نیشنل

ہریانہ کے 50 گاوں میں مسلم تاجروں کے داخلے پر پابندی _ 3 اضلاع کے 50 پنچایتوں کا فیصلہ

نئی دہلی _ 9 اگست ( اردولیکس ڈیسک) ہریانہ کے 3 اضلاع کی 50 پنچایتوں نے  مسلم تاجروں کے داخلے پر پابندی لگا دی ہے  اس سلسلے میں سرپنچوں کے دستخط شدہ خطوط جاری کیے گئے ہیں۔ حال ہی میں ہریانہ کے نوح ضلع کے علاوہ مزید دو اضلاع میں فرقہ وارانہ جھڑپیں ہوئیں تھیں جس میں  دو ہوم گارڈز سمیت 6  افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے۔

 

پرتشدد واقعات کے تناظر میں نوح ضلع کے پڑوسی ریواڑی، مہندر گڑھ اور جھجر اضلاع کی 50 پنچایتوں نے مسلم تاجروں کے داخلے پر پابندی عائد کرنے کے خطوط جاری کیے ہیں۔ جس کے تحت دیہاتوں سے مسلم  تاجروں پر پابندی لگا دی گئی۔ خطوط میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ دیہات میں رہنے والے مسلمان اپنے دستاویزات پولیس کو جمع کرائیں۔

 

دوسری طرف حصار ضلع کے کچھ پنچایت ممبران نے بھی اسی طرح کے مطالبات کئے ہیں ۔ تمام دکانوں کو مسلم ملازمین کو برطرف کرنے کے لیے دو دن کا وقت دیا گیا تھا۔ انہوں نے خبردار کیا ہے کہ وہ دکانوں اور ایسا نہ کرنے والے لوگوں کو باہر نکال دیں گے۔

 

سرکاری عہدیداروں نے مسلم تاجروں پر پابندی عائد کرنے کے معاملے  پر ردعمل ظاہر کیا۔ نارنال سب ڈویژنل مجسٹریٹ نے بلاک دفاتر کو ہدایت دی کہ وہ پنچایتوں کو وجہ بتاؤ نوٹس بھیجیں جنہوں نے مسلم تاجروں کے داخلے پر پابندی کے خطوط جاری کیے تھے۔

 

ہریانہ کے نوح ضلع کے علاوہ گروگرام، فرید آباد، پلوال، ریواڑی، پانی پت، بھیوانی جیسے علاقوں میں فرقہ وارانہ جھڑپیں ہوئیں تھیں ۔ ان پرتشدد واقعات کے سلسلے میں 142 مقدمات درج کیے گئے ہیں۔ پولیس نے فسادات کے سلسلے میں 312 افراد کو گرفتار کیا

  • ۔

متعلقہ خبریں

Back to top button