نیشنل

نفرت انگیز تقریر کے خلاف سپریم کورٹ کا سخت موقف _ بغیر شکایت کے مقدمات درج کرنے ریاستوں کو ہدایت

نئی دہلی _28 اپریل ( اردولیکس) سپریم کورٹ نے نفرت انگیز تقاریر پر اہم احکامات جاری کیے۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ نفرت انگیز تقاریر کسی ملک کے سیکولر ماحول پر گہرا اثر ڈالنے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔ سپریم کورٹ نے تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو حکم دیا ہے کہ اگر نفرت انگیز تقریر کے حوالے سے کوئی شکایت موصول نہ ہو تو بھی مقدمات درج کریں۔ اس سلسلے میں 2022 میں دیے گئے احکامات کے  دائرہ کار  کو بڑھا دینے کا اعلان کیا۔

سپریم کورٹ نے ریاستوں کو انتباہ دیا  کہ نفرت انگیز تقاریر کے خلاف مقدمات کے اندراج میں کسی بھی تاخیر کو توہین عدالت سمجھا جائے گا۔ عدالت اعظمی نے واضح کیا ہے کہ ذات پات، مذہب یا طبقے سے کوئی تعلق نہیں، قانون کی خلاف ورزی کرنے والے اور نفرت انگیز تقاریر کرنے والے کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔

 

اکتوبر 2022 میں سپریم کورٹ نے دہلی، اتر پردیش اور اتراکھنڈ کی حکومتوں کو حکم دیا کہ وہ نفرت انگیز تقریر کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کریں۔ اب ان احکامات کو تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں تک بڑھا دیا گیا ہے۔

متعلقہ خبریں

Back to top button