تلنگانہ

یونیورسٹی آف حیدرآباد کی اسٹوڈنٹس یونین کا کیمپس میں فرقہ پرستی کو روکنے کے خلاف ایڈمنسٹریشن بلاک کے سامنے احتجاجی دھرنا

حیدرآباد _ 23 جولائی ( اردولیکس) یونیورسٹی آف حیدرآباد کی اسٹوڈنٹس یونین جمعہ سے یونیورسٹی کے ایڈمنسٹریشن بلاک کے سامنے احتجاجی دھرنا دے رہی ہے، جس میں کیمپس کی ‘فرقہ پرستی کو روکنے سے لے کر CUET-UG اور PG میں  بھاری فیس کو منسوخ کرنے تک  5 مختلف مطالبات پیش کئے گئے ہیں

 

کیمپس میں آر ایس ایس کے ایک پروگرام کے انعقاد کے بعد یونیورسٹی کے ڈین آف اسٹوڈنٹس ویلفیئر (  ڈی ایس ڈبلیو) کو مبینہ طور پر ہٹائے جانے کے چند دن بعد احتجاج شروع ہوا۔ طالب علموں نے الزام لگایا ہے کہ ڈی ایس ڈبلیو، ایک دلت پروفیسر کو ہٹانا انتظامیہ کی بے عملی اور دائیں بازو کی طاقتوں کے ساتھ ان کے گٹھ جوڑ کو چھپانے کی کوشش ہے۔

 

اسٹوڈنٹس یونین کے مطابق 2022 میں کامن یونیورسٹی انٹری ٹیسٹ (CUET) متعارف کرائے جانے کے بعد طلباء سے کہا جا رہا ہے کہ وہ اپنی استطاعت سے زیادہ ادائیگی کریں۔

 

انٹیگریٹڈ اور پی جی کورسز کے لیے درخواست دینے والے نئے امیدواروں نے فیس ادا کرنے کے بعد CUET کے ذریعے درخواست دی ہے۔ تاہم، CUET فیس سے زائد اور یونیورسٹی کو ادا کی جانے والی درخواست کی فیس غریب اور پسماندہ پس منظر سے آنے والے طلباء پر ایک بہت بڑا بوجھ ڈال رہی ہے،” اسٹوڈنٹس یونین کی جنرل سکریٹری کرپا ماریا جارج نے  میڈیا کو یہ بات بتایا۔

 

متعلقہ خبریں

Back to top button