جنرل نیوز

دارالعلوم محمدیہ عادل آباد کا پچاسواں سالانہ عظیم الشان جلسہ عام کا شاندار پیمانے پر کامیاب انعقاد ۔

عادل آباد سے خضر احمد یافعی کی خصوصی رپورٹ 

 

عادل آباد۔12/فروری(اردو لیکس)بزرگ عالم دین حضرت مولانا امیراللہ خان صاحب قاسمی مہتمم مدرسہ سراج العلوم محبوب نگر نے دارالعلوم محمدیہ بھکتاپور عادل آباد تلنگانہ کے پچاسویں سالانہ عظیم الشان جلسہ عام بعنوان "مدارس اسلامیہ کی اہمیت و اصلاح معاشرہ”و دستاربندی و تقسیم اسناد” اجلاس سے مخاطب کرتے ہوئے مسلمانوں کو تجارت میں حصہ لینے اور زندگی میں کفایت شعاری اختیار کرتے ہوئے لڑائی جھگڑوں و برائیوں سے دور رہنے کی تلقین کی

 

۔حضرت مولانا محمد امیراللہ خان صاحب کے علاوہ مفتی الیاس احمد حامد قاسمی جنرل سیکرٹری جمعیتہ العلماء ہند ضلع نرمل اور مشہور و معروف نعت گوشاعراسلام شہنشاہ ترنم عالمی شہرت یافتہ مداح رسول محمد زاہد جہاناگنجوی اعظم گڑھ یوپی نے دارالعلوم محمدیہ بھکتاپور عادل آباد کے پچاسویں سالانہ عظیم الشان فقید المثال جلسہ عام میں بحیثیت مہمان خصوصی شرکت کی۔جو گیارہ فروری 2023 کو عیدگاہ میدان بھکتاپور عادل آباد میں منعقد کیا گیا تھا۔جلسہ کی صدارت حضرت مولانا شیخ احمد رمضانی صدر مدرس مدرسہ ہذہ نے کی اور خطبہ استقبالیہ کے ذریعہ منعقدہ اجلاس کا تعارف اور مہمانوں کا بھی استقبال کیا۔جبکہ سرپرستی صدر مدرسہ جناب محمد سیٹھ نے کی۔

اس کے علاوہ بحیثیت کنوینر سینئر صحافی و معتمد دارالعلوم محمدیہ جناب محمد شاہد احمد توکل نے فرائض انجام دیے اور اس موقع پر مدرسہ کی سالانہ رپورٹ پیش کی اور شہریان عادل آباد سے اظہار تشکر کیا۔مولانا محمد اسلام الدین قاسمی نے بحسن و خوبی نظامت کے فرائض انجام دیے۔اس کے علاوہ مولانا محمد قمر نے بھی ناظم جلسہ کی معاونت کی۔مفتی الیاس احمد حامد قاسمی نے اپنے خطاب میں اصلاح معاشرہ عنوان پر خطاب کرتے ہوئے موجودہ حالات میں پھیلی ہوئی مختلف برائیوں کا تذکرہ کرتے ہوئے رسم و رواج کے بندھنوں سے دور رہنے اور اسلامی تعلیمات پر عمل پیرا ہونے کی تلقین کی۔مولانا امیراللہ خان صاحب قاسمی نے اپنے کلیدی خطاب میں چار باتوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ دو باتوں پر عمل کرنا ہے اور دو باتوں سے بالکل اجتناب کرنا ہے۔

 

جن دو باتوں پر عمل کرنے کی تلقین کی ان میں سے مسلمانوں بالخصوص نوجوانوں کو تجارت میں حصہ لینے کی ترغیب دی اور قرآن و احادیث کی روشنی میں تجارت سے متعلق فضائل بتلائے اور حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت و صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے تجارت سے متعلق مختلف واقعات کا تذکرہ کیا اور تجارت کرنے پر خوب ابھارا۔اور دوسری بات جس پر عمل پیرا ہونے کی مولانا نے تلقین کی۔وہ کفایت شعاری ہے جسے اختیار کرنے کی ترغیب دی۔تجارت میں برکت ہے اور کفایت شعاری سے انسان کی زندگی میں سادگی پیدا ہوتی ہے۔جو شخص کفایت شعار ہوتا ہے وہ دنیا کی چکا چوند سے دور سادہ زندگی بسر کرتا ہے۔اس کے علاوہ حضرت مولانا امیراللہ خان صاحب قاسمی نے اپنے کلیدی بیان میں جن دو چیزوں سے دور رہنے کی تلقین کی۔ایک لڑائی جھگڑوں سے دور رہنے اور دوسرے برائیوں سے اپنے آپ کو محفوظ رکھنے کی تلقین کی۔مولانا کا کہنا تھا کہ لڑائی جھگڑوں سے کوئی چیز حاصل نہیں ہوتی،انہوں نے احادیث کے حوالے سے کہاکہ جو شخص حق پر ہونے کے باوجود لڑائی جھگڑا چھوڑدے اسے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے جنت میں ایک محل دینے کا ذمہ لیا ہے۔

