تلنگانہ

یکساں سیول کوڈ کے مسئلہ پر ریاستی حکومت کے موقف کی ستائش _ بیرسٹر اسد اویسی کی نمائندگی کو خراج، یونائٹیڈ مسلم فورم کے ذمہ داران کا بیان

حیدرآباد 11 جولائی ( پریس نوٹ ) یونائیڈ مسلم فورم نے یونیفارم سیول کوڈ کے مسئلہ پر حکومت تلنگانہ کے موقف کی ستائش کی ہے اور اس سلسلہ میں بیرسٹر اسد الدین اویسی صدر کل ہند مجلس اتحاد مسلمین ورکن پارلیمنٹ حیدر آباد کی کامیاب نمائندگی کو خراج تحسین پیش کیا ہے۔

 

فورم کے ذمہ داران مولانا مفتی سید صادق محی الدین فہیم (صدر)، مولانا سید شاہ علی اکبر نظام الدین حسینی صابری، مولانا شاہ محمد جمال الرحمن مفتاحی ، مولا نامیر قطب الدین علی چشتی، جناب ضیا الدین نیر، جناب سید منیر الدین احمد مختار ( جنرل سکریٹری ) ، مولانا سید شاہ فہیم الدین علی صوفی قادری، مولانا محمد شفیق عالم خان جامعی، مولانا سید مسعود حسین مجتهدی، مولانا سید احمد احسینی سعید قادری، مولانا سید تقی رضا عابدی، مولانا ابو طالب اخباری، مولانا سید شاہ فضل اللہ قادری الموسوی ، مولانا میر فر است علی شطاری، جناب ایم اے ماجد، مولانا خواجہ شجاع الدین افتخاری حقانی پاشاہ ، مولانا ظفر احمد جمیل حسامی ، مولانا عبد الغفار خان سلامی، جناب بادشاہ حی الدین و دیگر ذمہ داران نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا کہ آل اللہ یا مسلم پر ستل لا بورڈ کے صدر مولانا خالد سیف اللہ رحمانی و دیگر اکابرین ملت کی موجودگی میں یونیفارم مسیول کوڈ کے موضوع پر چیف منسٹر تلنگانہ کے چندر شیکھر راو سے جو گفتگو ر ہی وہ امید افزا ہے۔

 

صدر مسلم پرسنل لا بورڈ کو چیف منسٹر کی جانب سے تہنیت پیش کرنے پر فورم کے ذمہ داران خیر مقدم کرتے ہیں ۔ تلنگانہ حکومت کی جانب سے یونیفارم سیول کوڈ کو مسترد کئے جانے اور اس سلسلہ میں مختلف ہم خیال جماعتوں کے ساتھ مشاورت کرنے کا اعلان اس خصوص میں قومی اتفاق رائے کا پیش خیمہ ثابت ہوگا۔ فورم کے ذمہ داروں کا یہ احساس ہے کہ یونیفارم سیول کوڈ کے حوالے سے مرکز میں برسراقتدار بھارتیہ جنتا پارٹی ملک کی تکثیریت و قومی یکجہتی کو بگاڑ نا چاہتی ہے۔

 

یہ قانون ملک کے تمام طبقات بشمول اکثریتی ہندو طبقہ کے لئے بھی نقصان رساں ثابت ہوگا۔ اس قانون کی تجویز کو موجودہ لاء کمیشن نے پیش کرتے ہوئے عوامی رائے طلب کی ہے۔ جبکہ اس سے پہلے والے لاء کمیشن نے یہ واضح کر دیا کہ یہ ملک کے لئے ضروری نہیں اور نہ ہے اس کی کسی نے خواہش ظاہر کی ہے۔ یہاں اس باب کو ختم کر دینا چاہیے تھا لیکن جس طرح سیاسی مقاصد کے لئے اس موضوع کا استعمال کیا جارہا ہے یہ ملک کے متنوع سماجی ڈھانچہ کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔

 

فورم نے یونیفارم سیول کوڈ کے خلاف قانونی و دستوری جدو جہد میں دیگر طبقات کو بھی شامل رکھنے کی ضرورت ظاہر کی ہے اور اس امید کا اظہار کیا ہے کہ حکومت اس تجویز سے دستبرداری اختیار کرے گی۔

متعلقہ خبریں

Back to top button