 ہزار کروڑ روپئے کا اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے شہر نظام آباد میں کانگریس دور حکومت میں کئے جانے والے مختلف ترقیاتی و تعمیراتی کاموں کا تذکرہ کیا۔ ریاستی حکومت کی کارکردگی پر طنز کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 3 ہزار وائن شاپ اور 33 بیلٹ شاپ کے علاوہ اور کچھ ترقیاتی کام انجام نہیں دئیے گئے۔

 

انہوں نے کہا کہ ای ڈی نے کورونا کے دوران اے آئی سی سی صدر سونیا گاندھی کیخلاف تحقیقات کی تھی اس وقت چیف منسٹر کے سی آر اور کے ٹی راما راؤ نے کوئی سوال نہیں کیا۔ کانگریس پارٹی کی جانب سے ہاتھ سے ہاتھ جوڑو یاترا کے موقع پر کار گذار صدر مہیش کمارگوڑ، سٹی کانگریس صدر کیشو وینو، ریاستی نائب صدر طاہر بن حمدان، جنرل سکریٹری گڑگو گنگادھر نے رکن اسمبلی اربن بیگالہ گنیش گپتا کیخلاف ایک چارج شیٹ جاری کرتے ہوئے ان پر اور بی آرایس قائدین پر اراضیات پر قبضہ کے سنگین الزامات عائد کئے۔

 

اس پریس کانفرنس میں صحافیو ں کی جانب سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے ای ڈی کی جانب سے رکن کونسل کے کویتا کے خلاف ای ڈی کی کارروائی کو حق بجانب قرار دیا۔ پریس کانفرنس کے بعد اے ریونت ریڈی ہاتھ سے ہاتھ جوڑو یاترا کے تحت شہر کے مختلف علاقوں میں کارنر میٹنگ سے خطاب کیا اور آنے والے انتخابات کے پیش نظر انہوں نے کانگریس پارٹی کی جانب سے عمل میں لائے جانے والے منشور کو بیان کیا مرکزی و ریاستی حکومتوں کی بدعنوانیوں و دھاندلیوں کا تذکرہ کیا۔ اس پریس کانفرنس میں نائب صدر پی سی سی طاہر بن حمدان،گڑگو گنگادھر سکریٹری، صدر ضلع کانگریس کمیٹی اے موہن ریڈی ‘ این رتناکر، جاوید اکرم و دیگر قائدین موجود تھے۔

متعلقہ خبریں

Back to top button