جنرل نیوز

عوامی شکایات کی عدم‌ یکسوئی پر ضلع کلکٹر عادل آباد کی برہمی

عادل آباد۔27/مارچ(اردو لیکس)ضلع کلکٹر عادل آباد راہل راج پی ایس نے کہا کہ عہدیداروں کو سرکاری پروگراموں کے انتظام میں تال میل کے ساتھ کام کرنا چاہئے۔پوشن ابھیان پروگرام کے ایک حصے کے طور پر پیر کو کلکٹریٹ میٹنگ ہال میں چیرودھنیا مہم اور عوامی حمایت پر ایک میٹنگ کا انعقاد کیا گیا۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کلکٹر نے کہا کہ آنگن واڑی مراکز میں بچوں،حاملہ خواتین اور دودھ پلانے والی خواتین کو غذائیت سے بھرپور کھانا فراہم کیا جائے اور سی ڈی پی اوز اور سپروائزر مراکز کی نگرانی کریں۔انہوں نے کہا کہ مالی سال میں سیم مام کیسز نہیں ہونے چاہئیں اور اس کے لیے منصوبہ بندی کے ساتھ پروگرام منعقد کیے جائیں۔قبل اس کے ضلع کلکٹر راہول راج نے عوامی شکایتی دربار میں عوام کی جانب سے ابتک موصول ہوئے سینکڑوں درخواستوں کی متعلقہ افسران کی جانب سے عدم یکسوئی پر فرداً فرداً شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے اندرون ایک ہفتہ عوام کی جانب سے موصول ہوئی درخواستوں کو حل کرنے کی ہدایت دی۔بصورت دیگر سخت کاروائی کا انتباہ بھی دیا۔

ایڈشنل کلکٹر نٹراجن پر شدید برہمی کا اظہار کیا وہیں دیگر محکموں کے افسران سمیت ضلع اقلیتی بہبود آفیسر کرشنا وینی پر بھی وقف جائیداد معاملہ کو جلد حل کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے برہمی ظاہر کی۔انہوں نے کہا کہ دیہات میں شادی کے وقت سے ہی خواتین کی صحت کی حالت پر نظر رکھی جائے اور خون کی کمی کے شکار افراد کو غذائیت سے بھرپور خوراک کے ساتھ آئرن فولک ایسڈ کی گولیاں فراہم کی جائیں۔واضح کیا کہ اب سے پوشن ابھیان پروگرام کی خصوصی نگرانی کی جائے گی۔آشاورکرس سے کہا کہ آنگن واڑیوں کی نگرانی خواتین پر ہونی چاہیے۔انہوں نے کہا کہ محکمہ زراعت اور باغبانی کے ذریعے کاشتکاروں کی حوصلہ افزائی کی جائے کہ وہ دیہی علاقوں میں لوگوں کو درکار غذائی اجناس، سبزیاں مقامی طور پر اگانے کا عمل شروع کریں۔اسی طرح زرعی توسیعی افسران کو چاہیے کہ وہ کسانوں کو گرام پنچایت کے اندر ضروری فصل اگانے کی ترغیب دیں۔محکمہ حیوانات کے افسران کو چاہیے کہ وہ کسانوں کو گوشت اور دودھ کی مصنوعات مقامی طور پر دستیاب کرانے کے لیے وضاحت اور حوصلہ افزائی کریں۔ انہوں نے کہا کہ تمام محکموں کے عہدیداروں کو پہلے ہی ہدایت دی گئی ہے کہ وہ آئندہ سال کے لئے تمام پہلوؤں پر پیش رفت حاصل کرنے کے لئے پلان تیار کریں اور محکمہ کے عہدیداروں کی طرف سے پیش کئے گئے۔منصوبوں کا اگلے ہفتے جائزہ لیا جائے گا اور مناسب ہدایات جاری کی جائیں گی۔ڈسٹرکٹ ویلفیئر آفیسر ملکا نے کہا کہ ہم متعلقہ محکموں کے تعاون سے نیوٹریشن ابھیان پروگرام چلا رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ غذائی قلت،خون کی کمی اور کمزور پیدائش کے ساتھ پیدا ہونے والے بچوں کی تعداد کو کم کرنے جیسے پروگرام مختلف محکموں کے تعاون سے چلائے جا رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پبلک نیوٹریشن ٹیکنالوجی کی مدد سے مستحقین کو غذائیت سے بھرپور خوراک فراہم کی جائے گی اور ان کے طرز عمل میں مثبت تبدیلیاں لائی جائیں گی۔انہوں نے کہا کہ گاؤں کے سرپنچوں،مقامی عوامی نمائندوں اور مختلف محکموں کے چھوٹے افسران کے مربوط تعاون سے غذائی قلت کا خاتمہ کیا جائے گا۔

اس سال: دانیہ پرجادھرنا نامی پروگرام کے تحت،آنگن واڑیوں کے ذریعے چھوٹے اناج کی تقسیم،صحت مند بچے، خون کی کمی کا خاتمہ،حفظان صحت،بیت الخلاء کی تعمیر،گھر کے پچھواڑے کے باغات کی کاشت،چھوٹے اناج کی کاشت، غذائیت سے بھرپور کھانے کی فراہمی،مشن بھگیریتا پانی کی فراہمی، صحت سے متعلق آگاہی کے پروگرام،پری ایجوکیشن پروگرام کے حصے کے طور پر،متعلقہ محکموں کے اہلکاروں کو تخلیقی آلات بنا کر دیگر پروگراموں کے انتظام میں اپنا حصہ ڈالنا چاہیے۔بعد میں کلکٹر نے پوتشن ابھیان پروگرام سے متعلق پوسٹروں کی نقاب کشائی کی۔کلکٹر نے محکمہ خواتین اور اطفال بہبود کی آنگن واڑیوں کے ذریعہ پکائے گئے ناشتے کے اسٹال کا دورہ کیا اور تیاری کے عمل اور دیگر پہلوؤں کے بارے میں دریافت کیا۔کلکٹر نے استفادہ کنندگان کو قلعہ بند کھانا پکانے کے نظام کی وضاحت کرنے کا مشورہ دیا۔اس میٹنگ میں ایڈیشنل کلکٹر این۔نٹراج،ٹرینی اسسٹنٹ کلکٹر پی سریجا،آر ڈی او رمیش راتھوڑ،مختلف محکموں کے افسران اور دیگر نے شرکت کی۔

متعلقہ خبریں

Back to top button