نیشنل

کورونا ٹیکوں کے سائڈ افیکٹس کا دعویٰ کرنے والی میڈیا رپورٹس جھوٹی اور غلط : حکومت

نئی دہلی:حال ہی میں اکنامک ٹائمز میں شائع ایک میڈیا رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ اور سینٹرل ڈرگس اسٹینڈرڈ کنٹرول آرگنائزیشن نے ایک آر ٹی آئی سوال کے جواب میں ’کووِڈ19 ٹیکوں کے متعدد سائڈ افیکٹس ‘ کو تسلیم کیا ہے۔ مرکزی وزارت صحت کے مطابق اس بات کی وضاحت کی جاتی ہے کہ یہ خبر غلط معلومات پر مبنی ہے اور جھوٹی اطلاع فراہم کرتی ہے۔ بتایا گیا ہے کہ عوامی ڈومین میں عالمی سائنسی ثبوت کے ساتھ منسلک فعال انکشاف کی پالیسی کے مطابق آئی سی ایم آر نے کووِڈ19 ٹیکوں کے فوائد اور نقصانات سے متعلق آر ٹی آئی نمبر آر / ایکس/22/00075 کے سوال نمبر 4 اور 5 کے جواب دیے ہیں۔ آئی سی ایم آر کے جواب کے تحت عالمی صحتی تنظیم (ڈبلیو ایچ او)، سینٹر فار ڈسیز کنٹرول (سی ڈی سی) اور صحت و کنبہ بہبود کی وزارت، حکومت ہند کی مشہور ویب سائٹوں کے لنک فراہم کیے گئے جہاں مختلف کووِڈ19 ٹیکوں کے مرتب شدہ عالمی شواہد دستیاب ہیں۔

دیگر تمام بیماریوں کے ٹیکوں کی طرح جنہیں مختلف کووِڈ19 ٹیکے لگے ہیں، انہیں انجکشن لگنے کی جگہ پر سوجن،درد، سردرد، تھکان، پٹھوں میں درد، بے چینی، بخار، سردی لگنا، جوڑوں میں درد، وغیرہ جیسی علامات کی شکایت ہو سکتی ہے۔ بہت ہی کم معاملات میں کچھ لوگ جنہیں پہلے ہی کوئی سنگین مرض لاحق ہے شدید برعکس حالات کا سامنا کر سکتے ہیں۔

عالمی تحقیقی مطالعات سے پتہ چلتا ہے کہ کووِڈ19 ٹیکہ کاری نے کووِڈ19 کی وجہ سے ہسپتالوں میں بھرتی ہونے اور موت سے بچاکر بیماری کو کم کرنے میں مدد فراہم کی ہے اور ٹیکوں کے فوائد کسی بھی برعکس صورتحال سے زائد ہیں۔ بھارت میں این ٹی اے جی آئی (ٹیکہ کاری سے متعلق قومی تکنیکی مشاورتی گروپ) نے وقتاً فوقتاً کووِڈ19 ٹیکوں کے فوائد اور مضر اثرات کا جائزہ لیا ہے اور مذکورہ بالا نتائج کی توثیق کی ہے۔

اس کے علاوہ، سی ڈی ایس سی او نے آر ٹی آئی کے جوا ب کے حصہ کے طور پر کہا کہ نیشنل ڈرگس کنٹرولر جنرل کے ذریعہ منظور شدہ کووِڈ ٹیکوں کی فہرست ویب سائٹ (cdsco.gov.in) پر دستیاب ہے۔ سی ڈی ایس سی او نے یہ بھی بتایا کہ ان کے پاس اس موضوع پر کوئی دیگر معلومات نہیں ہے۔

یہ بات قابل توجہ ہے کہ آئی سی ایم آر نے کسی بھی دستاویز پر تبصرہ نہیں کیا ہے، جس کے لنک آر ٹی آئی جواب کے حصہ کے طور پر شائع کیے گئے ہیں۔

متعلقہ خبریں

Back to top button