تلنگانہ

تلنگانہ تلگودیشم کے نئے صدر کاسانی گیانیشور نے عہدہ کا لیا جائزہ _ صدرتلگودیشم نارا چندرا بابو نائیڈو کی شرکت

حیدرآباد۔10نومبر(پریس نوٹ)قومی صدر تلگودیشم و سابق چیف منسٹر این چندرا بابو نائیڈو نے کہاکہ پسماندہ و کمزورطبقات پارٹی کی ریڑھ کی ہڈی ہے اور کہا کہ این ٹی راماراو¿ نے تلنگانہ کی سرزمین پر تلگودیشم کا قیام عمل میں لایا جس کا مقصد تلگو عوام کی عزت نفس کا تحفظ اور پسماندہ طبقات کی ترقی ہے۔ انہوں نے تلنگانہ تلگو دیشم صدر کی حیثیت سے کاسانی گیانیشور کی حلف برداری تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ان خیالات کا اظہار کیاجو این ٹی آر بھون میں منعقد ہوئی۔این چندرابابو نائیڈو نے کہا کہ جب تک تلگو عوام موجود رہے گی تلگودیشم کا وجود باقی رہے گا اور کوئی بھی پارٹی کو تلگودیشم کوعوام کے دلوں سے نہیں نکال سکتی۔انہوں نے کہا کہ پٹیل پٹواری نظام کے خاتمہ سے ہی تلنگانہ کو حقیقی آزادی ملی اور کہا تلگودیشم نے بیشتر قائدین کو سیاسی زندگی دی اور کمزور طبقات کو بااختیار بنایا۔انہوں نے امید ظاہر کی کہ کاسانی گیانیشور کی قیادت میں ٹی ڈی پی تلنگانہ میں میں مستحکم ہوگی

 

جنہوں نے پسماندہ طبقات کی 74 ذاتوں کو اکٹھا کرتے ہوئے ان میں سیاسی شعور بیدار کیا ۔انہوں نے تلنگانہ میں پارٹی کی باگ ڈور سنبھالنے پرکاسانی گیانیشور کو مبارکباد دیتے ہوئے سابق صدر بکنی نرسمہلو کی بھی ستائش کی جنہوں نے بحیثیت صدر ٹی ٹی ڈی پی پارٹی اور عوام کی خدمت کی۔ قومی صدرتلگودیشم نارا چندرا بابو نائیڈو نے کاسانی گیانیشورکوحلف دلایااور تلنگانہ کی عوام سے خواہش کی کہ وہ تلگو دیشم پارٹی کو آشیرواد دیں جوغریب عوام کی پارٹی ہے۔انہوں نے کہا کہ ٹی ڈی پی ایک ایسی پارٹی ہے جو ایس سی، ایس ٹی،بی سی اور اقلیتوں کی فلاح و بہبود اورترقی کے لئے کام کرتی ہے اور کہا کہ تلگودیشم کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ وہ سماجی ترقی اور غریبوں کی بہبود کے لئے کام کرتی ہے۔انہوں نے کہا کہ تلگو ریاستوں میں سیاسی اصلاحات لانے کا سہرا این ٹی آر کے سر جاتاہے جنہوں نے غریبوں کو کھانے کے لئے کھانا، پہننے کے لئے کپڑا اور رہنے کے لئے مکان کی فراہمی کے اقدامات کئے جو ناقابل فراموش ہیں۔این چندرابابو نائیڈو نے کہا کہ این ٹی آرکی 2 روپئے کلو چاول کی اسکیم آج ملک بھر میں فوڈ سیکورٹی قانون بن چکی ہے اور ان کی طرف سے لڑکیوں کو جائیداد کے حق کی فراہمی کا نظام بھی پورے ملک میں نافذ ہو گیا ۔اس کے علاوہ طلباو طالبات کے لئے شروع کردہ دوپہر کے کھانے کی اسکیم پر بھی ملک بھر میں عمل کیاجاعہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ این ٹی آر نے انتظامیہ اور سرکاری عہدیداروںکو غریبوں کی دہلیز تک پہنچایااور کہا کہ این ٹی آر کا مقصد غربت اور معاشی عدم مساوات کے بغیر معاشرہ تشکیل دینا تھا۔انہوں نے کہا کہ تلگودیشم ایک نظریہ کے لئے سماج کی پارٹی ہے جس میں عہدوں کے لئے کو کشمکش نہیں رہتی اور پارٹی قائدین و کارکنوں کی محنت و جستجو سے ہی عہدہ ان تک پہنچتے ہیں۔

