جنرل نیوز

اقلیتوں کو سبسیڈی لون کے لئے مختصر رقم کی اجرائی پر کانگریس برہم

ایک ہزار کروڑ روپئے منظور کر نے کانگریس لیڈر محمد عثمان خان کا ریاستی حکومت سے مطالبہ

حیدرآباد:تلنگانہ کانگریس کے آرگنائزنگ سکریٹری محمد عثمان خان نے ریاستی حکومت کی جانب سے فراہم کی جانے والی سبسیڈی کی رقم پر طنز کر تے ہوئے اسے اونٹ کے منہ میں رائی کا دانہ قرار دیا۔ عثمان خان نے تلنگانہ میں اقلیتوں کی آبادی کے لحاظ سے نہایت ہی معمولی رقم فراہم کر نے پر بی آر ایس حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ نوجوان کانگریس نے برہمی ظاہر کرتے ہوئے رقم کی اجرائی کو اقلیتوں کے ساتھ ریاستی حکومت کا بھونڈہ مزاق قرار دیا۔ انہوں نے اقلیتوں کے لئے قرضہ جات کی رقم کو ایک ہزار کروڑ روپئے منظور کر نے کا تلنگانہ حکومت سے مطالبہ کیا۔

ہفتہ کے روز تلنگانہ کانگریس کے آرگنائزنگ سکریٹری محمد عثمان خان کی قیادت میں جس میں کرسچن، سکھ، جین، پارسی اور بدھ لیڈران شامل تھے ایک وفد کی شکل میں تلنگانہ محکمہ اقلیتی مالیاتی کارپوریشن دفتر واقع حج ہاوز نامپلی پہنچا جہاں پر وفد نے اقلیتی مالیاتی کارپوریشن کے چیئر مین محمد امتیاز اسحاق سے ملاقات کرتے ہوئے انہیں ایک تحریری یاداشت کیا۔

اس موقع پر کانگریس لیڈر محمد عثمان خان نے چیئر مین محمد امتیاز اسحاق سے مطالبہ کر تے ہوئے کہا کہ وہ اقلیتوں کو فراہم کئے جانے والی قرضہ جات کی رقم کو 120کروڑ سے بڑھا کر ایک ہزار روپئے منظور کروانے کے ٹھوس اقدامات کریں۔ عثمان خان نے بتایا کہ صرف 12ہزار اقلیتی خاندانوں کو جس میں مسلمانوں کے ساتھ کرسچن، سکھ، جین، پارسی اور بدھ طبقات شامل ہیں، حکومت کی جانب سے محض 120کروڑ روپئوں کی رقم منظور کرنا سراسر حکومت کی یہ اقلیتوں کے ساتھ ناانصافی اور کھلا مذاق ہے۔چیئر مین محمد امتیاز اسحاق نے غور کرتے ہوئے جلد اس سلسلہ میں اقدامات کا تیقن دیا۔

بعدازاں کانگریس لیڈر محمد عثمان خان نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے مزید تفصیلات سے واقف کروایا۔ انہوں نے کہا کہ بی آر ایس حکومت تشکیل تلنگانہ سے ہی اقلیتوں کے ساتھ مسلسل ناانصافی کرتے آئی ہے اور کانگریس دور حکومت میں فراہم کئے جانے والے 4فیصد مسلم تحفظات میں ریاستی حکومت نے اضافہ کا وعدہ کرتے ہوئے مزید اس میں ایک فیصد کم کر دیا ہے، جو یقیناََ تشویش کی بات ہے۔ محمد عثمان خان نے سبسیڈی رقم میں اضافہ نہ کرنے کی صورت میں بڑے پیمانے پر احتجاج کرنے کا انتباہ دیا۔ اس سے قبل وفد نے قرضہ جات کے درخواست قبول کئے جانے والے مرکز کا دورہ کیا اور درخواست گزاروں کے ساتھ عہدیداروں کے برتاؤ اور خستہ انتظامات پر برہمی کا اظہا کیا۔

متعلقہ خبریں

Back to top button