جنرل نیوز

تحفظ ختم نبوت کے لئے جان دینا اور جھوٹے مدعیان نبوت سے مقابلہ کرنا جنگ یمامہ کے شہداء کا مسلمانوں کو یہ پیغام ہے

مولاناارشدالقاسمی سکریٹری مجلس تحفظ ختم نبوت حیدرآباد کاورکشاپ زبردست خطاب ہزاروں عوام وخواص کی شرکت

 

 *تفصیلی رپورٹ قسط اول* 

رشحات قلم

 *عبدالقیوم شاکر القاسمی* 

جنرل سکریٹری جمعیت علماء ضلع نظام آباد تلنگانہ 

9505057866

تحفظ ختم نبوت ایجوکشنل وچیارٹیبل ٹرسٹ نظام آباد کی جانب سے یکم جنوری کو منعقدہ عظیم الشان وتاریخ سازیک روزہ تفہیم ختم نبوت ورکشاپ کا انعقاد عمل میں آیاجس میں ہزاروں فرزندان توحید نے شرکت کرتے ہوے اس عزم کا اظہارکیا کہ ان شاء اللہ جھوٹے مدعیان نبوت کا ہر اعتبارسے ہرموڑپرمجلس تحفظ ختم نبوت کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑے ہوکرہم مقابلہ کریں گے اور ان باطل نظریات کے حامل کذاب ودجال ایمان کے لٹیروں مرزائیوں شکیلیوں اورفیاضیوں غامدیوں وگوہر شاہیوں کومٹاکردم لیں گے اس موقع پر کل چھ نشستوں پر مشتمل پروگرام مرتب کیا گیاتھاالحمدللہ مکمل نظم وضبط کے ساتھ ازاول تاآخر پروگرام جاری رہاعلماء کرام کے خطابات اورفیلڈورک کرنے والے نوجوان علماء نے کارگذاریاں سناتے ہوے ان مدعیان نبوت کے دجل وفریب سے آگاہ کیا

*پہلی نشست*

قرات ونعت کے بعد شہر نظام آباد کے بزرگ عالم دین صدرمجلس تحفظ ختم نبوت ضلع نظام آباد نے اپنے درون دل درد وکرب کا اظہارکرتے ہوے اس بات کی جانب توجہ دلای کہ کفر تک پہونچانے والی باتوں سے اجتناب وپرہیز کریں کوی بھی گاؤں محلہ اورقریہ جات میں اس قسم کی باتیں کرنے والے افراد نظر آئیں یا کسی کی زبان سے سنیں تو فوراچوکنا ہوکر اس سے اپنے آپ کو بچانا چاہیے اور ان لوگوں کی باتوں سے متاثر نہیں ہونا چاہیے کوی چاہے کتنا بھی اچھابیان کریں کسی بھی چینل اور سائیڈ سے ہر کسی کے بیانات تقاریر سن کر اس پر اعتماد نہ کریں آجکل انجینر علی مرزاکے نام سے بھی ایک جال خوب پھیلایاجارہا ہے جس میں بہت اچھی اچھی باتیں بتاکر غیر محسوس طریقے سے ہمارے ایمان پر شب خوں ماراجارہا ہے اس فتنہ سے بھی محفوظ رہیں تعلیم یافتہ نوجوان بچے اس قسم کے فتنوں کا شکار ہورہے ہیں ان سب کو چاہیے کہ وہ اپنے مقامی علماء کرام سے مل کر دین حاصل کریں ہر مسئلہ کے لےء علماء دیں سے رجوع کریں موجودہ دور میں مسلمان جن جن آزمائشوں سے گذررہے ہیں وہ سب پر عیاں ہے ظاہری اعتبار سے بھی ہم سیاسی طور پر آماے جارہے ہیں باطنی طور پر بھی ان نام نہاد جھوٹے ایمان کے لٹیروں سے آزماے جارہے ہیں اس لےء بہت سمبھل سمبھل کر قدم رکھنا اور اپنے ایمان کی حفاظت کرنا لازم اورضروری ہے مفتی صاحب نے اپنے تفصیلی خطاب میں کہا کہ جاوید علی غامد انجینیر علی مرزا غلام احمد قادیانی فیاض بھیا شکیل بن حنیف اورگوہر شاہی یہ اوران کے ماننے والوں کے عقائد ونظریات اللہ اور اپنے مذہب مذہب اسلام سے بغاوت اوررسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی ختم نبوت سے انکارپر مشتمل ہیں سارے مسلمانوں کو ان سے بچنا چاہیے اور علماء کرام اپنی ذمہ داری کو اداکرتے ہوے عوام الناس کو ان کء دجل وفریب سے بچانے کی ہرممکنہ کوشش وسعی کرنا ضروری ہے یہ سب فتنےحضور کی پیشنگوی کے مطابق آئیں گے اور قیامت تک آتے رہیں گے لیکن جب تک علماء کرام موجود ہیں ان شاء اللہ ان فتنوں کا تعاقب کرکے ان کا قلع قمع کرتے رہیں گے اسی عظیم مقصد کے کےء یہ ایک روزہ تفہیم ختم نبوت ورکشاپ منعقد کیا گیا ہے

بعدنماز عشاء شہر حیدرآباد کے جیدنامور عالم دین مولانامفتی تجمل حسین قاسمی صاحب نے اپنا پرمغزخطاب فرمایاجس میں اس بات کے دلائل پیش کرتے ہوے کہ اللہ کے نبی آخری نبی ہیں آپ کے بعد کوی ظلی بروذی اورکسی بھی قسم کا نبی ورسول روے زمین نہیں آسکتا اس بات کومزید واضح کرتے ہوے کہا کہ قرآن مجید نے صاف لفظوں میں واضح کردیا کہ آپ کے بعد کوی نبی اوررسول آنے والا نہیں ہے نبوت کا دعوی کرنے ہر انسان جھوٹا ہی کہلاے گا اس کی کسی بھی قسم کی بات کو تسلیم نہیں کیا جاے گا یہ سب جھوٹے مدعیان نبوت ہیں نیز کہا کہ یہ بات عقلا ونقلا ثابت ہے کہ حضورعلیہ السلام اس دنیا سے صرف پردہ فرماے ہیں نقل مکانی ہوی ہے باقی آپ حیات برزخی آج بھی موجود ہے جب نبی موجودہیں تو اب کسی اورنبی یا رسول کی ضرورت ہی نہیں ہے اللہ پاک نے خاتم النبیین کہ کر عام کی نفی فرمادی جس میں خاص یعنی رسول کی آمد کی بھی نفی خودبخود ہوجاتی ہے اللہ تعالی نے نبی الانبیاء کا مقام ومرتبہ اتنا بلند فرمادیا کہ سدرة المنتہی کے درخت کے ہر پتہ پر محمد عربی کانام نامی لکھا ہوا ہے اسی طرح عرش کے چاروں پایوں پر بھی حضور کا نام مبارک لکھا ہواہے

اس لےء بات کو اچھی طرح سمجھ لینا چاہیے کہ اب دنیا انسانیت کو کسی بھی نبی اورسول کی کوی ضرورت باقی نہیں ہے اورآج کل جتنے لوگ اس قسم کے دعاوی کرتے ہیں وہ سب دجال ہیں قرب قیامت اس قسم کے فتنے آئیں گے جن سے اپنے ایمان کو بچانا لازم ہے جس کے اس قسم کے پروگرام منعقد کرکے گاؤں گاؤں میں شعوربیدار کرنا بہت ضروری ہے

جاری۔۔۔۔

متعلقہ خبریں

Back to top button