نیشنل

دہلی سمیت ملک کے کئی حصوں میں تباہ کن بارش، جموں کشمیرمیں دو جوانوں کی موت، گاڑیاں بہہ گئیں ہماچل پردیش کا برا حال: ویڈیوز دیکھیں

نئی دہلی: ملک کے کئی مقامات پربشمول دہلی موسلا دھار بارش کی وجہہ سے عام زندگی درہم برہم ہوکررہ گئی ہے۔ دہلی میں 41 سالہ ریکارڈ بارش کی وجہہ سے عہدیداروں کی چھٹیاں منسوخ کردی گئی ہیں۔ موسلادھار بارش کے باعث پارکس، انڈر پاسز، بازار حتیٰ کہ ہاسپٹلس کے احاطے بھی زیر آب آ گئے ہیں۔ سڑکوں پر پانی جمع ہے۔ تیز ہواؤں اور بارش کی وجہ سے کئی علاقوں میں برقی اور انٹرنیٹ کا رابطہ بھی منقطع ہو گیا ہے۔قبل ازیں 10 جولائی 2003 کو دہلی میں 133.4 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی تھی۔ اسی دوران 21 جولائی 1958 کو 266.2 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی تھی۔

 

 

ملک کے کئی حصوں میں موسلادھار بارشوں سے نقصانات کی اطلاعات ہیں۔ جموں و کشمیر کے پونچھ میں دو جوان ڈوب کر ہلاک ہو گئے۔ کئی سڑکیں بند ہیں۔ سری نگر جموں قومی شاہراہ بھی فی الحال بند ہے۔ محکمہ موسمیات نے سیلاب کی وارننگ دیتے ہوئے لوگوں کو چوکنا رہنے کی ہدایت دی ہے۔ ہماچل پردیش میں بھی سیلاب جیسی صورتحال ہے اور تین لوگوں کی موت کی خبریں بھی سامنے آرہی ہیں۔ منڈی ضلع کے ڈپٹی کمشنر نے ایک بیان جاری کیا ہے کہ ضلع میں موسلادھار بارش کی وجہ سے کل منڈی کے تمام اسکول اور کالج بند کردیئے گئے ہیں۔ سری نگر جموں قومی شاہراہ اتوار کو اس وقت بند رہی جب حال ہی میں تعمیر شدہ پنتھیال سرنگ کے قریب بڑے پیمانے پر مٹی کے تودے گرنے سے سڑک بہہ گئی۔

 

 

ہماچل پردیش میں مسلسل موسلادھار بارش کی کی صورتحال کے پیش نظر محکمہ موسمیات نےاگلے دو دنوں کے لیے سات اضلاع کے لیے ریڈ الرٹ اور ریاست کے تین اضلاع کے لیے آرینج الرٹ جاری کیا ہے۔ ریاست کے کئی مقامات پر پلوں کے بہہ جانے اورگاڑیوں کے بہہ جانے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں اورسوشل میڈیا پر یہ تصاویراورویڈیوزوائرل ہورہے ہیں۔

 

متعلقہ خبریں

Back to top button