مضامین

تعلیم سے زیادہ دین اورعزت کے تحفظ کو یقینی بنائیں _ اولیاء طالبات اورسرپرستوں سے اک دردمندانہ اپیل 

Representative image 

رشحات قلم

عبدالقیوم شاکر القاسمی جنرل سکریٹری جمعیة علماء امام وخطیب مسجد اسلامیہ 

نظام آباد تلنگانہ 

9505057866

اللہ تعالی نےاپنےبندوں کو جن نعمتوں سے نوازا ہے وہ یقینا بے حد وحساب ہیں جن کو نہ شمارکیاجاسکتاہے اورنہ ہی ان کا کوی احاطہ ممکن ہے

ہاں البتہ بعض نعمتیں ہیں کو دیکھ کر ہم اندازہ کرسکتے ہیں کہ اس رب کائنات نے کس قدر ہمارے ساتھ فیاضی کا معاملہ فرمایاہے جیسے آنکھ ناک کان اوردیگر اعضاء بدن ظاہری بھی اورباطنی بھی ۔۔جن کی قدر وقیمت سب کو معلوم ہے اور اس کی حفاظت کے لےء ہم سب کوشاں بھی رہتےہیں ۔۔

لیکن ایک نعمت ہے جو بناکسب ومحنت کے ہم کو ملی ہے وہ ہے نعمت ایمان جس کی نہ کوی قیمت ہے نہ کوی بدل

مگرالمیہ یہ ہیکہ آج ہم مسلمانوں بطور خاص مسلم لڑکیوں میں اسی عظیم نعمت الہی کی قدردانی کا احساس مفقودہوتاجارہاہے محض دنیا کی معمولی کوڑیوں یا چند ڈگریوں کی خاطر بچیاں اپنے دین وایمان کا سوداکررہی ہیں اورافسوس تو اس بات کا ہیکہ ان کو احساس تک بھی نہیں ہورہاہے جس کی وجہ وہ اپنے اس کرتوت پر نازاں وفرحاں نظرآتی ہیں

ارتدادپر خوش ہونے والی ان لڑکیوں کو چاہیے کہ وہ اسلام کی خاطر دی جانے والی قربانیوں کی تاریخ کامطالعہ کریں اسلام اورمسلمانوں کی عظیم قربانیوں کے واقعات کو پڑھیں ازواج مطہرات بنات طاہرات وصحابیات طیبات کی روشن ومینارہ نور زندگیوں اورسیرت کودیکھیں کہ جنہوں نے اپنی جان تو راہ اسلام وراہ خدامیں گنوادی مگر اپنے مذہب اور دین پر ذرہ برابر آنچ آنے نہ دیں ۔۔۔۔

بہرحال

میں اس وقت مسلمان لڑکیوں کے والدین وسرپرستان سے بس ایک گذارش کرناچاہتاہوں کہ خدارادنیاوی تعلیم کی چکر میں اپنی بچیوں کے دین وایمان اوران کی عزت کا سودا نہ کیجیے ایس ایس سی کے بعد ان کی آگے کی تعلیم کے لےء ایسے کالجوں کا انتخاب کیجیے جہاں ان کے دین اورعزت کا تحفظ یقینی ہوں کالج انتظامیہ یا ماحول کو اچھی طرح جانچ لیں اور ایسے کالجوں سے دوررہیں جہاں فرقہ پرست ذہنیت کے لوگوں کاراج ہے یا وہاں کا عمومی ماحول دین بیزاری اور آزادانہ ہے یا جہاں کے اصول وضوابط ایسے ہیں کہ ان سے ہمارے دین کو نقصان پہونچ سکتا ہے ۔۔