مولانا نے میاں بیوی اور ساس بہو میں غلط فہمیوں کے سبب ہونے والی لڑائی جھگڑوں کا بھی تذکرہ کیا اور کہاکہ میاں بیوی آپس میں ایک دوسرے کا احترام کریں اور پیار و محبت سے زندگی بسر کریں۔شوہر کو چاہیے کہ وہ اپنی بیوی کو خوش رکھے اور بیوی کو چاہیے کہ وہ اپنے شوہر کا ادب و احترام کرے۔اس کے علاوہ ساسوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنی بہو کو بیٹی اور اللہ کی بندی سمجھ کر اس کے ساتھ اچھا برتاؤ کرے اور اسی طرح شادی شدہ خواتین سے کہاکہ وہ اپنے شوہر کی ماں یعنی اپنی ساس کو ماں کے برابر سمجھتے ہوئے حسن سلوک سے پیش آئے اور حدیث کے حوالے سے کہاکہ برکت تمہارے بڑوں کے ساتھ ہے۔اس جلسہ عام میں خواتین کے لئے بھی خصوصی پردہ کا نظم کیا گیا تھا۔جہاں خواتین نے کثیر تعداد میں شرکت کی وہیں ہزاروں کی تعداد میں مردوں نے بھی شرکت کی۔مولانا نے دوسری چیز جس سے اپنے آپ کو محفوظ رکھنا ہے۔یعنی تمام برائیوں سے دور رہنے کی تلقین کی۔

 

قبل اس کے قرآن کریم کی تلاوت سے جلسہ کا آغاز ہوا۔دارالعوم محمدیہ کے طلباء نے مختلف موضوعات پر تقاریر اور حمد و نعت پیش کیے۔جو متاثر کن رہے۔مفتی سردار رحمانی نے مدرسہ کے اساتذہ،طلباء و منتظمین اور مدرسہ کے نام پر ایک شاندار نظم پیش کی۔”اس موقع پر مولانا امیراللہ خان صاحب نے قرآن کریم کی آخری آیات پڑھاکر 13/نو فارغ حفاظ طلباء کی دستاربندی کی اور اسناد تقسیم کی۔

 

قابل ذکر بات یہ ہے کہ دارالعلوم محمدیہ سے اس سال فارغ ہونے والے 13 خوش نصیب طلباء محمد نثار،شیخ ریحان،امان اللہ خان،سید ادیب،محمد قاسم،شیخ ارباز،محمد ابو طلحہ،شیخ سلیم،شیخ عبدالعلیم،شیخ یوسف،محمد شعیب،شیخ سہیل،عبداللہ میں سے 4 طلباء نے ایک ہی نشست میں مکمل قرآن کریم سنانے کی سعادت حاصل کی اور حیرت انگیز بات یہ ہے کہ ایک طالب علم شیخ ریحان نے صرف 9 ماہ کی قلیل مدت میں مکمل قرآن کریم کو حفظ یعنی زبانی یاد کرتے ہوئے اساتذہ،والدین،انتظامیہ اور مدرسہ کا نام روشن کردیا۔ "اس جلسہ عام میں ضلع عادل آباد سے تعلق رکھنے والے مختلف مذہبی شخصیات صدر تنظیم الائمہ والمؤذنین حافظ محمد منظور احمد،مفتی محمد مصطفیٰ مظاہری امام و خطیب مسجد خضراء،ناظم مدرسہ دارالعلوم عزیزیہ مولانا محمد اکبرالدین حسامی،مولانا اسلم نہدی جمعیتہ العلماء،سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں میونسپل وائس چیئرمین ظہیر رمضانی،ساجد خان کانگریس پارٹی،محمد یونس اکبانی بی آر ایس پارٹی،شیخ سلیم پاشاہ،صدر ٹاؤن مجلس شیخ نزیر احمد،کو آپشن ممبر محمد اعجاز کے علاوہ اردو صحافیوں،سماجی کارکنان و مختلف تنظیموں کے ذمہ داران کے علاوہ علماء و حفاظ اور شہریان عادل آباد کی کثیر تعداد نے شرکت کرتے ہوئے عظیم الشان جلسہ کو کامیابی سے ہم کنار کیا۔اور مدرسہ کے اساتذہ و طلباء اور انتظامیہ کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے خوب دعاؤں سے نوازا۔

 

اس موقع پر دارالعلوم محمدیہ اور سیاسی و سماجی شخصیات،مدرسہ کے قدیم طلباء اور مختلف تنظیموں اور مختلف دینی اداروں کے ذمہ داران کی جانب سے مدرسہ کے اساتذہ اور طلباء کو تحائف و شال اور گلپوشی کے ذریعے اعزاز سے نوازا گیا۔اور مبارک باد پیش کی گئی۔اس کے علاوہ نعت گوشاعراسلام محمد زاہد نے اپنے کلام سے محفل میں چار چاند لگا دئیے۔جلسہ عام رات دیر گئے تک جاری رہا۔اخیر میں مولانا امیراللہ خان صاحب کی دعاء پر اختتام پذیر ہوا۔

 

جلسہ عام کو کامیاب بنانے کےلئے گذشتہ چند دنوں سے مدرسہ کے اساتذہ مولانا شیخ احمد رمضانی،مولانا عبدالقادر جیلانی قاسمی،مولانا اسلام الدین قاسمی،حافظ شیخ سرتاج احمد اشاعتی،حافظ عبدالاحد،مولانا محمد اکبر مظاہری،حافظ سید جعفر،مولوی عمر و طلباء اور انتظامیہ کے علاوہ قدیم طلباء و شہر کے علماء و حفاظ اور محبان مدرسہ نے انتظامات میں حصہ لیا اور میونسپل وائس چیئرمین ظہیر رمضانی نے بھی میونسپل عملہ کے ذریعہ عیدگاہ میدان کی صاف صفائی کو یقینی بنایا۔مدرسہ کے ذمہ داران نے تمام ہی معاونین و محبین سے اظہار تشکر کیا۔

متعلقہ خبریں

Back to top button