جرائم و حادثات

حیدرآباد:جائیداد کیلئے بھتیجے کا قتل۔ مقتول کی تائی اور اسکے ساتھیوں کی گرفتاری

حیدرآباد: حیدرآباد کے پرانے شہرمیں سافٹ ویرانجینئر کی مشتبہ موت کا معمہ پولیس نے حل کرلیا۔ پولیس کے بموجب  30 سالہ آئی ٹی ملازم میر باسط علی ساکن فتح دروازہ کی 20 ڈسمبرکو مشتبہ حالت میں موت ہوگئی تھی۔پولیس نے نعش کا پوسٹ مارٹم کروایا تو پتہ چلا کہ ان کا قتل کیا گیا ہے۔

اس معاملہ میں جن ملزموں کو گرفتارکیا گیا ان میں 39 سالہ شاکرہ بیگم، 30 سالہ عرفان، 35 سالہ شیوا اور18 سالہ عظیم شامل ہیں۔ میر باسط علی ملزمہ شاکرہ بیگم کے مرحوم شوہر کے بھائی کے بیٹے بتائے گئے ہیں۔ ان کے درمیان جائیداد اورمکان کے کرائے کے مسئلہ پر تنازعہ چل رہا تھا۔ تنازعہ کے چلتے شاکرہ بیگم جس کے عرفان کے ساتھ مبینہ طور پرناجائز تعلقات قائم تھے دونوں نے ملکرمیرباسط علی کو راستہ سے ہٹا دینے کا منصوبہ بنایا۔

شاکرہ بیگم اور سید عرفان نے گھر کی جائیداد حاصل کرنے کے لیے شاکرہ بیگم کے حق میں گفٹ سیٹلمنٹ ڈیڈ تیار کر لی۔ اس کے بعد 20 ڈسمبرکو شاکرہ بیگم نے عرفان کو اپنے گھربلایا دو اپنے ساتھیوں کے ساتھ وہاں پہنچا، ملزموں نے میرباسط علی پر حملہ کیا جس کی وجہہ سے وہ بے ہوش ہوگئے، جب باسط علی بے ہوش ہو گئے تو سید عرفان نے شاکرہ بیگم کے حق میں نوٹری گفٹ سیٹلمنٹ ڈیڈ پر زبردستی باسط کے بائیں ہاتھ کے انگوٹھے کا نشان حاصل کرلیا اوراس کے بعد گلا گھونٹ کراس کا قتل کردیا گیا۔ قتل کے بعد ملزمین نے اسے خودکشی ثابت کرنے کی کوشش کی جو ناکام ثابت ہوئی۔

متعلقہ خبریں

Back to top button