تلنگانہ

نظام آباد ضلع کے اقلیتی اقامتی اسکولس میں ٹیچر کی مار سے طالب علم زخمی ،ایک اور طالب علم لقوہ کا شکار

اقلیتی اقامتی اسکول دھرمارام بوائز کے 2 طالب علم کو ٹیچر کی بری طرح مار پیٹ 

اقلیتی اقامتی اسکول کوٹگیر بوائز 1 کے طالب علم کو بروقت طبی امداد نہ پہنچانے سے لقوہ کا شکار 

دونوں متاثرین کو نمائندہ کارپوریٹر مجلس ایم اے غفور مقیم کی مدد اور علاج۔ خاطی کیخلاف شکایت

نظام آباد:20/ اگست(اردو لیکس)اقامتی مدارس میں زیر تعلیم طلباء کی صحت سے کھلواڑ کیا جارہا ہے وہیں ٹیچر کی جانب سے مار پیٹ کرتے ہوئے درندگی کا بھی مظاہرہ کیا جارہا ہے جو ناقابل برداشت ہے۔ نمائندہ کارپوریٹر مجلس اتحادا لمسلمین ڈیویژن نمبر 60 ایم اے غفورمقیم نے مختلف اقلیتی اقامتی مدارس میں پیش آرہے واقعات پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے

 

تفصیلات کے مطابق دو ہفتہ قبل اقلیتی اقامتی اسکول دھرما رام بوائز IV میں زیر تعلیم محمد اویس 10 سالہ اور محمد پرویز 11 سالہ ساکن مالاپلی نظام آباد کو ہوم ورک نہ کرنے پر ریاضی کے ٹیچر مرلی نے بری طرح سے مارا پیٹا دونوں معصوم طلباء زخمی ہونے پر ان کے نانا محمد سلیم کو اس واقعہ کی اطلاع حاصل ہوئی وہ فوری اسکول پہنچ گئے اور مرلی نامی ٹیچر کی کارستانی پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے احتجاج کیا زخمی طلباء کو خانگی دواخانہ میں شریک کیا گیا۔ محمد سلیم نے نمائندہ کارپوریٹر مجلس اتحاد المسلمین عبدالغفور مقیم سے ربط پیدا کرتے ہوئے مدد کی خواہش کرنے پر عبدالغفور مقیم نے فوری نظام آباد ٹاؤن صدر مجلس شکیل احمد فاضل کو اطلاع دی ان کی ہدایت پر ڈچپلی پولیس اسٹیشن پہنچ کر ٹیچر مرلی کیخلاف کیس درج کرایا گیا۔

نظام آباد ٹاؤن صدر مجلس شکیل احمد فاضل نے ڈچپلی ایس ایچ ا وسے فون پر بات چیت کرتے ہوئے خاطی ٹیچر کے خلاف سخت کارروائی پر زور دیا۔ مرلی کیخلاف 7 / اگست کو ڈچپلی پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرائی گئی ہے۔ علاوہ ازیں کوٹگیر اقلیتی اقامتی اسکول بوائز 1 میں دسویں کے طالب محمد افروز ساکن بانسواڑہ کی طبیعت اس وقت بگڑ گئی جبکہ شدید بارش اور سردی کے باوجود نیچے فرش پر سونے پر مجبور ہونا پڑا جس کی وجہ سے یہ طالب علم لقوہ کا شکار ہوگیا۔ محمد افروز لقوہ کا شکار ہونے کے باوجود اسکول انتظامیہ کی جانب سے دواخانہ سے رجوع نہ کرنے پر اس کے ساتھیوں نے والدہ کو اطلاع دی۔ محمد افروز کی والدہ نے مجلسی قائدین سے ربط پیدا کرنے پر ہر دلعزیز نمائندہ کارپوریٹر ایم اے غفور مقیم نے افروز نامی طالب علم کو نظام آباد کے سرکاری دواخانہ میں منتقل کیا ابتدائی طبی علاج کے بعد اسے تیز رفتار طبی علاج کیلئے خانگی دواخانہ منتقل کیا گیا۔

 

عبدالغفور مقیم نے 19/ اگست کو طالب علم افروز کی والدہ، یلاریڈی صدر مجلس عبدالرزاق حرکیاتی رکن محمد نظام کے ہمراہ اقلیتی اقامتی اسکول کا دورہ کیا اور تفصیلات حاصل کی۔ مجلسی قائدین نے آر ایل سی بصیر کے بشمول اسکول پرنسپل و اسٹاف پر غیر ذمہ داری کا الزام عائد کیا اور ساتھ ہی فنڈس کے غبن کا بھی الزام عائد کیا گیا۔ مجلسی قائدین کے دورہ کے موقع پر طلباء نے شکایت کی کہ انہیں پیٹ بھر کھانا نہیں دیا جارہا ہے۔ پیٹ بھر کھانے کا تقاضہ کرنے پر جھڑک کر بات کی جارہی ہے طلباء نے یہ بھی شکایت کی کہ غیر معیاری کھانا سربراہ کیا جارہا ہے طلباء فرش پر سونے پر مجبور ہورہے ہیں طلباء کو بلانکٹس سربراہ نہیں کئے جارہے ہیں اور نہ ہی ابھی تک نوٹ بکس دئیے گئے ہیں طلباء نے انکشاف کیا کہ وہ گھر سے نوٹ بکس طلب کرنے پر مجبور ہوچکے ہیں۔اسٹا ف نرس پریا درشنی صبح 10 بجے ڈیوٹی سے رجوع ہوتی ہے اور اور دوپہر4 بجے روانہ ہوجاتے ہیں پی ٹی ٹیچرمسٹر سائی کمار کا طلباء کے ساتھ برتاؤ انتہائی خراب ہے مجلسی قائدین نے الزام عائد کیا کہ آرایل سی عبدالبصیر اور دیگر ذمہ دار سینڈیکٹ بناکر ٹیچرس کو ہراساں کررہے ہیں۔ بعض ٹیچرس ان کا کہا نہ ماننے پر انہیں برطرف کردیا جارہا ہے ان کی جگہ پر دوسرے افراد کو ملازمت دینے کیلئے رقم کا مطالبہ کرنے کے الزامات سامنے آرہے ہیں

 

طلباء نے شکایت کی کہ یہ ٹیم کینٹین میں زیادہ تر وقت گذارتی ہے کینٹین میں کئی گھنٹے بیٹھ کر من پسند غذاء تیار کرتے ہوئے کھاتے ہوئے دیکھا گیا ہے یہ بھی الزامات سامنے آرہے ہیں کہ طلباء کو میڈیا یا سیاسی قائدین سے شکایت کرنے کی صورت میں مستقبل برباد کرنے کی دھمکی دی جارہی ہے مجلسی قائدین نے ضلع کے تمام سرکاری اقلیتی اقامتی اسکولس میں موجود غیر ذمہ دار اسٹاف کو معطل کرتے ہوئے ان کی جگہ ایماندار اور ذمہ داری کا جذبہ رکھنے والے عہدیداروں کا تقرر کیا جائے۔ مجلسی قائدین نے بڑے پیمانے پر احتجاج کا بھی انتباہ دیا ہے۔

متعلقہ خبریں

Back to top button