تلنگانہ

دہلی شراب کیس میں کویتا کا نام _ کسی بھی قسم کی تحقیقات کے لئے تیار ہوں: رکن کونسل کویتا

انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ  نے امیت اروڈا کی ریمانڈ رپورٹ میں دہلی شراب کیس میں ملوث/مشتبہ 36 لوگوں کا نام لیا گیا ہے جس میں ٹی آر ایس رکن کونسل کویتا کا نام بھی شامل ہے ۔ امیت اروڈا کو ای ڈی نے منگل کی رات اس کیس سے تعلق کے شبہ میں گرفتار کیا تھا۔ اور چہارشنبہ کو عدالت میں پیشی کے دوران ریمانڈ رپورٹ پیش کی گئی۔ ان میں تلگو ریاستوں سے تعلق رکھنے والے کئی افراد شامل ہیں جن میں رکن کونسل کویتا کے علاوہ شرت ریڈی، گورنتلا بوچی بابو، بوئین پلی ابھیشیک اور سروجن ریڈی شامل ہیں۔ریمانڈ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اس کیس میں ملوث 36 افراد نے گزشتہ ایک سال کے دوران 170 فون تباہ کیے ہیں۔

 

*کسی بھی طرح کی تحقیقات کیلئے تیار ہوں:کویتا*

*ٹی آرایس قائدین کی شبیہ بگاڑنے کی مرکز کی کوشش کے خلاف انتباہ* 

*سیاسی مخالفین کے خلاف انتقامی کاروائی بی جے پی کا معمول،لڑائی جاری رکھنے کا عزم*

 

ٹی آرایس کی رکن قانون ساز کونسل کویتا نے دہلی شراب اسکام میں ان کے نام کو مسلسل اچھالنے کے دوران آج اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ کسی بھی طرح کی تحقیقات کے لئے تیار ہیں ساتھ ہی انہوں نے انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ(ای ڈی)کے ساتھ مکمل تعاون کرنے کی یقین دہانی کروائی تاہم انہوں نے مرکز کی بی جے پی حکومت کو بغیر ٹھوس شواہد کے میڈیا کے ذریعہ ٹی آرایس لیڈروں کی شبیہ کو خراب کرنے کی کوشش کے خلاف انتباہ دیا۔دہلی شراب اسکام میں ان کا نام ای ڈی کی جانب سے لئے جانے اور بعض میڈیا آوٹ لیٹس کے اس کو لیک کرنے پر شدید نکتہ چینی کرتے ہوئے انہوں نے ان چھاپوں اور مرکزی ایجنسیوں کی کئی طرح کی جانچ کو تلنگانہ حکومت کو گرانے کی کوششوں کو ٹی آرایس کی جانب سے بے نقاب کرنے پر اسے بی جے پی کے ردعمل سے تعبیر کیا۔انہوں نے کہاکہ گذشتہ 8برسوں میں نریندرمودی حکومت نے مرکزی ایجنسیوں ای ڈی اورآئی ٹی کا غلط استعمال کرتے ہوئے 9ریاستوں میں منتخب حکومتوں کو بے دخل کیاہے ۔ہم نے ان کو بے نقاب کردیا اور عوام نے دیکھ لیا کہ کس طرح بی جے پی نے تلنگانہ کی کے چندرشیکھرراو حکومت کو غیرمستحکم کرنے کی کوشش کی تھی

 

۔انہوں نے کہا کہ مرکزی ایجنسیوں کا غلط استعمال اورانتخابات کے دوران سیاسی مخالفین کی شبیہ کو خراب کرنا، اسے نقصان پہنچانا بی جے پی کی معمول کی بات بن گئی ہے ۔کسی بھی ریاست میں اسمبلی انتخابات سے ایک سال پہلے مودی کی ہدایت پر ای ڈی پہنچ جاتی ہے ۔چونکہ آئندہ سال دسمبر میں تلنگانہ میں انتخابات ہونے والے ہیں، اسی لئے ای ڈی تلنگانہ میں بھی آگئی ہے ۔یہ ایک معمول کا طریقہ کار اوربی جے پی کی گھٹیا سیاست ہے ۔کویتا نے ٹی آرایس لیڈروں بشمول ان کے خلاف ای ڈی، آئی ٹی اور سی بی آئی کے مقدمات کو ان کی شبیہ خراب کرنے کی کوشش قراردیا۔انہوں نے ٹی آرایس کیڈر سے خواہش کی کہ وہ ان جھوٹے مقدمات کے بارے میں فکر مند نہ ہوں۔انہوں نے کہا کہ وہ کسی بھی جانچ کاسامنا کرنے تیار ہیں۔یقینی طورپر وہ متعلقہ عہدیداروں کے سوالات کا جواب دیں گی اور ان کا تعاون کریں گی تاہم بی جے پی، معلومات کولیک کرنے کی کوشش کررہی ہے اور ٹی آرایس کے لیڈروں کی شبیہ کو متاثر کرنے کی بھی کوشش کی جارہی ہے ۔عوام اس کا مناسب جواب دیں گے ۔

 

انہوں نے اعلان کیا کہ اگر مودی حکومت ان کو گرفتار کروائے گی اور جیل بھی بھیجے گی تو ٹی آرایس، تلنگانہ کے عوام اور ملک کے لئے کام کے سلسلہ اوربی جے پی کے خلاف لڑائی کو جاری رکھے گی۔جب تک عوام ٹی آرایس کے ساتھ ہیں، ہمیں ایسے الزامات کے بارے میں فکر مند ہونے کی ضرورت نہیں ہے ۔

متعلقہ خبریں

Back to top button