جرائم و حادثات

تلنگانہ کے عادل آباد میں لاریوں میں لے جانے والے سامان کو لوٹنے والی 7 رکنی ٹولی گرفتار _ ٹولی کا اہم سرغنہ عربی ٹیچر _ ضلع ایس پی کی پریس کانفرنس

عادل آباد _ 18 مارچ ( اردولیکس) تلنگانہ کی عادل آباد ضلع پولیس نے قومی شاہراہوں پر لاریوں کو روک کر سامان لوٹنے والی بین ریاستی ڈاکوؤں کی ٹولی کے 7 ارکان کو گرفتار کرلیا اور ان کے قبضے سے لاکھوں مالیت کے سامان کو ضبط کرلیے ۔

پولیس کے مطابق اس ٹولی میں اترپردیش اور راجستھان کے 6 افراد اور عادل آباد کے شاد نگر کا محمد ساجد خان ہے ڈاکوؤں کی ٹولی کے 7 ارکان کو میڈیا کے سامنے پیش کرتے ہوئے عادل آباد ضلع ایس پی پی ادے کمار ریڈی نے بتایا کہ ڈاکوؤں کی اس ٹولی کا اہم سرغنہ 32 سالہ محمد ارشد ہے جس کا تعلق زیراہیرا گاؤں، پہاڑی تحصیل، بھرتھ پور ضلع راجستھان ہے جو دو سال قبل اپنے ایک رشتہ دار محمد ساجد خان کے تعاون سے عربی ٹیچر کی حیثیت سے تلنگانہ کے نرمل ضلع کے سارنگاپور منڈل کے سوارنا گاؤں منتقل ہوا تھا

ضلع ایس پی اودے کمار نے بتایا کہ ملزم نمبر ایک محمد ارشد سوارنا گاوں کی مسجد میں امامت کرتا تھا اور بچوں کو عربی تعلیم بھی دیتا تھا اس نے ایک سال قبل لاریوں میں لے جانے والے سامان کو لوٹنے کا منصوبہ بنایا تھا اس کے لئے اس نے راجستھان سے ایک دیسی ساختہ طپنچہ اور 14 گولیاں بھی خریدے تھے بعد ازاں اس نے مزید 6 افراد کے ساتھ مل کر ڈاکوؤں کی ٹولی تیار کی ۔ضلع ایس پی اودے کمار نے بتایا کہ مجرموں نے اپنے پہلے منصوبے کے مطابق A1 کی ہدایت پر بندوقیں، لوہے کی راڈ اور چاقو لے 13.03.23 کو صبح جمنا کے قریب 3.20 بجے پٹن چیرو کے علاقے میں مہندرا سپرو VX-10 B.No TS 01 یوسی فلپ کارٹ پارسل لے کر جا رہا تھا۔3966 گاڑی کو جلا دیا گیا اور اس میں موجود 1,78,806 روپے مالیت کا فلپ کارٹ پارسل لوٹ لیا گیا اور سوارنا گاؤں لا کر A1 کے مکان میں جمع کرایا گیا۔اور دوسرے دن 14 مارچ کو صبح 1.30 بجے ناگپور سے حیدرآباد ہلدی رام کے سامان لے جانے والی کنٹینر گاڑی کو عادل آباد کے ایچوڑا کے نواحی علاقے میں دیولا نائک ٹانڈہ بس اسٹینڈ پر روک دیا A1 سے A6 نے کنٹینر کے ڈرائیور کو اپنے ہتھیاروں سے ڈرایا اور چاقو سے وار کیا۔اور کنٹینر کے سامان کو لوٹنے کے بعد، انہوں نے ڈرائیور کو بالکونڈہ منڈل سریرام پور گاؤں میں چھوڑ دیا۔

 

پولیس نے ان تمام 7 ملزمین کو گرفتار کرلیا۔ جن میں محمد ارشد کے علاوہ نسیم ،ذاکر خان ،محمد ساجد خان، مجاہد خان،مشتاق خان شامل ہیں

اس موقع پر ضلع ایس پی اودے کمار نے ضلع کے مسلمانوں بالخصوص مساجد کمیٹی کے ذمداروں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ مسجد کے امام یا موذن کے تقرر کے وقت کافی احتیاط برتیں۔ اگر غیر مقامی شخص کا تقرر کرتے ہیں تو مکمل جانکاری حاصل کرنے کے بعد ہی تقرر کریں۔

 

متعلقہ خبریں

Back to top button