مضامین

جمہوری حق سے دوری حق شہریت سے محرومی _ ووٹرلسٹ میں ناموں کا اندراج موجودہ وقت کی اہم ترین ضرورت ۔۔۔۔۔۔۔

رشحات قلم

عبدالقیوم شاکر القاسمی

جنرل سکریٹری جمعیة علماء 

ضلع نظام آباد. . تلنگانہ

9505057866

اپنے اصل موضوع کی جانب بڑھنے سے پہلے بطور تمہید چند باتیں سپردقرطاس کروں کہ

آج ہندوستان میں مسلمانوں کی موجودہ صورتحال سیاسی اعتبار سے کیا ہے اس سے ہر ذی عقل وخردمند انسان بخوبی واقف ہے کہ کس طرح قوم مسلم کو نشانہ بناکر ان کے اپنے نجی ذاتی جمہوری حقوق بلکہ مذہبی آزادی والے حق سے بھی محروم کرنے کی عالمی سطح پر سازشیں ہورہی ہیں ۔۔۔ہمیں اس وقت پوری سنجیدگی ومتانت کے ساتھ سر جوڑ کر یہ احساس وشعور خود اپنے اندر اور عام مسلمانوں کے اندر بیدار کرنا لازم ہوچکاہے کہ وہ قوم جو اس ملک میں تخت وتاج کی مالک تھی جو سریر آراے سلطنت تھی وہ آج کیوں اتنی مظلومیت اوربے عزتی کی شکار ہوگیء ہمیں غورکرنا ہوگا کہ کیوں کر ہماری زندگی کی عمارت ایک ملبہ میں ڈھیر ہوگیء

یقینا اس سوال کا جواب تلاش کرنے کے لےء ہمیں اپنی ماضی کی تاریخ پر نظرڈالنا ہوگا

ِیہ سچ ہیکہ جب کسی قوم کے اقبال کا ستارہ گردش میں آتا ہے اورجب کوی سفینہ بھنور میں پھنستا ہے تو ملاحوں کی تمام ترتدبیریں اورکوششیں رائیگا جاتی ہیں سارے نجومیوں اورکاہنوں کے فن وہنر ناکام ہوتے نظر آتے ہیں

آج ہندوستانی مسلمانوں کی موجودہ صورتحال بالکل اسی کاروان کی طرح ہوچکی ہے جو اپنی بے بصیرتی اور ناعاقبت اندیشی کی وجہ سے بے سمتی کا شکار ہورہے ہیں اس لے اب لازم ہوچکا ہے کہ ہمیں ہوش کے ناخن لینا ہوگا ہمیں اپنے اندر احساس وشعور پیداکرنا ہوگااب وہ وقت آچکا ہے کہ ہم اک نیا زاویہ نظر ایک نئ دعوت فکر ایک نئ منصوبہ بندی لے اٹھیں اورپورے اتحاد واتفاق کے ساتھ اپنے مسلکی وتنظیمی اختلافات کو بالاے طاق رکھ جماعت وجمعیت کی جدبندیوں سے آگے آکر محض ملت اسلامیہ کی فلا ح وبہبود بلکہ اپنے حقوق کے تحفظ اپنے وجود کی حفاظت کے لےء سر جوڑ کر بیٹھنا اورزمینی سطح کی محنت کرنا پڑے گا

*پچھلے سفر میں جو کچھ بیتابیت گیا یارو لیکن*

*اگلاسفر جب بھی تم کرنا دیکھو تنہا مت کرنا*

قارِئین گرامی قدر۔۔۔۔۔

یہ حقیقت بھی مسلمہ ہیکہ ہم حالات کو گرچہ اپنے موافق نہیں بناسکتے لیکن ہاتھ پہ ہاتھ دھرے بیٹھ ہم بیٹھ بھی نہیں سکتے ہیں

بلکہ بطور اسباب ہم اپنے آپ کو اوراپنی ملت اسلامیہ کو بیدار کرکے ناامیدی ومایوسی اورخوف ودہشت کے ماحول سے نکال کر وہ ضروری کام تو انجام دے سکتے ہیں جو ہمارے اپنے بس اوربساط میں ہیں

چنانچہ اپنے جمہوری حق کا سب سے بڑا کردار ہماری اپنی شناخت وپہچان کا سب سے اہم پروف وہ ہے ووٹر آئ ڈی کارڈ جس کو جلد از جلد بناکر ہم اپنا جمہوری حق کھونے اور محروم ہونے سے بچ سکتے ہیں

ان حالات ہم کسی پر تکیہ اوربھروسہ کرکے اگر بیٹھ جاتے ہیں تو شاید یہ ہماری سب سے بڑی غلطی ہوگی چونکہ

*نہ ہم سفر نہ کسی ہمنشیں سے نکلے گا*

*ہمارے پاوں کا کانٹا ہمیں سے نکلے گا*

اب ہم سب کو متحد ہوکر اس اہم کام کو انجام دینا اورباضابطہ تحریک بناکر اس کو عملی جامہ پہنانے کی ضرورت ہے ورنہ

ؐ *لمحوں نے خطاء کی صدیوں نے سزاپای*

ہمیں آئندہ برسوں تک اس کی سزا بھگتنا پڑے گا

میں صاف لفظوں میں یہ بات بتادوں کہ گذشتہ لاک ڈاون کے ایام میں جن مشکلات وحالات سے ہماری قوم کے مزدور اوریومیہ کمای کرنے والے افراد گذرے ہیں وہ شہر نظام آباد کی عوام وخواص سب ہی جانتے ہیں اگر خدانخواستہ ہم نے اب ووٹر لسٹ میں ناموں کے اندراج اور ووٹ کے استعمال میں مزید اور سستی یا کاہلی پیدا کی تو پھر وہ دن دور نہیں کہ ہماری ہی بلیاں ہم کو آنکھ دکھاے گی تب ہمیں کف افسوس ملنے کے علاوہ کوی چارہ نہیں ہوگا

میں ہرگز یہ کہتا ہوں کہ آپ فلاں قائد یا فلاں جماعت اور پارٹی کو ووٹ دیں میں بس اتنا کہنا چاہوں گا کہ خدارا اپنے ناموں کا اندراج کرکے حق شہریت محفوظ کرلیں اور ووٹ کا استعمال کرکے اپنی پسند کی قیادت کو آگے لائیں

آگر آپ کے پاس حق جمہوریت یعنی ووٹر آی ڈی کارڈ نہیں ہے تو پھر آپ سے حق شہریت بھی چھن جاے گی اس لےء ابھی حکومتی سطح پر 17/سال مکمل کرنے والے مرد وخواتین کے ناموں اور آدھار کارڈ سے اس کو لنک کرنے کا کام جاری ہے اس سے فائدہ اٹھائیں اور اپنے لےء ایک موقع سمجھ کر محفوظ ہوجائیں

پاک پروردگار سب مسلمانوں کو توفیق فہم اور سمجھ نصیب فرماے

آمین

متعلقہ خبریں

Back to top button