تلنگانہ

نلگںڈہ شہر میں کانگریس ایم پی کومٹ ریڈی کے حواریوں کی غنڈہ گردی _ مسلم خاندان پر بی آر ایس کے لئے مہم چلانے کے شک میں حملہ _ مسلم نوجوان کو ملازمت سے برطرف کروایا گیا

کانگریس پارٹی کی مسلم دوستی اوراقلیتوں کے ساتھ ہمدردی کے جھوٹے دعووں کی سچائی اس وقت سامنے آگئی جب کانگریس لیڈر کی جانب سے ضلع نلگںڈہ میں ایک مسلم نوجوان پر جھوٹا الزام لگاتے ہوئے اسے نہ صرف ملازمت سے برخواست کروادیا گیا بلکہ اس نوجوان کی والدہ پر حملہ کرتے ہوئے ان کے کپڑے پھاڑ دئیے گئے۔

 

یہ ظلم کسی اورنے نہیں بلکہ کانگریسی لیڈر مقامی کونسلر بھاسکر نے کیا ہے اورحیرت کی بات یہ ہے کہ رکن پارلیمنٹ بھونگیر کومٹ ریڈی وینکٹ ریڈی نے مظلوم کی بات سنے بغیرکونسلر کی اندھا دھند تائید کی۔

 

تفصیلات کے مطابق شیخ انور آوٹ سورسنگ ملازم کے طوپرنلگنڈہ بلدیہ کے وارڈ نمبر17 میں خدمات انجام دیا کرتے ہیں۔ ان پر مقامی کونسلربھاسکر نے الزام لگایا کہ وہ بی آرایس کے حق میں انتخابی مہم میں حصہ لے رہے ہیں اوراپنے اثررسوخ کا استعمال کرتے ہوئے انھیں فوری اثر کے ساتھ ملازمت سے برخواست کروادیا گیا۔

 

جب اپنے بیٹے کے ساتھ ہونے والے ظلم کے خلاف انورکی والدہ بھاسکر سے بات کرنے کیلئے پہنچیں تو کونسلرنے اس بزرگ خاتون پر نہ صرف حملہ کیا بلکہ ان کے کپڑے بھی پھاڑ دئیے گئے۔ انورنے میڈیا کو بتایا کہ کونسلر کے عہدہ پر رہتے ہوئے ان پر طمانچے رسید کئے لیکن انھوں نے اف تک نہیں کیا وہ خاموش رہے، انھوں نے جوابی کاروائی تک نہیں کی کونسلر نے ان کی والدہ پر بھی حملہ کیا تب انھوں نے مداخلت کی، نوجوان اپنی والدہ کے ہمراہ میڈیا سے بات کررہا تھا۔ انورنے کہا کہ جب خواتین پر ہاتھ اٹھایا گیا تو وہ درمیان میں آئے لیکن انھوں نے ہاتھ تک نہیں اٹھایا جب کہ ان کی والدہ کی بے

 

دردی سے پٹائی گئی۔ متاثر نوجوان نے بتایا کہ کومٹ ریڈی وینکٹ ریڈی کونسلر کی ہی تائید میں آگئے، اقلیتوں کو مارنے والوں کی مدد کرنے لگے، نوجوان نے کہا کہ کومٹ ریڈی کا کام تھا کہ وہ حقیقت کی جانکاری حاصل کرتے، صحیح یا غلط کی جانچ کرتے بجائے اس کے وہ کونسلر کی اندھا دھند تائید پر اترآئے۔ نوجوان نے اپیل کی کہ کوئی بھی کومٹ ریڈی وینکٹ ریڈی کو ووٹ نہ دیں اگروہ جیت گئے تو روڈیزم ہوگا، اس نے جذباتی انداز میں اپیل کی کہ کومٹ ریڈی وینکٹ ریڈی کو گلیوں میں آنے نہ دیا جائے۔

 

اس موقع پر وہاں موجود برہم مسلمانوں نے کومٹ ریڈی وینکٹ ریڈی کے خلاف نعرہ لگائے۔ انھوں نے کومٹ ریڈی وینکٹ ریڈی ڈاون ڈاون کے نعرہ بھی لگائے۔ اسی دوران نلگنڈہ کمشنربلدیہ کی جانب سے صفائی کرمچاری کے طورپرکام کرنے والے شیخ انورکو جو مینسرس سائی مہر میان پاور کھمم کے تحت آوٹ سورسنگ کی بنا پر کام کررہے تھے انھیں ملازمت سے برطرف کرتے ہوئے کمپنی کو لیٹر روانہ کردیا گیا۔

 

شیخ انور پر الزام لگایا گیا ہے کہ انھوں نے انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کی، کمشنر کی جانب سے جاری کردہ احکامات میں کہا گیا ہے کہ شیخ انور کے خلاف شکایت ملی ہے کہ وہ گھر گھر جا کرمہم چلا رہے ہیں۔

متعلقہ خبریں

Back to top button