دنیا بھر میں ٹی بی کے کیسس میں اضافہ

نئی دہلی: گزشتہ سال دنیا بھر میں تپ دق (ٹی بی) کے کیسوں میں ریکارڈ سطح تک اضافہ ہوا ہے اس بات کا انکشاف عالمی ادارۂ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے کیا ہے۔ ادارے کے مطابق سال 2024 میں 83 لاکھ نئے مریضوں میں ٹی بی کی تشخیص ہوئی جو پچھلے سال کے مقابلے میں زیادہ ہے۔ تاہم، اموات کی تعداد میں کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔
یہ بات سب کو معلوم ہے کہ کورونا وبا کے دوران ٹی بی کی تشخیص اور علاج میں رکاوٹیں پیش آئی تھیں۔ عالمی ادارۂ صحت نے بتایا کہ بعد کے عرصے میں اسکریننگ اور علاج میں بہتری آئی ہے جس کی عکاسی حالیہ اعداد و شمار سے ہوتی ہے۔ دنیا بھر میں سال 2023 میں ٹی بی سے ہونے والی اموات کی تعداد 12.5 لاکھ تھی، جو گزشتہ سال گھٹ کر 12.3 لاکھ رہ گئی۔ڈبلیو ایچ او کے مطابق امریکہ میں بھی پچھلے سال ٹی بی کے کیسوں میں اضافہ
دیکھا گیا جو گزشتہ ایک دہائی میں سب سے زیادہ ہے۔ اندازوں کے مطابق امریکہ میں ٹی بی کے زیادہ تر کیس غیر ملکی نژاد افراد میں پائے گئے۔دنیا کی چوتھائی آبادی میں ٹی بی کے جراثیم پائے جاتے ہیں لیکن صرف کچھ لوگوں میں اس کے علامات ظاہر ہوتے ہیں۔ اگر بروقت علاج نہ کیا جائے تو یہ بیماری جان لیوا ثابت ہوسکتی ہے۔ تپ دق دنیا بھر میں اموات کی سب سے بڑی وجوہات میں سے ایک ہے۔
عالمی ادارۂ صحت ہر سال اس مرض سے متعلق اپنی رپورٹ جاری کرتا ہے اور تازہ رپورٹ 184 ممالک سے موصولہ اعداد و شمار کی بنیاد پر جاری کی گئی ہے۔



