تلنگانہ

آپریشن کے بعد ڈاکٹرس خاتون کے پیٹ میں قینچی بھول گئے ۔6 سال تک ادیبہ نامی خاتون درد سے تڑپتی رہی

کریم نگر _ 25 فروری ( اردولیکس) تلنگانہ میں ڈاکٹروں کی لاپرواہی کا سنگین واقعہ سامنے آیا ہے جس میں ایک خاتون کی ڈیلیوری کے سیزیرین آپریشن کے دوران ڈاکٹروں نے  خاتون کے پیٹ میں قینچی چھوڑ دی۔  جس کی وجہ سے منچیریال ضلع کی 30 سالہ ادیبہ  نامی خاتون گزشتہ چھ سال سے شدید پیٹ کے درد میں مبتلا تھی۔پیٹ میں شدید درد کا انھوں نے کئی  بار علاج کروایا، لیکن درد  کم نہیں ہوا۔ پچھلے چھ ماہ سے ڈاکٹر ،  ادیبہ کا پیٹ درد کم کرنے کے لیے طاقتور اینٹی بائیوٹک سے علاج کر رہے ہیں۔ لیکن اس سے بھی کوئی فائدہ نہیں ہوا جس سے پریشان ہوکر ادیبہ کے گھر والے انھیں حیدرآباد کے ایک پرائیویٹ اسپتال سے رجوع ہوئے تو اصل بات سامنے آگئی۔ پیٹ کے اسکین سے پتہ چلا کہ پیٹ میں دھاتی چیز ہے جو آپریشن کے دوران استعمال ہونے والی قینچی ہے

 

2017 میں، گوداوری کھنی کے مارکنڈیا کالونی کے ایک نرسنگ ھوم میں  ادیبہ کا سیزرین سیکشن کیا گیا۔ اس وقت سرجری کے لیے استعمال ہونے والی قینچی ’فورپس‘ پیٹ میں بھول گئے تھے۔ فورسپس ایک قینچی جیسا آلہ ہے جو سرجری کے دوران خون کی نالیوں کو بند کرنے کے لیے استعمال ہوتا ہے۔ لیکن اس کے بعد سے خاتون درد میں مبتلا ہے۔

ان کا خیال تھا کہ یہ سیزرین سیکشن کی وجہ سے درد ہورہا ہے لیکن ہفتہ کو حیدرآباد کے ایک ہاسپٹل میں اسکین کے بعد اس واقعہ کا پتہ چلا ۔جس پر گوداوری کھنی میں واقع ان کے رشتہ داروں نے مقامی قائدین کو اس کی اطلاع دی جنھوں نے متعلقہ نرسنگ ھوم کے ڈاکٹروں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔ بتایا جاتا ہے کہ حیدرآباد میں ادیبہ کا آپریشن کے ذریعے قینچی پیٹ سے نکالنے کی تیاری کی جارہی ہے

متعلقہ خبریں

Back to top button