میرایہ جملہ شاید آپ کو بہت بڑا اوربرامحسوس ہوگا لیکن حقیقت حال یہی ہے کہ ہم غیرمحسوس طریقہ پر ایس ایس سی کے بعد ہای ایجوکیشن اعلی تعلیم اوراچھے نامور کالج کو تلاش کرکے وہاں ان کا داخلہ کرواتے ہیں مگر اس کالج کے ماحول اورمخلوط تعلیم اورمردوزن کا بے محابہ اختلاط ایک ہی درسگاہ میں بچیوں اوربچوں کا بیٹھنا یہ سب چیزیں ہماری بچیوں پر اثرانداز ہوجاتے ہیں پھر تعلیم اورہوم ورک یا تعلیمی راہ نمای کی غرض سے بچے (خواہ وہ مسلم ہوں کہ غیرمسلم )ہماری بچیوں سے قربت بڑھاتے ہیں بات چیت اورگفتگو کے مواقع دونوں طرف سے تلاش کےء جاتے ہیں بالآخرشیطان ان کے درمیان راہیں ہموار کرتے ہوے برائ کا خیال ذہنوں میں ڈالتااورگناہوں میں مبتلاء کرکے سارے حجابات اوررکاوٹوں کو ختم کردیتااورپھر وہ سب کچھ ہماری بچیاں کر بیٹھتی ہیں جن کا ہم اور آپ تصوربھی نہیں کرسکتے ۔۔الامان الحفیظ

گذشتہ چند مہینوں سے سوشل میڈیاپر ایسے مناظر تصاویر اورویڈیوز وائرل ہوے اورعام تفریحی مقامات پر پای جانے والی بچیوں کو پکڑاگیا جو اپنے کالج کے بچوں کے ساتھ رنگ رلیاں مناتےہوے دکھای دی تعلیم کے نام پر گھر سے تو نکلتی ہیں اوراپنے سرپرستوں کے ہمراہ کالج کے دروازہ تک آ بھی جاتی ہیں اوربعض تو گھر سے کالج کو بھی نہیں پہونچتی اورکسی پارک یاندیوں کے کنارہ جاکریاکسی کافی شاپ پرجاکر اپنے دین وعزت کی دھجیاں اڑاتی ہیں۔۔۔۔

ہماری ذمہ داری ہیکہ ہم اپنی بچیوں کے دین وایمان کی سلامتی اوران کی عزت کے تحفظ کو یقینی بنائیں تعلیم گرچیکہ بہت ضروری اورلازمی ہے مگر دین وعزت کا تحفظ ہماری اولیین ترجیح ہونی چاہیے اگر کسی کالج کے بارہ معلوم ہوں کہ یہاں دین وایمان کے ساتھ کھلواڑ کیاجاتاہے یا وہاں کاماحول ہماری مسلم بچیوں کے لےء سازگار نہیں ہے تو خدارایسے کالجوں سے دوررہیں یہاں داخلہ دلوانے سے تو لاکھ درجہ بہتر ہیکہ ہم اپنی بچیوں کی تعلیم کو روک دیں بے عزت وبے دین ہوکر دنیا کی ڈگریاں پانے سے تو اچھا ہیکہ ہماری بچیاں پوری عزت وایمان کے ساتھ اپنے گھروں میں ہی رہیں گھروں میں ہی ان کی تعلیم وتربیت پر توجہ دیں امورخانہ داری سے واقف کرائیں نماز روزہ اللہ اوررسول کی تعلیمات سے ان کو باخبر کرائیں ان شاء اللہ یہی ان کے لےء ترقی اورکامیابیوں کی منزل بن جاے گی ۔۔۔انٹرمیڈیٹ اورڈگری کی تعلیم کی اتنی اہمیت نہیں جتنی ان کے دین وایمان اورعزت کی ہے موجودہ ماحول اورحالات کا بغورجائزہ لے کر قدم اٹھانے کی ضرورت ہے

میں تعلیم یا اعلی ڈگریوں کی مخالفت نہیں کرتا مگر میں بس یہ کہنا چاہتاہوں کہ اگر عزت نفس اورتحفظ دین کے ساتھ یہ تعلیم آے تو بہت اچھا اورآفریں لیکن خدانخواستہ دنیاوی علوم کی خاطر دین بیزاری اورارتداد آرہاہوں تو ہمیں ایسی تعلیم کی چنداں ضرورت نہیں ہے

اللہ پاک توفیق فہم وعمل نصیب فرماے آمین

متعلقہ خبریں

Back to top button