این آر آئی

سعودی عرب میں ان ٹیکنیشنس کیلئے یکم جون سے پروفیشن لائسنس لازمی

ریاض ۔ کے این واصف

سعودی عرب میں فنی کارکنان کی ایک بہت بڑی تعداد کام کرتی ہے۔ جن کی اکثریت کے پاس اپنے فن کی کوئی ڈگری یا سند نہیں ہوتی۔ یہ لوگ یہاں برسہا برس سے بر سرے کار ہیں لیکن اب سعودی وزارت بلدیات و دیہی و آباد کاری امور نے ان پیشوں کی فہرست جاری کی ہے جن پر کام کرنے والوں کے لیے یکم جون 2023 سے پروفیشن لائسنس لازمی ہے۔

اخبار24 اور المرصد کے مطابق وزارت بلدیات و دیہی و آبادکاری امور نے کہا ہے کہ لانڈری میں کپڑوں کی دھلائی، استری اور صفائی کے کارکنان کے لیے پروفیشن لائسنس ضروری کردیا گیا ہے۔ نیز وزارت نے کہا کہ کارپینٹر، لوہار اور المونیم کے کارکنان کے لیے بھی پروفیشن لائسنس لازمی ہوگا۔

اس کےعلاوہ فرنیچر تیار کرنے والے، عام ڈیکوریشن کرنے والے کارپینٹر، فرنیچر بڑھئی، عام فرنیچر والے لوہار، دھات کے دروازے تیار کرنے والے، ویلڈر، لکڑی کے دروازے و کھڑکیاں تیار کرنے والے، المونیم ٹیکنیشن، دیواروں اور فرش کے کام کرنے والے بڑھئی، ڈیکوریشن کرنے والے بڑھئی، ویلڈنگ کرنے والے ٹیکنیشن کو بھی پروفیشن لائسنس حاصل کرنا ہوگا۔کارمینٹیننس کے حوالے سے بھی متعدد پیشوں میں لائسنس کی پابندی لگا دی گئی ہے۔ مثلاً ریڈی ایٹر ٹیکنیشن، لائٹ وہیکل مینٹیننس ٹیکنیشن، کار الیکٹریشن، گاڑی کا شیشہ لگانے والے، کار مکینک، چھوٹی گاڑیوں کے ٹیکنیشن، گاڑیوں کے بریک کا مکینک، کار ڈینٹر، گاڑیوں کی سیٹیں تیار کرنے والے، گاڑیوں کے ڈھانچے کا ڈینٹر، گاڑیوں کے اے سی کا مکینک، تھرمل انسٹالیشن فیکٹر مکینک، گاڑیوں میں آئل اور گریسنگ کرنے والے اور گاڑیوں کے پینٹر کو بھی پروفیشن لائسنس حاصل کرنا ہوگا۔

واضح رہے کہ پروفیشن لائسنس کا ہونا اب تک بڑے پروفیشن اور white کالر جاب کے ملازمین پر لازم تھا جو اپنے پروفیشن کے باضابطہ ڈگری یا ڈپلومہ رکھتے ہیں۔ مندرجہ بالا فنی کارکنان کی اکثریت کے لئے لائسنس کا امتحان کامیاب کرنا آسان نہیں۔

متعلقہ خبریں

Back to top button