نیشنل

سماجی کارکن تیستا سیتلواڑ کی ضمانت کی درخواست گجرات ہائیکورٹ میں مسترد۔ فوری خوسپرد ہونے کا دیا حکم

نئی دہلی: گجرات ہائی کورٹ نے ہفتہ کے روزسماجی کارکن تیستا سیتلواڈ کو ضمانت کی درخواست مسترد کرنے کے بعد فوری طور پر خودسپردگی اختیار کرنے کا حکم دیا۔ گجرات ہائی کورٹ نے ہفتہ (یکم جولائی 2023) کو کارکن تیستا سیتلواڈ کو ہدایت دء کہ وہ ضمانت کی درخواست مسترد ہونے کے بعد فوری طور پر خودسپردگی کرے۔ انہوں نے یہ درخواست گزشتہ سال دائر کی تھی۔ سیتلواڑ پر 2002 کے گجرات فسادات سے متعلق ثبوت گھڑنے کا الزام ہے۔

جسٹس نرجر دیسائی اس کیس کی سماعت کر رہے تھے۔ تیستا سیتلواڑ کے وکیل مہر ٹھاکر نے عدالت سے فیصلہ سنانے کے بعد 30 دن تک فیصلے پر عمل درآمد روکنے کی درخواست کی لیکن جسٹس دیسائی نے درخواست مسترد کر دی۔ سیتلواڈ کے خلاف الزامات ہیں کہ انہوں نے 2002 کے گجرات فسادات میں بے قصور لوگوں کو پھنسانے کے لیے ثبوت گھڑے تھے۔ ان الزامات پر انھیں گجرات پولیس نے 25 جون 2022 کو احمد آباد ڈیٹیکشن آف کرائم برانچ (DCB) کی ایف آئی آر پر گرفتار کیا تھا اورانھیں سات دن کے لیے پولیس ریمانڈ میں رکھا گیا اور 2 جولائی کو عدالتی تحویل میں بھیج دیا گیا۔

اس معاملے میں تیستا کے ساتھ ایک اور ملزم سابق آئی پی ایس آر بی سری کمار کو بھی گرفتار کیا گیا تھا۔ اس سے ایک دن قبل فسادات میں مارے گئے کانگریس کے رکن پارلیمنٹ احسن جعفری کی اہلیہ ذکیہ جعفری کی جانب سے خصوصی تحقیقاتی ٹیم کے خلاف دائر درخواست کو سپریم کورٹ نے خارج کر دیا تھا۔ایس آئی ٹی کی طرف سے داخل کردہ چارج شیٹ میں کہا گیا ہے کہ تیستا سیتلواڈ نے فسادات میں ہونے والی اموات کے لیے اس وقت کےچیف منسٹر نریندر مودی، ریاستی حکومت کے اعلیٰ عہدیداروں اور بی جے پی کے اعلیٰ قائدینکو ملوث کرنے کی کوشش کی۔ واضح رہے کہ اس وقت کے گجرات کے چیف منسٹر نریندر مودی اور دیگر کو گجرات فسادات میں سازش کے الزامات سے کلین چٹ مل چکی ہے۔

متعلقہ خبریں

Back to top button