نیشنل

سرکردہ نکسلائیٹ لیڈر سدرشن کی دل کا دورہ پڑنے سے موت

حیدرآباد _ 4 جون ( اردولیکس) نکسلائیٹ کے سرکردہ لیڈر سدرشن کی دل کا دورہ پڑنے سے  کی موت ہوگئی۔31مئی کی دوپہر کو چھتیس گڑھ میں اسے  دل کا دورہ پڑا جس کے نتیجہ میں اس کی موت ہوگئی۔ماوسٹ پارٹی مرکزی کمیٹی کے ترجمان ابھئے نے اپنے بیان میں یہ بات بتائی۔

سدرشن، بَسترمیں ماونوازوں کاپولیٹیکل بیورو سنٹرل کمیٹی کا رکن تھا۔اس کا تعلق تلنگانہ کے ضلع منچریال کے بیلم پلی سے ہے۔چاردہائی پہلے وہ اس تحریک سے وابستہ ہوا تھا۔ مرکزی کمیٹی نے اس کے تعزیتی جلسے 5جون سے 3اگست تک منعقد کرنے کا فیصلہ کیا۔

 

 

سدرشن نے ورنگل میں پالی ٹیکنک میں تعلیم حاصل کی اور کمیونسٹ نظریے یہ متاثر ہو کر  1980 میں ماؤنواز تحریک میں شامل ہوئے۔ تب سے وہ روپوشی کی زندگی گزار رہا تھا ۔ وہ ماؤسٹ پارٹی کی مرکزی کمیٹی کا رکن تھ اسے  مختلف ناموں سے پکارا جاتا ہے جیسے آنند، موہن، ویریندر جی۔

 

 

آندھرا پردیش اور چھتیس گڑھ میں کل 17 مجرمانہ معاملے میں ملوث تھا جن میں سدرشن کے خلاف قتل کا مقدمہ بھی شامل ہے۔ سدرشن دو سال قبل چھتیس گڑھ کے دنتے واڑہ میں سی آر پی ایف کے جوانوں پر ماؤنوازوں کے حملے میں ملوث تھا۔ معلوم ہوا ہے کہ اس حملے میں سی آر پی ایف کے 70 جوان مارے گئے تھے۔ پولیس کو شبہ ہے کہ اسی نے گزشتہ ماہ کی 28 تاریخ کو چھتیس گڑھ میں کانگریس لیڈروں پر حملے کی منصوبہ بندی کی تھی۔

 

 

پچھلی تین دہائیوں سے  شمالی تلنگانہ سے چھتیس گڑھ کے قبائلی علاقوں میں ماؤنواز تحریک کی قیادت کر رہا تھا ۔ اس کی بیوی، سادھنا، جو ایک ماؤنواز لیڈر تھی، چند سال پہلے ایک انکاؤنٹر میں ہلاک ہو گئی تھی۔

متعلقہ خبریں

Back to top button