انٹر نیشنل

طالبان نے چوری کے الزام میں 4 افراد کے ہاتھ کاٹ دئے _ دیگر جرائم میں ملوث افراد کو کوڑے مارنے کی سزا

کابل _ 18 جنوری ( اردولیکس ڈیسک) افغانستان کی طالبان حکومت نے چوری کے الزام میں سرعام چار افراد کے ہاتھ کاٹ دیے ۔ طالبان نے  قندھار کے احمد شاہی اسٹیڈیم میں مجرموں کو سینکڑوں لوگوں کی موجودگی میں یہ سزا دی ۔ اسی طرح مختلف جرائم میں ملوث دیگر 9 افراد کو سرعام کوڑے بھی مارے گئے۔ حکومت کے ترجمان حاجی زید نے بتایا کہ مجرموں کو 35 سے 39 کوڑے مارے گئے۔ دریں اثنا، افغانستان کی وزارتِ آبادکاری اور پناہ گزینوں کی سابق مشیر شبنم نسیمی نے سزا پر عمل درآمد کے دوران اسٹیڈیم میں موجود مجرموں کی تصاویر ٹوئٹر پر شیئر کیں۔ یہ تصاویر اب وائرل ہو رہی ہیں۔

افغانستان میں شرعی قانون نافذ ہے اس کا بنیادی مقصد مجرموں کو سرعام سزا دینا ہے۔ سرعام پھانسی، ٹانگیں، بازو توڑنا اور لوگوں کو جرم کرنے سے خوفزدہ کرنے کے لیے کوڑے مارنا اس ایکٹ کے تحت آتا ہے۔ طالبان افغانستان پر قبضے کے بعد سے ایسی ہی سزائیں دے رہے ہیں۔ 1990 میں بھی طالبان ایسی ہی سزائیں دیتے تھے۔ عدالت میں سزا پانے والوں کو سرعام پھانسی دی گئی۔ کوڑوں سے سزا دی گئی، سنگسار کر کے مار ڈالا گیا۔

متعلقہ خبریں

Back to top button