مضامین

غزل

ان کے بن گردشِ روز و شب دیکھئے

مجھ پہ ڈھاتی ہے کیا کیا غضب دیکھئے

 

میں نے جو مانگا اس نے عطا کر دیا

مہرباں مجھ پہ ہے کتنا رب دیکھئے

 

حسن میں کیا بلا کا ہے آیا نکھار

اس کو آکر ذرا آپ اب دیکھئے

 

سرخ رخسار ہوتے ہیں کیا دیدہ زیب

جب وہ غصے میں ہو اس کو تب دیکھئے

 

ایسے کیسے بھلا مان جائے گا وہ

اس کی ناراضگی کا سبب دیکھئے

 

مر کے بھی زندہ ہیں غالب اقبال میر

یہ ہے معیار علم و ادب دیکھئے

 

کیا وہ خوشیوں کا تعویذ ہے پا گیا

ہنستا ہی رہتا ہے اس کو جب دیکھئے

 

تب چلے گا پتہ کتنے فیاض ہیں

ان سے کچھ آپ کرکے طلب دیکھئے

ذکی طارق بارہ بنکوی

سعادت گنج، بارہ بنکی، اترپردیش، انڈیا

متعلقہ خبریں

Back to top button