نیشنل

راشن کارڈ کے لئے مرکزی حکومت کا نیا رول _ اب ایسے راشن کارڈ ہولڈر کو کارڈ حوالے کرنا ہوگا

حیدرآباد_ ،26 ستمبر ( اردولیکس ڈیسک) ملک میں کروڑوں لوگ  راشن کارڈ رکھتے ہیں۔مرکزی حکومت کی جانب سے کورونا وائرس کی وبا میں مفت راشن کی سہولت دی  تھی، جس کے بعد کئی لوگ فرضی طریقے سے مفت راشن کی سہولت کا فائدہ اٹھا رہے ہیں ۔ محکمہ خوراک اور عوامی تقسیم کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق اس وقت ملک بھر میں تقریباً 80 کروڑ لوگ مفت راشن کی سہولت سے فائدہ اٹھا رہے ہیں۔جن میں امیر خاندان کے لوگ بھی شامل ہیں۔

حکومت سے موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق 80 کروڑ میں سے کئی راشن کارڈ کے نااہل لوگ بھی شامل ہیں جو  مالی طور پر خوشحال ہیں لیکن  راشن کارڈ کے ذریعے راشن حاصل کررہے ہیں اس لیے حکومت ایسے لوگوں کے خلاف سخت اقدامات کرنے کا منصوبہ بنایا ہے ۔ غلط تفصیلات پیش کرتے ہوئے راشن کارڈ حاصل کرنے والوں کے کارڈ منسوخ کرنے کے لئے حکومت قواعد میں بڑی تبدیلی کرنے جا رہی ہے۔ محکمہ خوراک کا خیال ہے کہ اب رولز کو مکمل طور پر شفاف بنایا جائے، تاکہ کوئی ہیرا پھیری نہ ہو سکے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق مرکزی حکومت کی جانب سے راشن کارڈ حاصل کرنے کے لئے نئے قواعد بنائے جارہے ہیں ان قواعد کے مطابق رہنے والوں کے راشن کارڈ برقرار رہیں گے ورنہ منسوخ کردئے جائیں گے۔

اگر آپ کے پاس اپنی آمدنی سے کمایا ہوا 100 مربع میٹر پلاٹ/ فلیٹ یا مکان ہے، چار پہیہ گاڑی/ ٹریکٹر، گن لائسنس، خاندان کی آمدنی گاؤں میں 2 لاکھ سے زیادہ اور شہر میں 3لاکھ سالانہ ہے، تو ایسے لوگوں کو چاہیے کہ وہ  تحصیل آفس  میں اپنا راشن کارڈ  حوالے کردیں یا  ڈی ایس او آفس میں کارڈ حوالے  کرنا پڑے گا۔ حکومت کے قواعد کے مطابق اگر راشن کارڈ ہولڈر کارڈ کو سرنڈر نہیں کرتا ہے تو جانچ کے بعد ایسے لوگوں کا کارڈ منسوخ کر دیا جائے گا۔ اس کے ساتھ ساتھ اس خاندان کے خلاف قانونی کارروائی بھی کی جا سکتی ہے۔ یہی نہیں بلکہ ایسے لوگوں سے اب تک لیا گیا راشن بھی وصول کیا جائے گا۔

متعلقہ خبریں

Back to top button