بیرسٹر اویسی نے دہلی میں ان کی سرکاری رہائش گاہ پر پیش آئے حملہ کا یوں جواب دیا

حیدرآباد _ قومی دارالحکومت دہلی میں واقع صدر کل ہند مجلسِ اتحاد المسلمین و رکن پارلیمنٹ حیدرآباد بیرسٹر اسد الدین اویسی کی قیامگاہ پر ہندوسینا کے حملہ پر ردعمل عمل ظاہر کرتے ہوئے بیرسٹر اویسی نے کہا کہ اس حملے کے واقعہ پر وزیر داخلہ امیت شاہ کو جواب دینا ہوگا۔ان کی قیام گاہ پارلیمنٹ سے کافی قریب ہے ایک رکن پارلیمنٹ کے گھر پر حملہ ہوتا ہے تو عام آدمی کس طرح اس ملک میں محفوظ ہے
واضح رہے کہ اشرار کی ٹولی اشوکا روڈ پر واقع صدر مجلس کی قیامگاہ کے پاس پہنچی اور انہوں نے اشتعال انگیز نعرے لگاتے ہوئے پتھر اور اینٹ پھینکے۔ صدر مجلس کے نامکی تختی کو بھی نقصان پہنچایاگیا۔حملےمیںکسی کے زخمیہونے کی اطلاع نہیں ملی، حملہ کے بعد پولیس سے شکایت کیگئی اور پولیس نے چنداشرار کو حراست میں لے لیا۔ معلوم ہوا ہے کہ حملہآوروں کاتعلق ہندو سیناسےہے۔یہ واقعہ منگل کی شام پیش آیا۔ڈپٹی کمشنر آف پولیس دیپک یادو نے کہا کہ اس واقعے میں مبینہ طور پر ملوث ہونے کے الزام میں پانچ افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ پولیس مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔اطلاعات کے مطابق تقریبا سات سے آٹھ افراد بیرسٹر اویسی کی سرکاری رہائش گاہ پر پہنچے اور بنگلے کے باہر نام پلیٹ ، چراغ اور کھڑکی کے شیشے توڑ دیے۔حیدرآباد کے رکن پارلیمنٹ واقعے کے دوران گھر پر نہیں تھے۔
Election Commission HQ is right next door to my house, Parliament Street police station is right across my house. The Prime Minister’s residence is 8 minutes away.
If an MP’s house is not safe, then what message is @AmitShah sending? 9/n
— Asaduddin Owaisi (@asadowaisi) September 21, 2021