تلنگانہ

چیف منسٹر چندر شیکھر راو کے نام صحافیوں کا کھلا مکتوب

حیدرآباد۔ جواہرلال نہرو جرنلسٹس ہاوزن سوسائٹی نے چیف منسٹر چندرشیکھرراو سے محکمہ مال کے عہدیداروں کو ہدایت دینے کی درخواست کی ہے کہ وہ پیٹ بشیرآباد میں زائد از 38 ایکر اراضی سوسائٹی کے حوالے کریں۔ سوسائٹی کی جانب سے چیف منسٹر کو ایک کھلا مکتوب روانہ کرتے ہوئے ریاست تلنگانہ کی تشکیل کے بعد نظام پیٹ میں 32 ایکر اراضی سوسائٹی کے حوالے کرنے پر ان سے اظہار تشکر کیا گیا۔ سوسائٹی نے چیف منسٹر کے علم میں یہ بات لائی کہ غیرمنقسمہ آندھراپردیش میں ریاستی حکومت نے 2008ء میں سوسائٹی کو مارکٹ ریٹ کے مطابق 70 ایکر  اراضی الاٹ کی تھی۔ سوسائٹی نے ریاستی حکومت کو 2011ء میں زائد از 12 کروڑ روپے ادا کئے تھے۔اس سوسائٹی میں زائد از ایک ہزار صحافی بحیثیت ارکان شامل ہیں جنہوں نے بڑی تکلیفوں سے حکومت کو رقم ادا کرنے کے لئے پیسہ جمع کیا۔بعض ارکان نے اونچی شرح سود پر قرض حاصل کئے جب کہ بعض دیگر نے اپنی۔بیویوں کے منگل سوتر بھی رہن رکھے
کھلے مکتوب میں کہا گیا کہ تلنگانہ کی تشکیل اور  چیف منسٹر کی حیثیت سے کے سی آر کے ذمہ دا سنبھالنے کے بعد ہمارے حق میں بعض اقدامات کئے گئے جس کے نتیجہ میں عہدیداروں نے ہماری سوسائٹی کو نظام پیٹ میں زائد از 32 ایکر اراضی حوالے کی۔ مزید کہا گیا کہ آپ کی ہدایات کے مطابق ریاستی حکومت کے داخل کردہ حلفنامہ کے نتیجہ میں گذشتہ سال اگست میں سپریم کورٹ نے ہمارے حق میں فیصلہ دیا۔ سوسائٹی نے چیف منسٹر کے علم میں یہ بات لائی کہ سوسائٹی میں شامل کئی صحافیوں کی مالی حالت انتہائی ناقص ہے اور 2008ء سے اب تک سوسائٹی کے 50 سے زائد ارکان کا انتقال ہوگیا ہے۔ چیف منسٹر کے نام تحریر کردہ خط میں کہا گیا کہ صحافیوں کی مالی حالت کو سمجھتے ہوئے آپ نے ہمیشہ ہمارے حق میں سازگار موقف اختیار کیا ہے۔ کئی اضلاع میں صحافیوں کو آپ کی ہدایات کے مطابق امکنہ اراضیات حاصل ہوئی ہیں۔ گذشتہ 3 برسوں میں کوویڈ کی وجہ سے صحافیوں کو اپنے روزگار سے  محروم ہونا پڑا اور انہیں شدید مالی نقصانات ہوئے۔ صحافی اپنی ضروریات کی تکمیل کے لئے جدوجہد کررہے ہیں۔ 20 مئی بروز ہفتہ ہمارے ایک سینئر صحافی رام پرساد کا دل کا دورہ پڑنے کی وجہ سے انتقال ہوگیا جو ہماری سوسائٹی کے رکن تھے اور طویل عرصہ پرجاشکتی اور آندھراپربھا کے لئے کام کیا۔ وہ اپنی زندگی میں امکنہ اراضی کے حصول کے خواب کی
تکمیل کے بغیر ہی گذرگئے۔
سوسائٹی نے کہا کہ حیدرآباد میں طویل عرصہ سے
صحافیوں کو مکانات کے لئے اراضی کی فراہمی ایک روایت ہے۔ حکومت نے آخری مرتبہ 1992ء میں گوپن پلی میں صحافیوں کو امکنہ اراضیات الاٹ کی تھیں۔ اس کا یہ مطلب ہے کہ گذشتہ الاٹمنٹ کے بعد سے دہے گذرچکے ہیں۔ ہماری سوسائٹی کو آپ کی مسلسل تائید کی وجہ سے سپریم کورٹ کا فیصلہ ہمارے حق میں آیا اور نظام پیٹ کی زائد از 32 ایکر اراضی ہمارے حوالے کی گئی۔ ہم امید کرتے ہیں کہ آپ ایسی ہی تائید جاری رکھیں گے اور عنقریب امکنہ اراضی کے حصول کے ہمارے خواب کو شرمندہ تعبیر کریں گے۔

متعلقہ خبریں

Back to top button