مضامین

نظریہ ساز ادارے

مفتی محمد ثناء الہدیٰ قاسمی
 نائب ناظم امارت شرعیہ پھلواری شریف پٹنہ
 امریکہ کا ایک شہر پرنسل پینا ہے ، یہاں ایک ادارہ لورڈ انسٹی چیوٹ آف یونیورسٹی گلوبل گولڈ، ’’تھنک ٹینک‘‘ سے متعلق سروے کرکے اعداد وشمار جاری کرتا ہے اس کے مطابق امریکہ تھنک ٹینگ نظریہ ساز ایجنسی کے اعتبار سے پہلے نمبر پر ہے ، اس کے یہاں اٹھارہ سو اکہتر نظریہ ساز ادارے ہیں، ہندوستان میں چین سے زیادہ تھنک ٹینک ہیں، ایک سال میں یہ تعداد دو سو ترانوے سے بڑھ کر پانچ سو نو ہو گئی ہے ، درجہ بندی میں شروع کے دس میں ہندوستان اور چین کے ایک بھی نظریہ ساز ادارے نہیں ہیں، چین اس سروے کے مطابق ہندوستان کے مقابلے صرف دو عدد پیچھے ہے ، یہاں تھنک ٹینک کی تعداد پانچ سو سات ہے ۔ کار کردگی کے اعتبار سے امریکہ کا بڑا کنکشن انسٹی چیوشن اول ، فرانس کا انٹر نیشنل ریشنس دوسرے اور امریکہ کا کا رنگی انڈومنٹ فارانٹر نیشنل پیس تیسرے نمبر ہے ۔
اس طرح کے تھنک ٹینک یعنی نظریہ ساز ادارے سماجی، سیاسی ، معاشی ، دفاعی، تہذیب وثقافت اور سائنس کے میدان میں قابل عمل طریقوں پر غور وفکر کرتے ہیں، انہیں آپ تحقیقاتی اداہ بھی کہہ سکتے ہیں، یہ ادارے تجارتی نقطۂ نظر سے کام نہیں کرتے ، خالص عملی بنیادوں پر مسائل وحالات کا تجزیہ کرتے ہیں، ان کی اہمیت کے پیش نظر امریکہ میں ان اداروں کو ٹیکس میں چھوٹ دی جاتی ہے ۔بعض ممالک میں سرکاری طور پر ان کی مالی مدد بھی کی جاتی ہے ، ان اداروں کی تحقیقات کے نتیجے میں ہر میدان میں منصوبہ بندی آسان ہوتی ہے ، آر اس اس کا تھنک ٹینک مشہور ہے ، ہندوستان میں انسٹی چیوٹ آف ابجکٹیو اسٹڈیز کا شمار مسلمانوں کے تھنک ٹینک کے طور پر کیا جاتاہے ، اس کے علاوہ اور بھی کئی ادارے اپنے اپنے انداز میں کام کر رہے ہیں، اس کے باوجود مسلمانوں کے مسائل ومشکلات کے سروے اور تجزیہ کے لیے نظریہ ساز اداروں کی کمی ہے ، حالانکہ یہ بڑا اہم اور مفید کام ہے ، تھنک ٹینک کی کمی سروے کرنے والی ایجنسیاں دور نہیں کر سکتیں ، اس کے لیے گہرائی کے ساتھ مطالعہ کی ضرورت ہوتی ہے ، جبکہ سروے کرنے والی ایجنسیاں گھر بیٹھے اعداد وشمار فراہم کرانے میں مہارت رکھتی ہیں۔

متعلقہ خبریں

Back to top button