تلنگانہ

یہ عمارت سکریٹریٹ ہے یا مسجد _ تلنگانہ بی جے پی کا اشتعال انگیز پوسٹ

حیدرآباد _ 29 اپریل ( اردولیکس) ایسا لگتا ہے کہ تلنگانہ میں بی جے پی فرقہ وارانہ منافرت کو ہوا دینے میں کوئی کسر باقی رکھنا نہیں چاہتی۔ تاکہ ہندو ووٹوں کو متحد کرتے ہوئے آیندہ انتخابات میں کامیابی حاصل کی جاسکے۔ کبھی مساجد کی کھدائی کرنے کی بات کی جاتی ہے تو کبھی اردو زبان میں امتحان منعقد کرنے کی مخالفت۔ اس طرح سوشل میڈیا پر نفرت انگیز پروپیگنڈہ کیا جا رہا ہے

تازہ طور پر بی جے پی نے تلنگانہ سکریٹریٹ کی نئی عمارت کی تصویر کو اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر پوسٹ کرتے ہوئے لکھا کہ یہ سکریٹریٹ ہے یا مسجد ؟ کیا تلنگانہ کی  نئے سکریٹریٹ میں کوئی ثقافتی رونق ہے؟ یہ مسجد کی دکھائی دے رہی ہے ۔ یہ تعمیر مجلس کو خوش کرنے کی گئی ہے اس میں کاکتیہ ، شاتاواہانہ حکمرانوں کی فن تعمیر کا کوئی عکس نہیں ہے ۔ جس پر سوشل میڈیا صارفین بی جے پی کی اس اشتعال انگیز پوسٹ پر اپنے شدید ردعمل کا اظہار کررہے ہیں

جبکہ بی آر ایس پارٹی کے کارگزار صدر و وزیر تارک راماراو کے نام پر پائے جانے والے ایک ٹیوٹر اکاونٹ نے اس پوسٹ کے جواب میں بی جے پی زیر اقتدار والی تین ریاستوں گجرات، کرناٹک اور مدھیہ پردیش کی اسمبلیوں کی عمارتوں کی تصاویر پوسٹ کیں۔ ان عمارتوں پر بھی گنبد نما خوبصورت ڈیزائن ہے

متعلقہ خبریں

Back to top button