 

قومی صدر نے بتایا کہ این ٹی آر وہ شخص ہے جنہوں نے ساری دنیا میں تلگو عوام کی شناخت بنائی اوربلدی اداروں میں تحفظات کے ذریعہ بی سی طبقات اور خواتین کو ریاستی اقتدارکا حصہ بنایااور کہا کہ یہی سبب ہے کہ کاسانی گیانیشور جیسے لوگ ضلع پریشدکے صدرنشین بن سکے۔سابق چیف منسٹر نے کہا کہ یہ ٹی ڈی پی ہی تھی جس نے تلنگانہ میں بڑے پیمانے پر آبپاشی کے کئی پروجیکٹس کی تعمیر شروع کی جہاں پانی کی قلت ہے وہاں آبی سربراہی کے انتظامات کئے اور کہا کہ آئی ٹی نوجوانوں کے مستقبل کو تابناک بنانے کے لئے تلگودیشم نے اقدامات کئے جو سارے ملک کے لئے مثال ہے۔انہوں نے کہا کہ تلنگانہ میں سینکڑوں انجینئرنگ کالجسکا قیام اور سائبر آباد و ہائی ٹیک سٹی کی ترقی تلگودیشم کا ہی کارنامہ ہے جس سے کوئی انکار نہیں کرسکتا۔انہوں نے کہا کہتلگودیشم دور حکومت میں آئی ٹی کا پودا لگایا تھا جو اب بڑا درخت بن چکا ہے جس کے نتیجہ میں لاکھوں نوجوان بھاری تنخواہوں کے ساتھ عظیم آئی ٹی پروفیشنلس کی حیثیت سے خدمات انجام دے رہے ہیں جس کی وجہ سے تلنگانہ آج ملک میں نمبر ون ریاست بن گئی۔

 

انہوں نے سوال کیا کہ گاندھی ہسپتال کس نے بنایا جس نے کورونا میں لوگوں کو بچایا؟ اور کہا کہ نمس کو ایمس کی سطح پر تیار کیا گیا ۔ انہوں نے یاد دلایا کہ گچی باو¿لی میں جو عمارتیں تعمیر کی گئیںوہ اب ٹمز کے طور پر استعمال ہو رہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ تلگودیشم نے جو ترقیاتی اقدامات کئے اس کے شاندار نتائج سامنے آئے جس کی مثال یہ ہے کہ آج تلنگانہ میں2,78,833 روپئے فی کس آمدنی کے ساتھ ملک میں سرفہرست تیسرے مقام پر ہے اور کہا کہ دور دراز دیہاتوں میں بھی تلگو دیشم کے دور حکومت میں کی گئی ترقی کے نتیجہ میں زمین کی قیمتوں میں اضافہ ہوا۔اس موقع پر سابق رکن پارلیمنٹ کے رام موہن راو¿،ارکان پولٹ بیورو آر چندر شیکھر ریڈی، اروند کمار گوڑ، صدر تلگودیشم سکندرآباد پارلیمنٹری کمیٹی پی سائی بابا، محمد ظہیر الدین ثمر صدر اقلیتی سیل سکندرآباد پارلیمنٹری کمیٹی، این کشور ، امجد خان ، افضل علی، رویندر چاری، بالراج گوڑو دیگر موجود تھے۔

متعلقہ خبریں

Back to top button