تلنگانہ

تلنگانہ۔کالیشورم پراجیکٹ میڈی گڈہ بیارج کے بریج کا کچھ حصہ جھک گیا۔ کانگریس نے کیا تحقیقات کا مطالبہ

حیدرآباد:کالیشورم پراجیکٹ میڈی گڈہ (لکشمی) بیاریج کے بریج کا کچھ حصہ اچانک تھوڑا سا جھک گیا۔ ہفتہ کی صبح زوردار آواز کے ساتھ بی بلاک کے پلر نمبرس 18، 19، 20 اور 21 کے درمیان ایک فٹ بریج نیچے دب گیا۔ اندازہ لگایا جا رہا ہے کہ بیاریج کے بیسویں پلر کے جھک جانے کی وجہ سے بریج نیچے ہو گیا، بریج کی لامبائی ایک اشاریہ چھ کلومیٹر ہے۔

 

محکمہ آبپاشی کے انجینیئرس نے ڈیم کے آس پاس الرٹ کا اعلان کر دیا اور مہاراشٹر تلنگانہ ریاستوں کے درمیان اس بیاریج کے اوپر سے آمدورفت میں خلل پڑا۔ دریائے گوداوری پر ضلع جئے شنکر بھوپال پلی مہادیو پور منڈل میں سال 2019 میں میڈی گڈہ کے پاس یہ بیاریج تعمیر کیا گیا تھا۔

 

یہ کالیشورم لفٹ اریگیشن کا پہلا مرحلہ ہے۔ اطلاعات ہیں کہ بھاری آوازوں کے ساتھ بریج نیچے دب گیا۔کانگرس کے رکن قانون ساز کونسل جیون ریڈی نے الزام عائد کیا کہ کالیشورم پراجیکٹ چیف منسٹر چندر شیکھر راؤ کے بدعنوانیوں کے پراجیکٹ میں تبدیل ہو گیا ہے۔

 

انہوں نے سوال کیا کہ مرکزی حکومت کیوں اس کی تحقیقات نہیں کروا رہی ہے۔تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر ریونت ریڈی نے کہا کہ کالیشورم تلنگانہ کے چیف منسٹر چندر شیکھر راؤ کے خاندان کے لیے اے ٹی ایم میں تبدیل ہو چکا ہے انہوں نے کہا کہ ناقص کوالٹی کے نتیجے میں ہی میڈی گڈہ بیارج کے پاس بریج کچھ حد تک جھک گیا۔

 

انہوں نے میڈیا سے دہلی میں بات کرتے ہوئے کہا کہ مرکزی حکومت اس کی تحقیقات کروائے سینٹرل ویجلنس کمیشن کے ذریعہ تحقیقات کروائی جانی چاہیے اور کالیشورم کے کاموں کی برسر خدمت جج کے ذریعہ تحقیقات کاروائی جائے۔

 

 

 

متعلقہ خبریں

Back to top button