نیشنل

ہریانہ کے نوح ضلع میں پیش آئے فرقہ وارانہ تشدد میں 5 ہلاک _ کرفیو نافذ ، انٹرنیٹ سروس بند

نئی دہلی _ یکم اگست (،اردولیکس ڈیسک) ہریانہ کے نوح ضلع میں دونوں گروپوں کے درمیان تصادم سے  برپا ہونے والے فرقہ وارانہ تشدد کے بعد کرفیو نافذ کردیا گیا ہے   نوح ضلع میں پیر کو شوبھا یاترا کے دوران اس وقت شدید کشیدگی جب ایک گروپ نے یاترا پر مبینہ طور پر پتھراو کیا۔ اس کے آگ لگانے  اور فائرنگ کے واقعات پیش آئے  فائرنگ میں دو ہوم گارڈز ہلاک ہو گئے تھے

 

، پولیس کے مطابق کل 5 اموات ہوئی ہیں ان میں سے چار اموات نوح ضلع میں ہوئی ہیں جن میں دو ہوم گارڈز اور دو مقامی افراد شامل ہیں جن میں سے ایک کی شناخت ہونا باقی ہے۔ پولیس نے بتایا کہ گروگرام سے بھی ایک موت کی اطلاع ملی ہے، جہاں ایک مسجد پر فائرنگ کی گئی اور بعد میں آگ لگا دی گئی۔ گروگرام  جو نوح ضلع سے متصل ہے۔ جب کہ 50 کے قریب لوگ زخمی ہوئے ہیں۔

 

ضلع نوح میں منگل کو حالات کشیدہ رہے۔ وزیر داخلہ انل وج نے کہا کہ وہاں کرفیو لگا دیا گیا ہے۔ سکیورٹی بھی سخت کر دی گئی ہے۔ حکام نے بتایا کہ 20 مقدمات درج کیے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ خاطیوں کی شناخت کے لیے سی سی ٹی وی فوٹیج کی جانچ کی جا رہی ہے۔موجودہ جھڑپوں کے ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔

 

چیف منسٹر منوہر لال کھٹر نے کہا کہ یہ ایک افسوسناک واقعہ تھا۔ میں ریاست کے تمام لوگوں سے تحمل کا مظاہرہ کرنے کی درخواست کرتا ہوں۔ انہوں نے یقین دلایا کہ ذمہ داروں کو کسی صورت پیچھے نہیں چھوڑا جائے گا۔ افواہوں کو پھیلنے سے روکنے کے لیے چہارشنبہ کی آدھی رات تک انٹرنیٹ پر پابندیاں عائد کر دی گئیں۔ اس کے علاوہ آج تعلیمی اداروں میں تعطیل کا اعلان کیا گیا ہے۔ حکام کا خیال ہے کہ سوشل میڈیا پر پوسٹ کی گئی ایک ویڈیو اس کی بڑی وجہ ہے۔

متعلقہ خبریں

Back to top button