انٹر نیشنل

پہلی سعودی اولمپک گھڑ سوار خاتون سمر اولمپکس میں مملکت کی نمائندی کی خواہاں

ریاض ۔ کے این واصف

سعودی عرب میں خواتین/لڑکیوں کا مختلف شعبہ حیات میں پیش رفت کا سلسلہ ایک عرصہ سے جاری ہے۔ اب ایک لڑکی نے گھوڑ سواری میدان میں قدم رکھا ہے۔ سعودی گھڑ سوار خاتون ’فنون الحمیدان‘ نے کہا ہے کہ ’سمر اولمپک میں سعودی عرب کی نمائندگی کرنا میرا خواب ہے۔‘

سبق ویب سائٹ کے مطابق 21 سالہ سعودی خاتون نے گھڑ سواری کے حوالے سے ’انڈر لائن‘ گھوڑے کا انتخاب کیا ہے۔ یہ پہلی سعودی گھڑ سوار خاتون ہیں جنہوں نے ایک اسٹار والے زمرے کے راؤنڈ میں تیسری پوزیشن حاصل کی ہے۔فنون الحمیدان اور پہلی پوزیشن حاصل کرنے والے کے درمیان 1.7 سیکنڈ کا فرق رہا۔

سعودی خاتون نے بتایا کہ ’گھڑ سواری کے مقابلوں میں وطن عزیز کی نمائندگی پر میری خوشی کی کوئی انتہا نہیں۔ اس میں میرے والدین میرے سب سے بڑے سپورٹر ہیں‘۔ فنون الحمیدان نے کہا کہ ’ اس خیال سے متفق ہوں کہ’ تجربہ گھڑ سوار کو کامیاب بنانے میں 70 فیصد تک معاون بنتا ہے۔ انڈر لائن گھوڑے کے ساتھ مانوس ہونے میں مجھے ایک ہفتے سے زیادہ نہیں لگا‘۔

انہوں نے بتایا کہ’ وہ گیارہ برس کی عمر سے گھڑ سواری کررہی ہیں۔ سعودی خاتون کا کہنا ہے کہ ’ پتہ نہیں کہ سمر اولمپک گیمز میں وطن عزیز کی نمائندگی کا خواب کب پورا ہوگا لیکن ایک بات میں پورے یقین سے کہہ سکتی ہوں کہ یہ خواب ضرور پورا ہوگا۔

متعلقہ خبریں

Back to top button