جرائم و حادثات

کویت جانے کیلئے آپریشن کے ذریعہ فنگرپرنٹس کی تبدیلی کا پردہ فاش، حیدرآباد میں شاطرٹولی گرفتار

حیدرآباد: کویت میں ملازمت کے لئےانگلیوں کے نشانات کی غیر قانونی سرجری کرنے کا پردہ فاش کیا گیا ہے۔ پورا معاملہ یہ ہے کہ کویت سے جن افراد کو ہندوستان بھجوا دیا گیا تھا انھوں نے شاطردماغی سے کام لیتے ہوئے یہ منصوبہ بنیا کہ اگروہ اپنے فنگرپرنٹس میں تبدیلی کرتے ہیں تو دوبارہ آسانی سے کویت جاسکیں گے اوراس کیلئے انھوں نے دیگردوافراد کا سہارا لیا جو آپریشن کے طریقہ کارسے واقف تھے۔

رچہ کنڈہ اسپیشل آپریشن ٹیم اور کیسرا پولیس نے مشترکہ کارروائی کرتے ہوئے اس طرح کے آپریشن کرنے اورکروانے والے 4 افراد کو گرفتارکرلیا۔ ان میں وہ دو افراد بھی شامل یہں جنہیں قبل از کویت سے واپس بھیج دیا گیا تھا، انھوں نے کویت میں دوبارہ داخل ہونے کے لئے یہ سرجریاں کروائی تھیں۔ کمشنرپولیس مہیش ایم بھگوت نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ گرفتار شدگان کی شناخت ناگامنیشورریڈی ، ایس وینکٹ رمنا ، شیوا کمار اورراما کرشنا ریڈی کے طورپرکی گئی ہے ان تمام کا تعلق کڑپہ سے بتایا گیا ہے۔ ناگا منیشورریڈی اوروینکٹ رمنا نے آسانی کے ساتھ رقم کمانے کے لئے فنگرپرنٹس میں الٹ پھیرکی سرجریاں کرنے کا فیصلہ کیا۔ ملزمین نے 6 افراد جری کی اور فی کس 25 ہزار روپے حاصل کئے ۔ شیواشنکر ریڈی اور رام کرشنا ریڈی کی بھی سرجریاں ہوئیں۔ وہ انگلیوں کے اوپری سطح کو کاٹ کر خلیہ کے کچھ حصہ کو نکال لیتے اور پھر میڈیکل کٹ کا استعمال کرتے ہوۓ اسے دوبارہ ٹانکے دیئے جاتے ۔

بھگوت نے کہا کہ اندرون ایک یا دو ماہ زخم مندمل ہو جا تا اور انگلیوں کے نشانات میں معمولی تبدیلیاں آ جاتی ۔انہوں نے کہا کہ یہ ملزمین اس بات سے واقف تھے کہ کویت کے امیگریشن کی جانب سے استعمال ٹکنالوجی عصری نہیں ہےاس کا فائدہ اٹھاتے فائدہ اٹھایا کرتے ۔ بعدازاں سرجری کروانے والے آدھار کے سنٹر پر فنگر پرنٹس کو اپ ڈیٹ کرنے کے نام پراپنے نئے فنگرپرنٹس اپ لوڈ کردیا کرتے اور کویت میں کام کے ویزے کے لئے درخواست داخل کرتے اور نئے ویزے کے ساتھ کویت روانہ ہوجاتے۔

متعلقہ خبریں

Back to top button