تلنگانہ

فردوس کی موت کا معاملہ _ لڑکی کے جسم پر شدید زخم پائے گئے _ کورٹلہ میں تمام سیاسی جماعتوں کے مسلم قائدین اور کارکنوں کی موم بتی ریالی

کورٹلہ _ تلنگانہ کے ضلع جگتیال میں فردوس نامی خاتون کی مشتبہ موت کے خلاف آج دوسرے دن بھی کورٹلہ کے مسلمانوں نے شدید احتجاج کرتے ہوئے موم بتی ریالی نکالی اور فردوس تبسم کے ارکان خاندان کے ساتھ انصاف کرنے کا مطالبہ کیا۔آج رات نکالی گئی موم بتی ریالی میں مختلف سیاسی جماعتوں کے مسلم قائدین اور کارکنوں کی کثیر تعداد موجود تھی

جن میں کورٹلہ مجلس کے صدر محمد صابر اور بی آر ایس کونسلر سجو بھائی، کانگریس قاید محمد وسیم اور دوسروں نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ لڑکی کو راکیش اور اس کے گھر والوں نے کافی اذیت دی۔ کیونکہ لڑکی کو غسل دینے کے دوران اس کے جسم پر شدید زخم پائے گئے۔ انہوں نے کہا کہ پولیس سے نمائندگی کی گئی اور پولیس نے خاطیوں کے خلاف سخت کارروائی کرنے کا تیقن دیا۔

 

بتایا گیا ہے کہ آج متوفی کی تدفین کورٹلہ کے درگا قبرستان میں عمل میں لائی گئی۔اس موقع پر بھی جلوس جنازہ میں کثیر تعداد موجود تھی

واضح رہے کہ ہفتہ کے روز فردوس تبسم کے سسرالی رشتہ داروں نے کہا تھا کہ لڑکی نے خودکشی کی ہے لیکن اتوار کو لڑکی کے ارکان خاندان نے الزام عائید کیا کہ فردوس خودکشی جیسا انتہائی اقدام نہیں کرسکتی اسے ماردیا گیا ہے‌۔ جگتیال کے ٹی آر نگر سے تعلق رکھنے والی فردوس تبسم اور کورٹلہ منڈل کے ایلاپور کے رہنے والے راکیش نے چند ماہ  شادی کرلی تھی ۔

شادی کے بعد فردوس کا نام ممتا رکھ دیا گیا تھا۔ ہفتہ کو اس کی  مشتبہ حالت میں موت ہوگئی۔خاتون کی موت کے بعد اس کی بہن نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے الزام لگایا کہ ان کی بہن کو جہیز کیلئے ہراساں کیا جارہا تھا۔ انھوں نے موت پر بھی شکوک و شبہات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ فردوس اپنی جان نہیں دے سکتی اسے ماردیا گیا ہے۔ فردوس کے ارکان خاندان نے انصاف کا مطالبہ کیا۔ انھوں نے مزید کہا کہ راکیش نے بلیک میل کرکے فردوس سے شادی کی۔ فردوس کے والد کا چند سال قبل انتقال ہوگیا تھا اور وہ اپنی ماں کے ساتھ رہتی تھی اس نے گریجویشن کی تعلیم بھی حاصل کی اور ایک سوپر مارکیٹ میں کام کرتی تھی

متعلقہ خبریں

Back to top button